نئی دہلی،14اکتوبر؍2021:
کاریگروں اور دستکاروں کےبیش بہا روایتی ہُنر کو بڑھاوا دینے اور اُسے محفوظ رکھنے کےلئے ’’ہُنرہاٹ‘‘ میں ’’وِشو کرما واٹِکا‘‘ قائم کی جائے گی، جہاں وہ اِس بات کا بھی مظاہرہ کریں گے کہ بھارت کے روایتی اعلیٰ اور پُرکشش سودیشی دستکاری کی مصنوعات کیسے تیاری کی جاتی ہیں۔
اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے آج یہاں پریس کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی قابل فخر وراثت کا تحفظ ، اُس کو بچا کر رکھنا اور اُس کی تشہیر کے لئے اُترپردیش کے رامپور میں ہونے والی’’ ہُنرہاٹ‘‘ میں اِس طرح کی پہلی ’’وِشو کرما واٹِکا‘‘ قائم کی گئی ہے۔صدیوں پُرانے ہُنر اور دستکاری کے فن کا افتتاح ، تعلیم،صلاحیت سازی اور کاروبار کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان کے ذریعے 16 اکتوبر 2021ء کو پارلیمانی امور اور ثقافت کی وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال کی باوقار موجودگی میں کیا جائے گا۔
ملک بھر کے باصلاحیت دستکار ،سنگ تراش ، راج مستری، لوہار، بڑھئی، کمہار اور دیگر دستکار اِن’’وِشو کرما واٹِکا‘‘ میں ایک ہی جگہ پر بھارت کی سینکڑوں طرح کے روایتی آرٹ اور دستکاری کا لائیو مظاہرہ کریں گے۔
’’وشوکرما جینتی‘‘پر ’’من کی بات‘‘میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا تھا کہ جو بنانے اور بنانے کے عمل میں ہر طرح کی کوشش کرتا ہے، وہ وِشو کرما ہے۔ ہمارے شاشتروں کی نظرمیں ہمارے آس پاس کے تمام ہنرمند ، باصلاحیت لوگ ، جو تعمیر و تخلیق کے عمل سے منسلک ہے، ’’بھگوان وِشو کرما‘‘ کی وراثت ہیں۔ایسے لوگوں کے بغیر ہماری زندگی بے معنی ہوگی۔
جناب مودی نے کہا تھا کہ اپنے چاروں طرف دیکھو، خواہ وہ لوہار ہو، کمہار ہو، بڑھئی ہو ، الیکٹریشین ہو،ہاؤس پینٹر ہو، صاف صفائی کرنے والا ہو یا موبائل لیب ٹاپ کی مرمت کرنے والا کوئی شخص ہو۔ یہ تمام لوگو اپنے ہُنر کی وجہ سے ہی جانے جاتے ہیں۔جدید شکل میں یہ سارے لوگ وِشو کرما ہی ہیں۔
جناب مودی نے یہ بھی کہا تھا کہ ’’غلامی اور محکومی کی طویل مدت کے دوران ہُنر کو ایسا احترام دینے والا جذبہ رفتہ رفتہ گمنامی میں تبدیل ہوگیا۔ سوچ ایسی ہوگئی کہ ہُنر پر مبنی کاموں کو چھوٹا مان لیا گیا، لیکن اب دیکھئے، آج پوری دنیا ہُنر پر سب سے زیادہ زور دے رہی ہے۔ہمیں صلاحیت کی عزت کرنی چاہئے، ہُنرمند بننے کے لئے ہمیں کڑی محنت کرنی ہوگی، ہمیں ہُنر مند ہونے پر فخر ہونا چاہئے۔‘‘
اخباری نمائدوں سے گفتگو کرتے ہوئے جناب نقوی نے کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت کی جانب سے اُترپردیش کے رامپور میں 16 سے 25اکتوبر2021ء تک بھارت کی آزادی کے 75سال پورے ہونے کے مبارک موقع پر ’’آزادی کا امرت مہوتسو‘‘ کے تحت ’’ہُنر ہاٹ‘‘کی سریز کے ایک حصے کی شکل میں ’’ہُنرہاٹ‘‘ کا انعقاد کیا جارہا ہے۔
