Urdu News

دیوالی پر ملک میں زبردست آتش بازی، 1.25 لاکھ کروڑ روپیے کا کاروباربھی

دیوالی پر ملک میں زبردست آتش بازی، 1.25 لاکھ کروڑ روپیے کا کاروباربھی

50 ہزار کروڑ کے نقصان کے ساتھ چینی سامان کا بائیکاٹ جاری

کووڈ-19 کی وبا کے بعد اس سال دیوالی کا تہوار عام لوگوں کے ساتھ ساتھ ملک بھرکے کاروباریوں اور تاجروں نے بھی  بڑے دھوم دھام سے منایا گیا۔ جمعرات کے روز جاری کردہ ایک بیان میں، کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرس (سی اے آئی ٹی) نے کہا کہ دیوالی پر ملک بھر میں تقریباً 1.25 لاکھ کروڑ روپیے کا کاروبار ہوا ہے۔

کیٹ کے جنرل سکریٹری پروین کھنڈیلوال نے کہا کہ ہماری  ریسرچ ونگ’کیٹ ریسرچ اینڈ ٹریڈ ڈیولپمنٹ سوسائٹی‘کے سروے میں اس سال تہوار کے موسم میں دیوالی پر سامانوں کی فروخت 1.25 لاکھ کروڑ روپیے سے زیادہ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تخمینہ تمام ریاستوں اور ملک بھر کے 20 بڑے شہروں کے کاروباری لیڈروں کے سروے پر مبنی ہے۔ لیکن پٹاخے کی پالیسی کو لے کر ریاستی حکومتوں کے ڈھیلے رویے کی وجہ سے پٹاخوں کے چھوٹے مینوفیکچررس اور فروخت کرنے والوں کو تقریباً 10 ہزار کروڑ روپے کا کاروباری نقصان ہوا ہے۔

کھنڈیلوال نے کہا کہ کیٹ کے ٹیلی فونک سروے سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ پیکیجنگ کاروبار ایک نیا کاروبار بن گیا ہے، جس  نے اس سال دیوالی پر تقریباً 15,000 کروڑ روپیے کا کاروبار کیا۔کیٹ کے جنرل سکریٹری نے امید ظاہر کی کہ دیوالی پرجس تیزی سے کاروبار ہوا، اسکے پیش نظر دسمبر 2021 کے آخر تک تقریباً 3 لاکھ کروڑ روپیے کا سرمایہ ملک بھر کے بازاروں میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے معیشت دوبارہ پٹری پر آئے گی جس سے تاجروں کا مالی بحران ختم ہو جائے گا۔

کیٹ کے جنرل سیکرٹری نے کہا کہ اس سال دیوالی میں کئی اقتصادی خصوصیات رہیں، جن میں بنیادی طور پر چینی سامان کا مکمل بائیکاٹ، بڑے پیمانے پر ہندوستانی اشیا کا استعمال اور ملک کے تاجروں کی دو سال سے رکی پڑی تجارتی سرگرمیوں کا خاتمہ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی تاجر برادری نے گزشتہ دو سالوں کی غیر معمولی سست روی سے بڑی راحت محسوس کرتے ہوئے آج دیوالی بڑے جوش و خروش سے منائی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے دیوالی کے موقع پر چینی سامان کے بائیکاٹ کی وجہ سے چین کو 50 ہزار کروڑ روپیے کے کاروبار کے نقصان پر بھی خوشی کا اظہار کیا۔

کیٹ کے قومی جنرل سکریٹری پروین کھنڈیلوال نے مرکزی حکومت کے پٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی کم کرنے کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا ہے لیکن، کہا کہ سامان کی قیمتیں نیچے آنے میں ایک ہفتہ لگ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومتوں نے بھی ویٹ میں کمی کی ہے۔ اس کا فائدہ عام صارفین کو پہنچے، اس کو دیکھنے کا کام بھی حکومت کوکرنا چاہیے، کیونکہ حکومت کی اس کوشش کا اصل فائدہ عام لوگوں تک پہنچنا چاہیے۔

Recommended