Urdu News

جموں وکشمیر: خطے بھر میں ادا کی گئی پرامن نماز عید،ملک کی خوشحالی کے لیے دعائیں

خطے بھر میں ادا کی گئی پرامن نماز عید

تاریخی جامع مسجد نوہٹہ کو چھوڑ کر، ابر آلود موسمی حالات کے درمیان جموں و کشمیر بھر میں بڑی تعداد میں مومنین نے عید الفطر کی نماز ادا کی۔ جہاں کئی مقامات پر خصوصی اجتماعی نمازیں وسیع و عریض عیدگاہوں میں ادا کی گئیں، وہیں کئی دیگر مقامات پر گزشتہ کئی دنوں سے جاری موسلادھار بارش کے نتیجے میں گیلے نماز کے میدانوں میں نمازیں مساجد کے اندر ادا کی گئیں۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں مسلمان وادی بھر میں حضرت بل اور دیگر مساجد اور مزارات بشمول دستگیر صاحب اور سید یعقوب شاہ کے مزارات پر خصوصی دعائیں کرنے کے لیے صبح سے ہی جمع تھے۔سری نگر کی دیگر مساجد اور درگاہوں بشمول مسجد جمعیت اہل حدیث گاو کدل، عصر شریف جنب صاحب صورہ، عصر شریف شہری کالاش پورہ، زیارت مخدوم صاحب اور خانقاہِ مولا  میں خاصی  تعداد میں نمازیوں کی   بھیڑ دیکھی گئی۔

شمالی کشمیر میں جامع مسجد بانڈی پورہ، جامع مسجد بارہمولہ، جامع مسجد کپواڑہ، مسجد المرشدین خوشحال صاحب بمہمہ، جامع مسجد ہندواڑہ اور دیگر مقامی مساجد میں نمازیں ادا کی گئیں۔ جنوبی کشمیر میں اننت ناگ قصبے کی جامع مسجد حنفیہ، جامع مسجد اہل حدیث، بیت المکرم اور رحمت دید مسجد میں نمازیں ادا کی گئیں۔ جنوبی کشمیر کے ضلع زیارت شریف کھرم کنڈ، اشمقام اور بجبہاڑہ میں بھی نمازیں ادا کی گئیں۔ کولگام میں مرکز جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کی گئی۔ خانکہ ترال، جامع مسجد شوپیاں اور جامع مسجد پلوامہ میں بھی بڑے اجتماعی اجتماعات دیکھے گئے۔

سری نگر میں، حکام نے ابتدائی طور پر تاریخی مسجد میں نماز کی اجازت دینے کا اشارہ دینے کے بعد جامع مسجد نوہٹہ میں نماز عید کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مسجد کے دروازے سکیورٹی گرڈ کی طرف سے صبح سویرے بند کر دیے گئے تھے اور حکام کے احکامات پر عمل درآمد کے لیے مسجد کے اندر اور ارد گرد تعینات کیے گئے تھے۔

جامع مسجد کو عید کے موقع پر بند کرنے کے حکام کے فیصلے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، مفتی اعظم، جموں و کشمیر، ناصر الاسلام نے کہا کہ وادی کی موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے، حکام کو تاریخی مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔ “یہ کیوں ہے کہ حکام نے گیارہویں گھنٹے میں اجازت واپس لے لی۔

حال ہی میں مسجد میں ہونے والی نمازوں میں نماز کے پرامن انعقاد کا مشاہدہ کیا گیا، جس نے اشارہ کیا کہ نماز کی اجازت دی جانی چاہیے تھی ۔ اسلام نے مزید کہا کہ “عید کا موقع ایک خوشی کا موقع ہے اور ایسے موقع پر نماز کو روکنا بہت نقصان دہ ہے۔

اس دوران لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، چیف سکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا اور دیگر پولس اور کئی سول افسران کے علاوہ سیاسی اور سماجی تنظیموں نے عید الفطر کے پرمسرت موقع پر لوگوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کی بھلائی اور خوشحالی کی خواہش کی۔

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اپنے پیغام میں کہاعید الفطر کے پرمسرت موقع پر عوام کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد اور نیک خواہشات۔ یہ تہوار رمضان کے مقدس مہینے کے اختتام کی نشاندہی کرتا ہے اور کفایت شعاری، بھائی چارے، ہمدردی اور بانٹنے کی خوشی کی علامت ہے’ ‘۔

ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس  وجے کمار نے جمعہ کو عید الفطر کے موقع پر لوگوں کو مبارکباد دی۔ اے ڈی جی پی کشمیر شری وجے کمار نے عید الفطر کے موقع پر لوگوں کو مبارکباد پیش کی۔ چیف سکریٹری ارون کمار مہتا نے امید ظاہر کی کہ یہ تہوار سب کو خوشی اور کامیابی کی طرف لے جائے گا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ یہ تہوار تمام مذہبی برادریوں کے درمیان بندھن کو مضبوط کرے گا اور لوگوں کو تہوار کے حقیقی جوہر کے طور پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی، رواداری، مہربانی اور بنی نوع انسان کی خدمت کا درس دے گا۔

جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے اپنے پیغام میں دعا کی کہ عیدالفطر کا مقدس موقع جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے لازوال امن، خوشی اور خوشحالی لے کر آئے۔ انہوں نے مزید مہینہ بھر کے روزوں اور صدقات کی قبولیت کے لیے دعا کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ رمضان المبارک آنے والے سال کے لیے معاشرے پر اپنے اچھے نقوش چھوڑے گا اور لوگوں سے اس موقع پر مظلوم لوگوں کو بھی یاد رکھنے کی درخواست کی۔

سری نگر شہر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راکیش بھلوال نے اپنے پیغام میں امید ظاہر کی کہ یہ مبارک موقع فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارے کے رشتوں کو مضبوط کرے گا اور خطہ  میں امن، ترقی اور خوشحالی کا محور ثابت ہوگا۔

Recommended