تہذیب و ثقافت

خلیج میں اردو کے امکانات روشن ہیں: سید سروش آصف

 سید سروش آصف ابوظہبی میں بزم اردو اور کلچرل کارواں جیسی اردو کی فعال ادبی اور تہذیبی تنظیموں کی سربراہی کر رہے ہیں اور ان تنظیموں کے ذریعے بالخصوص خلیج اور برصغیر اور بالعموم پوری اردو دنیا میں اردو زبان و ادب کے فروغ اور اس کی اشاعت میں سرگرم کردار ادا کر رہے ہیں۔

سید سروش آصف نے کہا کہ بزم اردو دبئی کی واحد رجسٹرڈ اردو تنظیم ہے، جس کے ذریعے مختلف ادبی اور ثقافتی ادبی سرگرمیاں انجام دی جارہی ہیں، مثلاً شمس الرحمن فاروقی اور شمیم حنفی سمیت اردو کی کئی ممتاز شخصیات کو موقر ایوارڈ پیش کیا جاچکا ہے۔

ہندوستان کے آٹھ بڑے اسکولوں میں تنظیم نے اردو کے اساتذہ مقرر کیے ہیں۔ جن کی تنخواہ ہماری تنظیم کے ذمے ہے۔ اس کے علاوہ عالمی سطح پر طلبا کے لیے مختلف ثقافتی مقابلوں کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے۔

صدر شعبہ پروفیسر احمد محفوظ نے سید سروش آصف کو مومنٹو پیش کیا۔ اس موقعے پر صدر شعبہ نے دبئی میں مقیم سرگرم اردودوست عمادالملک، جامعہ پلیسمینٹ سیل کی ڈائرکٹر پروفیسر راحیلہ فاروقی، جامعہ سینئر سکنڈری اسکول کے پرنسپل پروفیسر جسیم احمد اور سید سروش آصف کی بیگم کا استقبال سیپلنگ سے کیا۔

استقبالیہ تقریب کی نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے ڈاکٹر خالد مبشر نے کہا کہ سید سروش آصف کا تعلق رام پور کے ذی علم گھرانے سے ہے۔ ان کے خانوادے میں شعر گوئی کا سلسلہ کئی پشتوں سے چلا آرہا ہے۔ ان کی شاعری میں وطن کی محبت، ہجرت کا کرب اور سماجی مسائل کا بیان نہایت سلیس اور دل کش پیرائے میں ملتا ہے۔

سید سروش آصف کے اعزاز میں ایک شاندار شعری محفل کا انعقاد بھی کیا گیا، جس کی صدارت صدر شعبہ پروفیسر احمد محفوظ نے کی۔ نمونہ کلام ملاحظہ ہو:

کیا جانے کہاں لے گئی تنہائی ہماری

مدت ہوئی کچھ بھی نہ خبر آئی ہماری

احمد محفوظ

پیچھے پیچھے سارے شاعر وہ بھی کتنی دور

آگے آگے دو ہی سجن اک غالب اک میر

خالد محمود

جب سمندر سے کسی دن اس کا دل بھر جائے گا

دیکھنا پانی میری آنکھوں میں گھر کر جائے گا

سید سروش آصف

نقاب زلف کو رخ سے ہٹا کے چھوڑ دیا

مرے وجود پہ بجلی گرا کے چھوڑ دیا

عمران احمد عندلیب

خواب اب کے نہ حقیقت ہوجائے

اب کے ایسی ہے مری شدت خواب

خالد مبشر

پروگرام کا آغاز ڈاکٹر شاہ نواز فیاض کی تلاوت اور اختتام ڈاکٹر محمد مقیم کے اظہار تشکر پر ہوا۔ اس خوبصورت تقریب میں پروفیسر خالد جاوید، پروفیسر سرور الہدیٰ، ڈاکٹر شاہ عالم، ڈاکٹر مشیر احمد، ڈاکٹر سید تنویر حسین، ڈاکٹر جاوید حسن، ڈاکٹر راہین شمع، ڈاکٹر محمد آدم، ڈاکٹر ثاقب عمران، ڈاکٹر ساجد ذکی فہمی، ڈاکٹر نوشاد منظر،ڈاکٹر غزالہ فاطمہ اور ڈاکٹر خوشتر زریں ملک کے علاوہ بڑی تعداد میں ریسرچ اسکالر اور طلبا و طالبات کی موجودگی سے محفل میں چار چاند لگ گیا۔

Dr M. Noor

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago