Urdu News

گرو نانک نے سماجی خدمات کے ذریعہ معاشرےکو نئی راہ دکھائی

سکھوں کے پہلے گرو گرو نانک دیو جی

ستمبر 22 کی تاریخ ملک و دنیا کی تاریخ میں کئی وجوہات کی بنا پر قابل ذکر ہے۔ یہ تاریخ   سکھ برادری کے لیے  خاص طور پر تاریخی اہمیت کی حامل ہے۔ اس تاریخ کو سکھوں کے پہلے گرو گرو نانک دیو جی اس فانی دنیا سے کوچ کر گئے تھے۔ ان کا جنم دن گرو نانک جینتی کے طور پر منایا جاتا ہے۔

 گرو نانک   پنجاب (پاکستان) کے علاقے میں دریائے راوی کے کنارے واقع تلونڈی میں 1469 میں کارتک پورنیما کو پیدا ہوئے تھے۔ ان کی شادی 16 سال کی عمر میں ہوئی۔

ان کے دو بیٹے سری چند اور لکھمی چند تھے۔ دونوں بیٹوں کی پیدائش کے بعد گرو نانک دیو جی اپنے چار ساتھیوں مردانہ، لہنا، بالا اور رام داس کے ساتھ یاترا پر گئے۔

 وہ سماجی اصلاح کی تبلیغ میں لگ گئے۔ 1521 تک انہوں نے تین  یاترائیں مکمل کیں۔ انہوں نے ہندوستان، افغانستان، فارس اور عرب کے اہم مقامات کا دورہ کیا۔ ان سفروں کو پنجابی میں ”اْداسیاں“ کہتے ہیں۔

گرو نانک دیو جی  سماج میں پھیلی متعدد رسوم و رواج کی مخالفت کی   ۔ گرو نانک دیو جی کے مطابق، خدا باہر نہیں ہے، لیکن ہمارے اندر ہے۔

اس وقت کے حکمراں ابراہیم لودھی  سے بھی ان کا ٹکراؤ ہوا تھا۔ بالآخر پانی پت کی جنگ ہوئی، جس میں ابراہیم کو شکست ہوئی اور سلطنت بابر کے ہاتھ میں چلی گئی۔ پھر انہیں قید سے آزادی ملی۔

گرو نانک کے افکار کی وجہ سے سماج میں تبدیلی آئی۔ گرو نانک دیو جی نے کرتارپور (پاکستان) میں ایک شہر بسایا اور ایک دھرم شالہ بھی بنوائی۔

گرو نانک دیو جی نے 22 ستمبر 1539 کو اپنا جسم چھوڑ دیا۔ انہوں نے مرنے سے پہلے اپنے شاگرد بھائی لہنا کو اپنا جانشین بنایا تھا۔ بھائی لہنا بعد میں گرو انگدیو کے نام سے مشہور ہوئے۔

Recommended