Urdu News

ایم پی اردو اکادمی کے زیر اہتمام ’’سلسلہ‘‘ کے تحت دھار میں شعری نشست کاانعقاد

ایم پی اردو اکادمی کے زیر اہتمام ’’سلسلہ‘‘ کے تحت دھار میں شعری نشست کاانعقاد

ٹھہرے ہوئے دریا میں مجھ کو روانی چاہیے

ہو وطن پر جو فدا وہ زندگانی چاہیے

مدھیہ پردیش اردو اکادمی، محکمہ ثقافت کے زیر اہتمام ریاست میں ڈیویژنل ہیڈ کوارٹرس پر نئے تخلیق کاروں پر مبنی’’تلاش جوہر‘‘پروگرام کے انعقاد کے بعد اب ضلع ہیڈ کوارٹرس پر سینئر تخلیق کاروں کے لیے ’’سلسلہ‘‘ کے تحت پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔ اس کڑی میں بھوپال، کھنڈوہ اور ودیشہ کے بعد دھار میں شعری و ادبی نشست کا انعقاد 25 اگست، 2022 کو رات 8 بجے  ضلع کوآرڈینیٹر انیتا مکاتی کے تعاون سے کیا گیا۔

اردو اکادمی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر نصرت مہدی کے مطابق مدھیہ پردیش اردو اکادمی کے زیر اہتمام آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت اپنے ضلع کوآرڈینیٹرس کے تعاون سے ’’سلسلہ‘‘کے تحت ریاست کے سبھی اضلاع میں شعری و ادبی نشستیں منعقد کی جارہی ہیں۔

ضلع ہیڈ کوارٹرس پر منعقد ہونے والی نشستوں میں متعلقہ ضلعوں کے تحت آنے والے گاؤوں، تحصیلوں اور بستیوں وغیرہ کے ایسے تخلیق کاروں کو مدعو کیا جارہا ہے جنہیں ابھی تک اکادمی کے پروگراموں میں اپنی تخلیقات پیش کرنے کا موقع نہیں ملا ہے یا بہت کم ملا ہے۔اس سلسلے کے تین پروگرام بھوپال، کھنڈوہ اور ودیشہ میں منعقد ہو چکے ہیں اور آج یہ پروگرام دھار میں منعقد ہورہا ہے جس میں دھار کے تخلیق کار اپنی تخلیقات پیش کریں گے۔

دھار ضلع کی کوآرڈینیٹر انیتا مکاتی نے بتایا کہ منعقدہ ادبی و شعری  نشست میں  آٹھ تخلیق کاروں نے اپنی تخلیقات پیش کیں. پروگرام کی صدارت سینٹرل اسکول کے پرنسپل اور سینئر ادیب آنند ایّر نے اور مہمان خصوصی کے طور پر ویکسی لینس اسکول کے سابق پرنسپل شری کانت دیدی اسٹیج پر موجود رہے۔

 جن شاعروں نے اپنا کلام پیش کی ان کے نام اور اشعار درج ذیل ہیں:

ان کے رخسار کی جھلک ہے نثار

لوگ جس کو سحر سمجھتے ہیں

نثار احمد دھار

ہے یقیں لوٹ کر آؤگے پھر

اس لیے ہم نے میلے سجائے نہیں

ولّبھ وجےورگیہ دھار

چراغ محبت جلانے کی خاطر

بہت دشمنی لی ہواؤں سے میں نے

معین جعفری امجھیرا

ٹھہرے ہوئے دریا میں مجھ کو روانی چاہیے

ہو وطن پر جو فدا وہ زندگانی چاہیے

انیتا مکاتی

میں نے اک دن اتنا صبر کرلیا

میرے سب اشکوں نے پردہ کرلیا

قمر ساقی دھار

ظلم کی آگ میں جلنے لگا وطن میرا

پریم برسا کے اب آگ بجھا دے کوئی

نظر دھاروی دھار

حال دل اپنا سنائیں کیسے

زخم سینے کے دکھائیں کیسے

مشتاق راہی نالچھہ

اس نے دیکھا کچھ اس ادا سے مجھے

مسئلہ زندگی کا بھول گیا

اسرار دھاروی مناور

ادبی نشست کی نظامت کے فرائض انیتا مکاتی نے انجام دیے۔پروگرام کے آخر میں سینئر ادیب ایڈووکیٹ نثار احمد نے تمام شرکاکا شکریہ ادا کیا۔

Recommended