مسلمانوں نے عیدگاہوں، چھوٹی بڑی مساجد میں خصوصی نماز ادا کی اور ملک میں امن وسلامتی، خوشحالی اور ترقی کے لیے خصوصی دعائیں مانگیں
ملک بھر میں عید الاضحیٰ کا تہوار جوش وخروش کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ آج صبح مسلمانوں نے چھوٹی اور بڑی مساجد میں عید الاضحی کی خصوصی نماز ادا کی اور ملک میں امن، خوشحالی اور ترقی کے لیے خصوصی دعائیں مانگیں۔ مسلمانوں کی طرف سے نماز کے بعد جانوروں کی قربانی پیش کی جاتی ہے۔ جانوروں کی قربانی کا سلسلہ آئندہ دو روز تک جاری رہے گا۔ کورونا وائرس کی وجہ سےگزشتہ دو سالوں سے بڑی مساجد میں نماز نہیں پڑھی گئی۔ لیکن اس بار مسلمانوں کی بڑی تعداد نماز ادا کرنے کے لیے مساجد، عیدگاہوں وغیرہ میں پہنچ گئی ہے اور کھلے دل سے قربانی بھی کر رہی ہے۔
دارالحکومت دہلی کی تاریخی جامع مسجد میں ہزاروں مسلمانوں نے عید الاضحی کی نماز ادا کی۔ شاہی امام سید احمد بخاری نے صبح 6 بجے نماز ادا کی، نماز کے بعد شاہی امام نے ملک میں امن و خوشحالی کے لیے دعا کی۔ اس موقع پر شاہی امام نے مسلمانوں سے کہا ہے کہ وہ غریبوں، مسکینوں پڑوسیوں، رشتہ داروں کو اپنی خوشیوں میں شامل کریں اور عید الاضحی کا تہوار سب کے ساتھ مل کر منائیں۔ انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ جانوروں کی قربانی کرتے وقت اپنے پڑوسیوں بالخصوص ہندو بھائیوں کے جذبات کا خیال رکھیں اور انہیں کسی قسم کی پریشانی میں مبتلا نہ ہونے دیں۔
دارالحکومت کی دوسری سب سے بڑی شاہی مسجد فتح پوری میں بھی ہزاروں مسلمانوں نے عید الاضحی کی نماز ادا کی۔ امام ڈاکٹر مفتی مکرم احمد نے یہاں نماز پڑھائی۔ اس موقع پر انہوں نے مسلمانوں سے بھی کہا ہے کہ وہ تحمل کے ساتھ عید منائیں اور ان سے کہا ہے کہ وہ اپنے پڑوسیوں خصوصاً دوسرے مذاہب کے ماننے والوں کا خاص خیال رکھیں۔ قربانی کرتے وقت جانوروں کو پردے کے نیچے رکھیں اور قربانی کے بعد صفائی کا خاص خیال رکھیں۔اس کے ساتھ پرانی دہلی کے علاوہ دارالحکومت دہلی کے مسلم اکثریتی علاقوں سیلم پور، جعفرآباد، ویلکم، نند نگری، سیما پوری، شاہدرہ، خوریجی، جھیل، شکر پور، لکشمی نگر، منڈاولی، ترلوک پوری، میور وہار، اوکھلا، ابو فضل انکلیو، جامعہ نگر، حضرت نظام الدین،باڑہ ا ہندو راؤ، نبی کریم، پہاڑ گنج، صدر بازار، جنوبی دہلی میں واقع مساجد میں، بیرونی دہلی کے گاؤں کی بستیوں میں عید الاضحی کی نماز ادا کی گئی ہے۔ یہاں مسلمانوں کے ذریعے جانوروں کی قربانی پیش کی جارہی ہے۔