Urdu News

یہودیوں میں روزے کا دورانیہ 25 گھنٹے ہوتا ہے

یہودیوں میں روزے کا دورانیہ 25 گھنٹے ہوتا ہے۔ شام سے شروع ہونے والا روزہ اگلے دن رات تک چلتا ہے۔

 ‏یہودیوں میں روزے کا دورانیہ 25 گھنٹے ہوتا ہے۔ شام سے شروع ہونے والا روزہ اگلے دن رات تک چلتا ہے۔ روزے میں کھانے پینے کے علاؤہ غسل بھی نہیں کیا جاسکتا، چمڑے سے بنی چیزیں نہیں پہنی جاسکتی۔

‏‎25 گھنٹے والا روزہ سال میں صرف ایک بار آتا ہے اس کو یوم کفارہ کہا جاتا ہے۔ اس دن تمام انسانوں کی قسمت کے فیصلے ہوتے ہیں کہ اگلا سال کیسا رہے گا۔ یہی دن ہے جب تقریبا سارے یہودی روزہ رکھ کر گھر میں رہتے ہیں اور اس دن اسرائیل کی سڑکیں ویران و سنسان ہوتی ہیں
‏‎اور صرف یہ ہی ایک روزہ ہےجوتمام انسانوں پر فرض کیا گیا ہےحتی کہ جانوروں پر بھی۔
‏‎‎ یہ روزہ یہودی مذہب کے تمام مسالک رکھتے ہیں مثلاً فقی ۔فرسی۔ربی وغیرہ
‏‎‎یہودی روایات کے مطابق اسرائیل نے جب بچھڑے کو پوجنے کا گناہ کیا تو اللہ پاک نے جس دن اسرائیل کو معاف فرمایا یہ اس دن ہوتا ہے۔ اور غور کیا جائے تو یہ معافی اوپر اوپر سے دکھاوا تھی کیونکہ یہ روزہ کا عذاب تو نسل در نسل مسلط کر دیا گیا ہے۔‏یہودیوں میں روزے کا دورانیہ 25 گھنٹے ہوتا ہے۔ شام سے شروع ہونے والا روزہ اگلے دن رات تک چلتا ہے۔ روزے میں کھانے پینے کے علاؤہ غسل بھی نہیں کیا جاسکتا، چمڑے سے بنی چیزیں نہیں پہنی جاسکتی۔
‏‎25 گھنٹے والا روزہ سال میں صرف ایک بار آتا ہے اس کو یوم کفارہ کہا جاتا ہے۔ اس دن تمام انسانوں کی قسمت کے فیصلے ہوتے ہیں کہ اگلا سال کیسا رہے گا۔ یہی دن ہے جب تقریبا سارے یہودی روزہ رکھ کر گھر میں رہتے ہیں اور اس دن اسرائیل کی سڑکیں ویران و سنسان ہوتی ہیں
‏‎اور صرف یہ ہی ایک روزہ ہےجوتمام انسانوں پر فرض کیا گیا ہےحتی کہ جانوروں پر بھی۔
‏‎‎ یہ روزہ یہودی مذہب کے تمام مسالک رکھتے ہیں مثلاً فقی ۔فرسی۔ربی وغیرہ
‏‎‎یہودی روایات کے مطابق اسرائیل نے جب بچھڑے کو پوجنے کا گناہ کیا تو اللہ پاک نے جس دن اسرائیل کو معاف فرمایا یہ اس دن ہوتا ہے۔ اور غور کیا جائے تو یہ معافی اوپر اوپر سے دکھاوا تھی کیونکہ یہ روزہ کا عذاب تو نسل در نسل مسلط کر دیا گیا ہے۔
ایاز انجم کی تحریر

Recommended