ممتاز شاعرڈاکٹر راحت اندوری کی پہلی برسی کے موقع پر ان کے فرزند فیصل راحت اور ستلج راحت نے ان کی یاد میں اندور کے انوپ نگر میں ایک لائبریری تیار کی ہے۔ لائبریری میں راحت اندوری کی کتابیں، شعری مجموعوں کے علاوہ، راحت اندوری کی فن و شخصیت پر شائع کتابوں اور رسالوں کے خصوصی نمبر کو رکھا گیا ہے۔
ممتاز شاعر ڈاکٹر راحت اندوری کی پہلی برسی کے موقع پر ان کے فرزند فیصل راحت اور ستلج راحت نے ان کی یاد میں اندور کے انوپ نگر میں ایک لائبریری تیار کی ہے۔لائبریری میں راحت اندوری کی کتابیں،شعری مجموعوں کے علاوہ، راحت اندوری کی فن و شخصیت پر شائع کتابوں اور رسالوں کے خصوصی نمبر کو رکھا گیا ہے۔
ڈاکٹر راحت اندوری کے بڑے فرزند فیصل راحت کہتے ہیں کہ فنکار کبھی مرتا نہیں ہے۔ ہماری رگوں میں جو خون بہہ رہا ہے۔اسی کے ساتھ ملک و بیرون ملک مختلف تنظیوں کے ذریعہ ڈاکٹر راحت اندوری کو دیئے گئے ایوارڈ اور اعزاز کو لائبریری کا حصہ بنایا گیا ہے۔راحت اندوری کے بیٹے نے کہا کہ ہم نے گھر والوں کے ساتھ مل کر ان کی یادوں کو انوپ نگر میں واقع ان کی رہائش گاہ کو لائبریری بنا دیا ہے۔ممتاز شاعر راحت اندوری اور نغمہ نگار جاوید اختر کی ایک خوشگوار تصویر جو آج یادگار بن کر رہ گئی ہے۔
فرزند فیصل راحت کہتے ہیں کہ فنکار کبھی مرتا نہیں ہے۔ ہماری رگوں میں جو خون بہہ رہا ہے۔ اس میں راحت اندوری شامل ہیں اور پھر راحت اندوری نے اتنا بڑا ادبی سرمایہ چھوڑا ہے، اسے جب بھی لوگ پڑھیں گے ان کی یادیں تازہ ہوتی رہیں گی۔
راحت اندوری کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ساتھ ہم لوگوں ہر سال راحت اندوری کی یوم ولادت اور انتقال پر سمینار اور ایوارڈ کا خاکہ تیار کر رہے ہیں تاکہ اردو شاعری میں نمایاں کام کرنے والوں کو ان کے نام سے ایوارڈ دیا جاسکے۔
اسی طرح بھوپال جو راحت اندوری سے انتہا درجے تک عشق کرتا تھا۔ عاشقان راحت اندوری بھوپال کے زیر اہتمام بھوپال کھانوگاؤں میں کل ہند سمینار کا انعقاد آج کیا جارہا ہے، جس میں ملک کے ممتاز اردو اور ہندی کے ادیب شرکت کر رہے ہیں۔