Urdu News

انسانیت سے متعلق چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے گیتا ابھی بھی گیتا کی معنویت بر قرار

وزیراعظم نے سوامی چدبھاوا نندا جی کی بھگود گیتا کے کنڈل ورژن کا ورچوئل اجراکیا


وزیراعظم نے سوامی چدبھاوا نندا جی کی بھگود گیتا کے کنڈل ورژن کا ورچوئل اجراکیا

وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ آتم نربھر بھارت ابھیان وسیع تر انسانیت کے لیے دولت اور اقدار پیدا کرے گا۔ اس پہل کو دنیا کے لیے اچھا بتاتےہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کے 130 کروڑ عوام نے اپنا لائحہ عمل طے کرلیا ہے اور یہ بھارت کو خود کفیل بنانے جارہے ہیں۔ جناب مودی سوامی چدبھاو آنند جی کی بھگود گیتاکےKindleورژن کے اجراکے موقع پر اظہارِ خیال کررہے تھے۔ کووڈ-اُنیس عالمی وبا کے دوران ملک کے عوامنے جس قابل قدر جذبے اور بہادری کا مظاہرہ کیا، اسے سراہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے سائنسدانوں نے چابکدستی سے کام کیا اور اندرونِ ملک ویکسین تیار کرلی۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی ویکسین دنیا بھر میں بھیجی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ دنیا عالمی وبا کے خلاف ایک مشکل لڑائی لڑرہی ہے اور جب دنیا کو دواوں کی ضرورت ہوئی تو بھارت نے، جو ممکن ہوسکا، وہ کیا۔ زندگی میں بھگود گیتا کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ علم کا عظیم ترین وسیلہ ہے، جس میں خیالات کا خزانہ یکجا کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنازعات کے دوراندنیا کو بھگود گیتا کی صورت میں زندگی کے اعلیٰ ترین سبق ملے۔ انہوں نے کہا کہ گیتاکا کلیدی پیغام سرگرمی ہے، جس سے ہمارا دماغ کھلا رہتا ہے۔

جناب مودی نے کہا کہ ای بُکس بہت مقبول ہورہی ہیں۔ خاص طورسے نوجوانوں میں یہ زیادہ پسندیدہ سمجھی جاتی ہیں، لہٰذا اس کوشش سے زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو گیتا کے نیک خیالات سے جوڑا جاسکے گا۔

انہوں نے نوجوانوں کو بھگودگیتا کی تعلیمات پر عمل پیراہونے کو کہا، کیوں کہ یہ قابل عمل اور ہماری زندگی سے متعلق ہیں۔جناب مودی نے کہاکہاس ای۔بُک کے ذریعے لافانی گیتا اور مالامال تمل ثقافت کے درمیان تعلق اور زیادہ گہراہوگا۔کیوں کہ بیرون ملکوں میں آباد متحرک تمل برادری اسے آسانی سے پڑھ سکے گا۔ تمل Diaspora کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس برادری نے کئی شعبوں میں نئی بلندیاں سر کی ہیں اور یہ لوگ اپنے ساتھ تمل ثقافت کا عظیم سرمایہ رکھتے ہیں۔

گیتا ہمیں سوال اور غوروفکر کرنے کی ترغیب دیتی ہے

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج سوامی چدمبھونند کی ’بھگود گیتا ‘کا کنڈل ورڑن جاری کیا اور کہا کہ گیتا ہمیں سوچنے اور سوال کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ 

 پروگرام میں تقریر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ گیتا ہمیں سوچنے پر مجبور کرتی ہے۔ یہ ہمیں سوال کرنے پر اکساتا ہے۔ بحث کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ گیتا ہمارے ذہن کو کھلا رکھتی ہے۔اس پروگرام کا انعقاد سوامی چدمبھونند کی’ بھگود گیتا ‘کی پانچ لاکھ سے زیادہ کاپیاں کی فروخت پر کیا جارہا ہے۔

انسانیت سے متعلق چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے گیتا ابھی بھی گیتا کی معنویت بر قرار

جمعرات کے روز ، وزیر اعظم نریندر مودی نے سوامی چدبھوانند کی بھگوت گیتا کے کنڈل ورزن کا اجرا کرتے ہوئے کہا کہ گیتا کا گیان آج بھی اتنی ہی متعلق ہے جتنا مہابھارت دور میں تھا ۔ یہ ہمیں انسانیت کو درپیش چیلنجوں پر قابو پانے کے لئے طاقت اور سمت دے سکتا ہے۔ عالمی وبا اور معاشرتی اور معاشی اثرات کو متوازن کرتے ہوئے گیتا ایک 'رہنما' کا کردار بھی ادا کرسکتی ہے۔

اس ورچوئل پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ گیتا ہمیں کھلے ذہن کے ساتھ سوچنے ، سوالات پوچھنے اور گفتگو کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیتا کی خوبصورتی اس کی گہرائی ، تنوع اور لچک میں ہے۔ آچاریہ ونوبا بھا نے گیتا کو ماں کی حیثیت سے بیان کیا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گیتا ایک ٹھوکرکھانے والے کو سنبھالتی ہے۔ مہاتما گاندھی ، لوکمانیہ تلک ، مہاکاوی سبرامنیم بھارتی جیسے عظیم لوگوں کو گیتا سے متاثر تھے۔

وزیر اعظم نے خاص طور پر نوجوانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں سریمد بھگوت گیتا کی تعلیمات اور اس کے عملی حل پر توجہ دینی چاہئے۔ کنڈل ایڈیشن کے آغاز کے بعد ، وزیر اعظم نے کہا کہ نوجوانوں میں ای کتابیں خاص طور پر مشہور ہورہی ہیں۔ ایسی صورتحال میں یہ کوشش گیتا کے عظیم نظریات میں زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کے لئے مددگار ثابت ہوگی۔

دنیا بھر میں رہنے والے تامل اور تامل ثقافت کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ گیتا کے اس ورژن سے گیتا اور عظیم تامل ثقافت کے رابطے کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ تملوں نے مختلف شعبوں میں بلندیاں حاصل کرتے ہوئے ہر جگہ اپنی ثقافت اور اس کی عظمت کو اپنا لیا ہے۔

سوامی چدبھوانند کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے دماغ ، جسم ، قلب اور جان ہندوستان کی سربلندی کے لئے وقف کردی۔ وہ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنا چاہتے تھے لیکن ، مدراس میں سوامی ویویکانند کے لیکچر سے متاثر ہوکر ، انہوں نے اپنی زندگی قوم کے فکر کے لئے وقف کردی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ گیتا نے کرماکا راستہ تجویز کیا ہے اور کہا ہے کہ کچھ نہ کرنے سے کچھ کرنا بہتر ہے۔ اسے خود انحصار ہندوستان سے جوڑتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مہم نہ صرف ملک کی خوشحالی چاہتی ہے بلکہ پوری دنیا کو بھی بہتری کی طرف لے جانا چاہتی ہے۔ ہم احساس کرتے ہیں کہ خود انحصار ہندوستان دنیا کے لیے فائدہ مند ہے۔

ایک آیت کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اعلی لوگوں کا طرز عمل معاشرے میں دوسروں کے لئے ایک تحریک بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رام کرشنا تلبھوون بھون آشرم پوری دنیا میں توجہ کا مرکز ہے۔

Recommended