نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج ہمارے شاندار ثقافتی ورثے اور لسانی تنوع کے تحفظ اور فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ ہماری مادری زبانیں ہمیں اپنے ورثے سے جوڑتی ہیں اور ہماری سماجی و ثقافتی شناخت کا تعین کرتی ہیں۔
آج راج بھون گوا میں ممتاز کونکنی اور مراٹھی ادیبوں، لوک فنکاروں، فلم سازوں اور ماہرین تعلیم کے ایک گروپ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے اپنی زبانوں میں اپنے خیالات اور افکار کے تخلیقی اظہار کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے گوا کی زرخیز ادبی روایت کی تعریف کی اور کہا کہ وہ آج کونکنی زبان کو ترقی پاتے دیکھ کر خوش ہیں۔ ترجمے کے میدان میں تکنیکی ترقی کا نوٹس لیتے ہوئے جناب نائیڈو نے انتظامیہ میں ریاست کی مقامی زبان کے استعمال پر زور دیا۔
ہر قسم کے فنون کے لیے گوا کے لوگوں کے جذبے کی تعریف کرتے ہوئے، انھوں نے کہا کہ کوئی بھی اس جگہ کے تہوار کے جذبے اور رونق کو محسوس کر سکتا ہے۔ موسیقی اور رقص کی ہندوستان کی شاندار روایت کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ وہ ہمیں نئے سرے سے جوش اور توانائی بخش کر ہماری زندگیوں کو مزید بھرپور بناتے ہیں۔
گوا کو شاندار قدرتی حسن کی سرزمین قرار دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ ریاست فطرت اور ثقافت کا نایاب سنگم ہے۔ انھوں نے اپنے قدیم قدرتی ماحول کو شعوری طور پر محفوظ رکھنے کے لیے ریاست کی تعریف کی۔ گوا کو سیاحوں کی جنت قرار دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ملک کے اندر ایسے خوبصورت مقامات کی سیر کریں جس سے سیاحت کے شعبے کو تقویت ملے گی۔ انھوں نے لوگوں کو اس بات سے بھی متنبہ کیا کہ عالمی وبا ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اور انھوں سے لوگوں سے کہا کہ وہ کووڈ مناسب رویے پر عمل کرنا جاری رکھیں۔
تقریب کے دوران نائب صدر جمہوریہ نے حال ہی میں ریاست گوا کے ساہتیہ اکادمی ایوارڈز حاصل کرنے والوں کو بھی مبارکباد دی۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کے پروگراموں کا مقصد اپنے اپنے شعبوں میں نامور شخصیات کی خدمات کو تسلیم کرنا اور ان کا احترام کرنا ہے۔
ایک مصنف کی تجویز کا جواب دیتے ہوئے، جناب نائیڈو نے اتفاق کیا کہ زندگی کے ہر شعبے میں صنفی مساوات کو فروغ دینے کے لیے ہر سطح پر کوششوں کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر گوا کے گورنر جناب پی ایس سریدھرن پلئی، وزیر اعلیٰ ڈاکٹر پرمود ساونت، مرکزی وزیر جناب شریپد یسو نائک، نامور ادیب، فنکار، فلم ساز اور ریاست کی ثقافتی شخصیات موجود تھیں۔