جموں و کشمیر ورکرز پارٹی کے صدر میر جنید نے شمالی کشمیر کے لنگیٹ میں ثقافتی امور کی وزارت کے زیر اہتمام ایک ثقافتی میلے میں شرکت کی۔اس موقع پر میر نے کہا کہ ان کا آبائی شہر لنگیٹ امن، فرقہ وارانہ ہم آہنگی، ثقافتی اور مذہبی تنوع کا مظہر ہے۔
میر نے لنگیٹ کے لوگوں کو بھائی چارے اور آپسی محبتکو برقرار رکھنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ یہ رواداری کی فضا جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے ایک شرط ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے تہوار ہم آہنگی کی ثقافت کا خوبصورت کارنیول ہیں جس کے لیے کشمیر جانا جاتا ہے۔ انہوں نے اس بھرپور ثقافت کو محفوظ رکھنے پر بھی زور دیا کہ یہ ہر کشمیری کا اخلاقی فرض ہے۔
اس موقع پر میر نے لنگیٹ کے لوگوں سے بھی بات چیت کی۔ انہوں نے عام لوگوں کی شکایات سنیں اور جموں و کشمیر میں خاندانی جماعتوں کی طرف سے چھوڑی گئی بنیادی سہولیات اور پسماندگی کا جائزہ لیا۔ میر نے وعدہ کیا کہ ایک نئی صبح قریب ہے اور جمہوری سیاست کی اس نئی صبح میں نچلی سطح سے نوجوان اٹھے ہیں آگے سے قیادت کریں گے۔ اور یہ وادی کشمیر کو مسائل کی اس دلدل سے نکالنے کے لیے پہلا اور ضروری قدم ہوگا جس کا اسے سامنا ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ میر جنید لنگیٹ کے علاقے کے دو روزہ دورے پر تھے جہاں انہوں نے مقامی لوگوں سے ملاقات کی، ان کی شکایات سنیں اور علاقے کے مجموعی ترقیاتی پروگراموں کے لیے کئی مقامات کا دورہ کیا۔