Urdu News

بزمِ ایوانِ غزل کی سالانہ نعتیہ طرحی نششت منعقد

بزمِ ایوانِ غزل کی سالانہ نعتیہ طرحی نششت منعقد

سعادت گنج، بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری)

بزمِ ایوانِ غزل کی سالانہ نعتیہ طرحی نششت آئیڈیل انٹر کالج محمد پور باہوں کے وسیع ہال میں طنز و مزاح کے بہترین شاعر محترم بیڈھب بارہ بنکوی صاحب کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں مہمانِ خصوصی کی حیثیت سےمحترم مائل چوکھنڈوی صاحب نے شرکت فرمائی۔

 اس طرحی نعتیہ نششت کی نظامت کے فرائض نوجوان نسل کے نمائندہ شاعر راشد ظہور  نے انجام فرمائے، نششت کا آغاز تلاوتِ کلامِ ربانی  سے ہوا اس کے بعد دئے گئے مصرع’’ذرہ ذرہ آمدِ آقا سے جلوہ بار ہے‘‘۔پر باقاعدہ نششت کی ابتداءہوئی نششت بےانتہا کامیاب رہی بہت زیادہ پسند کئے گئے۔

 :اشعار کا انتخاب نذرِ قارئین ہے ملاحظہ فرمائیں

رکھتا ہے دیوانگی میں بھی دوعالم کی خبر

جو ہے دیوانہ نبی کا وہ بہت ہشیار ہے

بیڈھب بارہ بنکوی

جو تجلی ہے احد کی ہے وہی احمد کا نور

درمیاں میں صرف حائل میم کی دیوار ہے

مائل چوکھنڈوی

چہرہ،گیسو، قد و قامت ہیں سبھی کچھ بے مثال

یعنی ذاتِ مصطفٰے قدرت کا اک شہکار ہے

 ذکی طارق بارہ بنکوی

کیسے آؤں یا رسول اللہ در پہ آپ کے

سامنے میرے غریبی کی کھڑی دیوار ہے

مشتاق بزمی

مانگنا جو بھی ہے اسلم مانگ لے اللہ سے

دونوں کا وہی تو مالک و مختار ہے

اسلم سیدنپوری

جو منافق دین کے ہیں جو ہیں گستاخِ نبی

اے کلیم ان کے لئے فاروق کی تلوار ہے

کلیم طارق

ہم گنہگاروں کی بخشش کے لئے روزِ جزا

مصطفٰے کے سر شفاعت کی بندھی دستار ہے

راشد ظہور

ذرہ ذرہ کہہ رہا ہے ان پہ پڑھ پڑھ کر درود

میری ہستی مصطفٰے کے نور کا اظہار ہے

عاصی چوکھنڈوی

دین پر چلنا بہت آسان ہے اے مومنوں

دینِ احمد چھوڑ کر ہر راستہ دشوار ہے

آفتاب جامی

مثل تاروں کے ہیں روشن اب بھی اصحابِ نبی

اقتدا ان کی جو کرلے اس کا بیڑا پار ہے

باسط رامپوری

مومنو خوشیاں مناؤ آمدِ سرکار ہے

فرش سے عرشِ بریں تک بارشِ انوار ہے

 نعیم سکندرپوری

ایک کوڑا پھینکنے والی کے بھی جاتے ہیں گھر

کتنا اعلٰی سرورِ کونین کا کردار ہے

سحر ایوبی

کیوں نہ گرویدہ ہو  دشمن آپ کے اخلاق سے

رحمتوں سےپُر مرے سرکار کی سرکار ہے

شفیق رامپوری

دیدی اپنے نام کی نسبت ہمارے نام کو

کس قدر لطف و کرم ہم سب  پہ اے سرکار ہے

اظہار حیات

ان شعراکے علاوہ قمرالدین قمر سکندر پوری، صغیر قاسمی، شاداب انصاری وغیرہ نے بھی اپنا اپنا طرحی کلام  پیش کیا سامعین میں ماسٹر محمد وسیم ، ماسٹر محمد قسیم ، ماسٹر محمد حلیم ، محمد سفیان اعطاق صاحبان کے نام بھی قابلِ ذکر ہیں ۔ بزمِ ایوانِ غزل کی آئندہ ماہانہ طرحی نششت نومبر ماہ میں پڑنے والےآخری اتوار کو مندرجہ ذیل مصرع طرح  پر ہوگی ۔’’مجھے آپ کی ضروت کبھی تھی نہ ہے نہ ہوگی‘‘۔

قافیہ : ضرورت

ردیف : کبھی تھی نہ ہے نہ ہوگی

Recommended