جناب نقوی نے کہا کہ اُترپردیش ، راجستھان، دہلی، ناگالینڈ، مدھیہ پردیش، منی پور، بہار، آندھرا پردیش، جھارکھنڈ، گوا، پنجاب، اتراکھنڈ، لداخ، کرناٹک، گجرات، ہریانہ، جموں وکشمیر، مغربی بنگال، مہاراشٹر، چھتیس گڑھ، تمل ناڈو اور کیرالہ سمیت 30 سے زیادہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے تقریباً 700 کاریگر اور دستکار پنوریا رامپور کے نمائش گراؤنڈ میں منعقد ہونے والے ’’ہُنرہاٹ‘‘ میں لکڑی ، پیتل، بانس، کانچ، کپڑا، کاغذ، مٹی وغیرہ سے بنائی گئی سودیشی مصنوعات لے کر آئے ہیں۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ ’’ووکل فار لوکل‘‘کے علاوہ آئندہ ’’ہُنرہاٹ‘‘،’’ بیسٹ فرام ویسٹ‘‘ کی تھیم پر مبنی ہوگا۔پلاسٹک ، کاغذ، پلائی، لکڑی، کانچ، چینی مٹی، جوٹ، کپاس، اُون کے ساتھ ساتھ کیلے کے تنے، گنے کا گودا، دھان اور گیہوں کے بھُس اور تنے، ارہر بھوسی، ربڑ جیسے گھروں میں استعمال شدہ اور متروک اشیاء سے تیار شدہ مصنوعات ’’ہُنرہاٹ‘‘ میں فروخت اور نمائش کے لئے دستیاب ہوں گی۔ اس کے ساتھ ہی لوہے اور پیتل سے بنی مصنوعات بھی ہوں گی۔
اُنہوں نے کہا کہ لوگو ’’ہُنرہاٹ‘‘ کے ’’باورچی خانہ‘‘ پویلن میں ایک چھت کے نیچے ملک کے تقریباًہر کونے کے روایتی کھانوں کا بھی لطف لیں گے۔اِن میں اَودھ، رامپور، حیدرآباد، مہاراشٹر، گوا، بہار، راجستھان، شمال مشرق، اُڈیشہ، مغربی بنگال، مدھیہ پردیش، نئی دہلی، ہریانہ، پنجاب، میسور وغیرہ کے علاقوں اور ریاستوں کے راویتی کھانوں کا لطف لیا جاسکے گا۔
جناب نقوی نے یہ بھی کہا کہ پنکج اُداس، اَنو کپور، سودیش بھونسلے، کمار سانو، وِنود کمار راٹھور، الطاف راجہ، نظامی برادرز ، وِویک مشرا، نیلم چوہان، ریکھا راج، پریم بھاٹیا، بھوپندر سنگھ بھپّی، نون سسٹرز، جونیئر محمود جیسے مشہور فنکار ہر دن شام کو رامپور کے ’’ہُنرہاٹ‘‘ میں اپنی موسیقی اور ثقافتی پروگراموں سے ناظرین کو مسحور کردیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہُنرہاٹ‘‘وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’’سودیشی –سواولمبن‘‘اور ’’مقامی اشیاء کے لئے وکالت‘‘کے اصرار کو مضبوط کرنے اور روایتی کاریگروں اور دستکاروں کی سودیشی مصنوعات کو بازار مہیا کرنے کےلئے ایک قابل اعتماد پلیٹ فارم بن گیا ہے۔
جناب نقوی نے کہا کہ پچھلے تقریباً 6 برسوں میں ’’ہُنرہاٹ‘‘کے توسط سے 5لاکھ 50 ہزار سے زیادہ کاریگروں ، دستکاروں اور اُن سے وابستہ لوگوں کو روزگار و روزگار کے مواقع مہیا کئے گئے ہیں۔’’آزادی کا امرت مہوتسو‘‘کے تحت 75’’ہُنرہاٹ‘‘کے توسط سے لاکھوں مزید کاریگروں اور دستکاروں کو روزگار اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
جناب نقوی نے کہا کہ ’’ہُنرہاٹ‘‘ اُس مخصوص خطے کے عظیم مجاہدین آزادی کے ذریعے ادا کئے گئے کردار کو فنکارانہ طریقے سے تصویر کشی کرے گا، جہاں ’’ہُنرہاٹ‘‘ کا انعقاد کیا جائے گا۔
جناب نقوی نے بتایا کہ رامپور کے بعد دہرادون(29 اکتوبر سے 7 نومبر)، لکھنؤ((12 سے 21 نومبر)، حیدرآباد (26نومبر سے 5 دسمبر)، سورت(10 سے 19 دسمبر)، نئی دہلی (22دسمبر 2021 ء سے 02 جنوری 2022)، ’’ہُنرہاٹ‘‘ کا انعقاد کیا جائے گا۔ ساتھ ہی میسور، گوہاٹی، پونے، احمد آباد، بھوپال، پٹنہ، پڈوچیری، ممبئی، جموں، چنئی، چنڈی گڑھ، آگرہ، پریاگ راج، گوا، جے پور، بنگلورو، کوٹا، سکم، سری نگر، لیہہ ، شیلانگ، رانچی، اگرتلہ اور دوسری جگہوں پر آنے والے دنوں میں’’ہُنرہاٹ‘‘ کا انعقاد کیا جائے گا۔