سماعت اور گویائی سے محروم مسلم باپ بیٹے کی جوڑی برسوں سے شیو مندر کی دیکھ بھال کر رہی ہے اور وادی میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک مثال قائم کر رہی ہے۔ والد اور احمد الائی سری نگر کی زبروان پہاڑیوں میں واقع ایک چھوٹے سے شیو مندر گوپی تیرتھ مندر کے نگراں رہے ہیں۔ نثار احمد الائی اور ان کے والد چھ سال سے زائد عرصے سے مندر کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔ نثار احاطے کی صفائی کرتا ہے، باغات کی دیکھ بھال کرتا ہے اور مندر کے صحن میں سبزیاں اگاتا ہے۔
مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ مندر کشمیر کے باہمی بھائی چارے کی علامت ہے۔فردوس، ایک مقامی رہائشی نے کہا کہ "وہ ایک طویل عرصے سے نگراں کے طور پر کام کر رہے ہیں اور اس کی دیکھ بھال کے ذمہ دار ہیں۔ یہ کشمیر کے بھائی چارے کی علامت ہے جو کہ ہر شہری کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔" "اگر باپ اور بیٹا اس کی دیکھ بھال کرنے کے قابل نہیں ہیں تو دوسرے لوگ بھی مندر کی دیکھ بھال کرتے رہتے ہیں،"
ایک اور مقامی رہائشی عمر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ایسی بہت سی مثالیں ہیں جہاں مسلم کمیونٹی ہندو مندروں کی دیکھ بھال کرتی ہے۔ "ہماری مسلم کمیونٹی کا لڑکا اس شیو مندر کی دیکھ بھال کر رہا ہے، یہ کوئی انوکھا معاملہ نہیں ہے، وادی میں بہت سے ایسے مندر ہیں جہاں مسلم کمیونٹی ہندو مندروں کی دیکھ بھال کرتی ہے۔ یہاں تمام مذاہب ہم آہنگی سے رہتے ہیں اور ایک دوسرے کے مذہب کا احترام کرتے ہیں۔