Urdu News

سری نگر سے دو سال کے وقفے کے بعد عمرہ کے لیے زائرین کا پہلا گروپ روانہ

سری نگر سے دو سال کے وقفے کے بعد عمرہ کے لیے زائرین کا پہلا گروپ روانہ

لبیک اللّٰہم لبیک اللہم کہتے ہوئے درجنوں کشمیری زائرین 2 سال بعد عمرہ کے لیے روانہ ہوگئے۔ اگرچہ اومیکرون کے خطرے کی وجہ سے بکنگ میں نمایاں کمی واقع ہوئی تھی، لیکن 43 کشمیری زائرین کا ایک گروپ سعودی عرب میں مقدس عمرہ کی ادائیگی کے لیے روانہ ہوا۔ حکام سے پتہ چلا ہے کہ فی الحال تقریباً 100 زائرین کے ہفتہ وار بنیادوں پر عمرہ پر جانے کی امید ہے۔اس دوران وادی میں مقیم آپریٹرز امید کر رہے ہیں کہ کووڈ کا خطرہ کم ہونے کے بعد یہ تعداد بڑھ جائے گی۔گزشتہ روز 43 زائرین عمرہ کے لیے روانہ ہوئے اور 49 لوگوں کا ایک اور گروپ اس ہفتے کے آخر میں روانہ ہو رہا ہے۔

 سری نگر سے اب اتنی ہی تعداد میں زائرین کے ہر ہفتے روانہ ہونے کی امید ہے اور ہم امید کر رہے ہیں کہ ایک بار جب کووِڈ پازیٹیو نمبر کم ہو جائیں گے تو یہ تعداد معمول پر آجائے گی۔یہ سب جانکاری جموں کشمیر ایسوسی ایشن آف حج عمرہ کمپنیوں (جے کے اے ایچ یو سی) کے جنرل سیکرٹری محمد یونس نے دی۔واضح رہے وادی سے عمرہ مارچ 2020 میں کورونا وائرس وبائی امراض پھیلنے کے بعد معطل کردیا گیا تھا۔جبکہ گزشتہ ماہ، مملکت سعودی عرب نے بھارت، انڈونیشیا، مصر اور پاکستان سمیت چھ ممالک کے لائسنس یافتہ اور تسلیم شدہ ٹور آپریٹرز کو عمرہ ویزہ جاری کرنے اور اس کے مطابق پیکجز ڈیزائن کرنے کی اجازت دی۔ جب کہ حکومت ہند نے سرکاری طور پر تجارتی سیاحت کے لیے سفری پابندیوں میں نرمی کی تھی اور 15 دسمبر سے تجارتی پروازوں کو چلانے کی اجازت دی گئی تھی، وادی میں قائم عمرہ کمپنیاں اس کے بعد سے رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے میں مصروف تھی۔

جے کے اے ایچ یو سی کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ اومیکرون کے خطرے کے باوجود وادی میں لوگ عمرہ کرنے کے خواہشمند ہیں اور زائرین پر زور دیا کہ وہ صرف تسلیم شدہ کمپنیوں کے ساتھ ہی رجسٹرڈ ہوں۔انہوں نے کہا الحمدللہ، ہماری اور سرکار کی کوششوں سے، مشکل حالات میں عمرہ ممکن ہوا ہے۔ اگرچہ کئی آپریٹرز نے اومیکرون کے خطرے کی وجہ سے عمرہ اگلے ماہ تک ملتوی کر دیا تھا،لیکن اللہ کا شکر ہے کہ سب کچھ ممکن ہوا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ زائرین کو پہلے پانچ دن قرنطینہ میں رہنا پڑے گا اور عمرہ کمپنیوں نے سعودی حکام سے اس فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا، ہندوستان اور باہر کی عمرہ کمپنیوں نے مشترکہ طور پر سعودی حکومت سے زائرین کے لیے پانچ دن کے قرنطینہ کو ختم کرنے کی اپیل کی ہے کیونکہ اس کا اثر پیکجوں کے اخراجات پر پڑے گا۔

Recommended