شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی کے نووارد طلبا و طالبات کے لیے استقبالیہ تقریب کا انعقاد
نئی دہلی (۱۱؍ نومبر)
شعبۂ اردو،جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سبجیکٹ ایسو سی ایشن ’’بزمِ جامعہ‘‘ کے زیرِ اہتمام بی۔اے، ایم۔اے اور پی۔ جی ڈپلوما اِن اردو ماس میڈیا میں داخلہ لینے والے تمام نئے طلبا وطالبات کے لیے فیکلٹی آف انجینئرنگ کے وسیع آڈیٹوریم میں شان داراستقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پرطلبا وطالبات نے رنگارنگ ثقافتی پروگرام پیش کیے اور نو وارد طلبا وطالبات کا دلچسپ تعارفی سلسلہ منعقد کیا گیا، جس میں انھیں فرداً فرداً مومینٹوسے بھی نوازا گیا۔
مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے ڈین، فیکلٹی برائے انسانی علوم و السنہ پروفیسرمحمداسدالدین نے طلبا وطالبات کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم، تربیت اور کیریئر کے جدید تقاضوں سے خود کو ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
طلبا کو چاہیے کہ وہ مختلف زبانوں، بالخصوص انگریزی پر دسترس حاصل کریں۔ انھوں نے مزید کہا کہ جامعہ کا شعبۂ اردو اس وقت ہندوستان کا نمایاں ترین شعبہ ہے، لہٰذا طلبا اپنے اساتذہ اور شعبے کی مجموعی علمی و ادبی فضا سے مستفیض ہونے کی بھرپور کوشش کریں۔
بزم کے صدارتی خطاب میں صدرِ شعبہ پروفیسر احمد محفوظ نے طلبا و طالبات کی شان دار کارکردگی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طلبا نے یقینا بہت تن دہی اور غیر معمولی دلچسپی کے ساتھ تمام سرگرمیاں بحسن و خوبی انجام دیں۔ انھوں نے طلبا کو خصوصی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ زبان کے حوالے سے مزید حساس ہونے کی ضرورت ہے، کیوں کہ زبان ہی انسان کی شناخت کا سب سے نمایاں وسیلہ ہوتی ہے۔
بزمِ جامعہ کے ایڈوائزر ڈاکٹر خالد مبشر نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ’’بزمِ جامعہ‘‘ شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا و طالبات کی نہایت سرگرم اور دیرینہ ادبی و ثقافتی تنظیم ہے، جس کا مقصد طلبا و طالبات کے پوشیدہ جوہر کو جلا بخشنا ہے۔اس یادگار محفل میں شعبۂ اردو کی گولڈن جوبلی کی مناسبت سے عبدالرحمٰن، نوید یوسف اور ایس ایم حسینی کے ذریعے تیار کردہ ایک نہایت دل کش اور جامع ڈاکیومینٹری فلم ’’شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ:قصہ نصف صدی کا‘‘کی پیش کش نے ناظرین کو جذباتی کردیا۔
محفل میں استاد ذیشان ضمیر کی نگرانی میں شعبے کے بارہ طلبا وطالبات پر مشتمل ترانہ ٹیم نے ترانۂ جامعہ پیش کرکے حاضرین کے دلوں کو گرمایا اور چھ طلبا کی سنگت میں نعت کی خوب صورت پیش کش نے بھی محفل میں روحانی سماں باندھا۔ تقریب میں شعبے کے طلبا و طالبات کی غزل سرائی سے بھی سامعین نہایت لطف اندوز ہوئے۔
اس یادگار شام کے اختتام پر ڈاکٹر جاوید حسن اور محمد شارق کی نگرانی میں اردو ڈراما سوسائٹی کے تحت شعبے کے طلبا و طالبات نے کنہیا لال کپور کے انشائیے ’’غالب جدید شعرا کی محفل میں‘‘ کا ڈرامائی روپ پیش کیا،جس سے ناظرین بہت محظوظ ہوئے۔ نظامت کے فرائض بزمِ جامعہ کے نائب صدرسفیر صدیقی نے انجام دیے۔ جنرل سکریٹری عبدالرحمٰن نے پرتپاک استقبالیہ کلمات پیش کیے اور جوائنٹ سکریٹری داؤد احمد کے اظہارِ تشکر پر تقریب کا اختتام ہوا۔
جلسے میں پروفیسر ندیم احمد، پروفیسر سرورالہدیٰ، ڈاکٹر شاہ عالم، ڈاکٹر سید تنویر حسین، ڈاکٹر محمد مقیم، ڈاکٹر غزالہ فاطمہ، ڈاکٹر خوشتر زریں ملک، ڈاکٹر راحین شمع، ڈاکٹر ثاقب عمران، ڈاکٹر شاہنواز فیاض، ڈاکٹر نوشاد منظر اور ڈاکٹر روبینہ شاہین زبیری کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں طلبا وطالبات موجود تھے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…