Urdu News

عید کا چاند نظر نہیں، عید جمعہ14مئی کو منائی جائے گی

عید کا چاند نظر نہیں، عید جمعہ14مئی کو منائی جائے گی

مسلمانوں سے عید کی نماز گھروں میں ہی ادا کرنے کی اپیل

جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری اورشاہی مسجد فتح پوری کے امام ڈاکٹر مفتی مکرم احمد نے ویڈیو پیغام جاری کرکے مسلمانوں کو دیا پیغام

شاہی جامع مسجد دہلی کے امام سید احمد بخاری نے آج یہاں اعلان کیا ہے کہ ملک کے کسی بھی حصے میں عید کا چاند نظر نہیں آیا ہے اس لیے عید جمعہ14مئی کو منائی جائے گی۔ شاہی امام نے آج بعد نماز مغرب جامع مسجد میں منعقد مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی میٹنگ کے بعد یہ اعلان کیا ہے۔میٹنگ میں دہلی کی مساجد کے امام اور مسلم تنظیموں کے ذمہ دار موجود تھے۔ شاہی امام نے کہا کہ کمیٹی نے مغربی بنگال، ااڈیشہ، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، اترپردیش وغیرہ شہروں میں چاند نکلنے سے متعلق جانکاری حاصل کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کہیں سے بھی عید کا چاند نکلنے کی کوئی خبر نہیں ملی ہے۔ اس لئے کمیٹی نے فیصلہ لیا ہے کہ بھارت میں14مئی جمعہ کو عید منائی جائے گی۔
دوسری جانب ملک کی راجدھانی کی دو بڑی مساجد کے امام نے کووڈ-19وباکی دوسری لہر کے درمیان آنے والی عید کی نماز گھروں میں ہی ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔دونو ں امام کا کہنا ہے کہ اس وقت وباءاپنے پورے شباب پر ہے ایسی حالت میں احتیاط برتنا بے حد ضروری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شریعت نے ہمیں اس کی اجازت دی ہے جس پر عمل کرکے اس جان لیوا بیماری سے بچا جاسکتا ہے۔ جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری اور فتح پوری کے شاہی امام مفتی مکرم احمد نے کورونا وائرس کے خطرے کے مدنظر مسلمانوں سے عید کی نماز گھر پر ہی ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔ دونوں شاہی اماموں نے پیر کو الگ الگ ویڈیو جاری کرکے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ کووڈ 19 کی صورتحال کے مدنظر عید کی نماز گھر میں ہی ادا کریں۔

احمد بخاری نے کہا ہےکہ اس وقت کورونا وائرس پورے ملک میں تیزی سے پھیل چکا ہے اور یہ وائرس بڑی تعداد میں لوگوں کو اپنی زد میں لے رہا ہے۔ یہ ایسا معاملہ ہے جو ہم نے اپنی زندگی میں کبھی نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہاکہ ماہرین کے مطابق کورونا وائرس کی تیسری لہر کا خطرہ بھی ہے اس لیے میری اپیل ہے کہ عید کی نماز اپنے گھروں میں ہی ادا کریں تو بہتر ہے۔فتح پوری کے شاہی امام مفتی مکرم نے کہاکہ کورونا وائرس کی دوسری لہر چل رہی ہے اور روز لاکھوں معاملے سامنے آرہے ہیں، ہزاروں لوگوں کی موت ہورہی ہے۔ حالات کے مطابق بہت احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ لہر ابھی اور تیز ہوگی۔ اسی وجہ سے لاک ڈاون لگایا گیا ہے۔ رمضان میں ہم نے گھروں میں رہ کر عباد ت کی۔ گزشتہ برس ہم نے گھروں میں ہی عید کی نماز ادا کی تھی۔ بیماری کا خوف اب بھی موجود ہے اور انفیکشن بہت زیادہ ہے۔ اس لئے تمام لوگوں سے اپیل ہے کہ عید والے دن بھی مسجد کی طرف نہ آئیں بلکہ گھروں میں ہی عبادت کریں۔ شریعت میں اس کی اجازت ہے۔انہوں نے لوگوں سے غریبوں کو خاص طورپر کوروناوائرس سے متاثر لوگوں کی دل کھول کر مدد کرنے کی اپیل بھی کی۔عیدکا تہوار جمعرات کو یا جمعہ کو ہوسکتا ہے یہ چاند نظر آنے پر منحصر کرتا ہے۔

 

Recommended