صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے جمعرات کو وگیان بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں 2019، 2020 اور 2021 کے لیے سنگیت ناٹک اکادمی فیلو شپ اور ایوارڈز پیش کیے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں صدر جمہوریہ نے ‘اکادمی رتن’ اور ‘اکادمی ایوارڈ’ سے نوازے گئے تمام فنکاروں اور فنکاروں کو مبارکباد دی اور کہا کہ ہماری روایت میں فن ایک روحانی عمل، ایک سنجیونی، سچائی کی تلاش کا ایک ذریعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ فن کے ذریعے عبادت، دعا کی جاتی ہے۔ عوامی فلاح و بہبود کے جذبات پھیلائے جاتے ہیں۔ جو خوبصورت ہے، اس کی تعریف کی جاتی ہے۔ فطرت کا احترام کیا جاتا ہے۔ نئی فصل کا خیر مقدم کیا جاتا ہے۔
دروپدی مرمو نے کہا کہ تہذیب کے ذریعے ہماری مادی کامیابیاں سامنے آتی ہیں، لیکن ثقافت کے ذریعے ہمارے غیر محسوس ورثے کے دھارے بہتے ہیں۔ ہمارے فنون اور فنکار ہماری بھرپور ثقافت کے نگہبان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موسیقی اور ڈرامہ جیسی فنی شکلیں زبان اور جغرافیائی حدود سے بالاتر ہیں۔ بھارت رتن ایوارڈ یافتہ ایم ایس سبولکشمی، پنڈت روی شنکر، استاد بسم اللہ خان، لتا منگیشکر، پنڈت بھیمسین جوشی اور بھوپین ہزاریکا کی موسیقی کی طاقت زبان یا جغرافیائی حدود سے بالاتر تھی۔
قابل ذکر ہے کہ 128 فنکاروں کو سال 2019، 2020 اور 2021 کے لیے باوقار اکیڈمی ایوارڈز سے نوازا گیا۔ اس کے ساتھ 10 اکیڈمی فیلوز کے طور پرنیشنل اکیڈمی آف میوزک، ڈانس اینڈ ڈرامہ فنون لطیفہ کے شعبے سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات کو منتخب کرتی ہے۔
فیلوکے طور پر بھرتناٹیم ڈانسر سروجا ویدیناتھن، کتھاکلی کے ماہر سدانم کرشنن کٹی، منی پوری کی رقاصہ درشنا جھاویری، کلاسیکل گلوکار چھنو لال مشرا، کرناٹک شہنائی نواز۔