Urdu News

شیخ العالمؒ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام محفل مشاعرہ،رسم رونمائی اور ایوارڈ تقریب کا کامیاب انعقاد

شیخ العالمؒ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام محفل مشاعرہ،رسم رونمائی میں شامل دانشوران

شیخ العالمؒ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی اور جی۔این۔کے پبلی کیشنز کے زیر اہتمام سرینگر کے ٹیگور ہال میں 23جولائی کو صبح 10بجے سے شام 6بجے تک ایک ادبی پروگرام ’’محفل مشاعرہ،رسم رونمائی اور ایوارڈ تقریب‘‘کا انعقاد کیا گیا۔اس پروگرام کی دو نشستیں منعقد ہوئیں ۔پہلی نشست کی ایوانِ صدارت میں سابق کے اے ایس آفیسر و اردو و کشمیری زبان کے ممتاز ادیب غلام حسن وانی ظالب،مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی کے ریجنل ڈائرکٹر ڈاکٹر اعجاز اشرف،معروف شاعرہ اور ادیبہ رضیہ حیدر خان،لندن میں مقیم جاوید احمد ککرو فہیم ؔ وموجود رہے۔ابتدا میںمنیب بشیر نے تلاوت کلامِ پاک سے پروگرام کا آغاز کیا۔اس کے بعد نعتِ شریف کا فریضہ عادل بشیر نے انجام دیا۔استقبالیہ میں مذکورہ ھٰذا ادارے کے بانی و صدر و جی۔این۔کے پبلی کیشنز کے منیجنگ ڈائرکٹرڈاکٹر غلام نبی کمار نے سبھی مہمانوں کاشکریہ ادا کیا۔انھوں نے ادبی پروگراموں کے انعقاد کی اہمیت،کتابوں کی اشاعت نیز اردو اردو زبان کے فروغ اور ترقی وغیرہ پر زریں خیالات کا اظہار کیا۔

شیخ العالمؒ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی بہ اشتراک جی ۔این۔کے پبلی کیشنز

اس موقع پر پانچ کتابوں ’’گلدستۂ طریقت‘‘(طبع دوم)از مقبول فیروزی،’’گردِ سفر‘‘ (شاعری) ازڈاکٹر گلزار احمد وانی،’’دھوپ چھاؤں کا رقص‘‘(شاعری)از شبانہ عشرت، ’’کوتاہیاں‘‘ (انشایئے)، ’’غبارِ خیال‘‘(شاعری) از تسنیم الرحمن حامی کی رسم رونمائی انجام دی گئی۔’’کوتاہیاں‘‘ پر اشہر اشرف نے بڑا پُر مغز تبصرہ پڑھا ،اس کے علاوہ’’دھوپ چھاؤںکا رقص‘‘پر ڈاکٹر غلام نبی کمار نے تبصرہ پڑھا۔پہلی نشست ہی میں اردو کے پانچ معتبر ادیبوں کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔ایوارڈ یافتگان میں مقبول فیروزی کوتصوف،سفرنامہ نگاری اور کالم نگاری کے میدان میں مجموعی خدمات پر’’خلعت شیخ العالمؒ‘‘،راجہ یوسف کو افسانہ نگاری اور ڈرامانگاری کے میدان میں مجموعی ادبی خدمات کے لیے’’عمر مجید ادبی ایوارڈ‘‘،ڈاکٹر ریاض توحیدی کوتحقیق،تنقید ،افسانہ اور طنزومزاح کے میدان میں ادبی خدمات کے لیے’’پروفیسر حامدی کاشمیری ایوارڈ‘‘،طارق شبنم کو افسانہ نگاری کے میدان میں نمایاں کارکردگی کے لیے’’ڈاکٹر برج پریمی ایوارڈ‘‘،ڈاکٹر گلزار احمد وانی کوشاعری،تحقیق اور تنقید کے زمرے میں ’’فرید پربتی ایوارڈ‘‘پیش کیا گیا۔آخر میں ایوانِ صدارت میں موجود مقررین نے ایوارڈ یافتگان کو مبارک باد پیش کی اور ان کی ادبی خدمات کوسراہا۔اس نشست کی نظامت محمد اکرم نے بہ حسن و خوبی انجام دی۔

دوسری نشست میں محفل مشاعرہ منعقد ہوا۔جس میں نوجوان نسل کے علاوہ معزز شعرائے کرام نے بھی کلام پیش کیا۔اس نشست کی ایوانِ صدارت میں ممتاز ادیب اور بیوروکریٹ مقبول فیروزی، تعمیل ارشاد کے ایڈیٹر اور ممتاز صحافی ناظم نذیر،مشہور نقاد ڈاکٹر ریاض توحیدی،ممتاز افسانہ نگار راجہ یوسف،نوجوان نسل کے ممتاز شاعر اشہر اشرف موجود رہے۔شعرائے کرام میں جن خواتین و حضرات نے اردو، کشمیری اور انگریزی زبان میں اپنا کلام پیش کیا اُن میں مقبول فیروزی،راجہ یوسف،اشہر اشرف،نذیر قریشی ابن شہباز،غلام حسن وانی طالب،ڈاکٹر گلزار احمد وانی،جاوید اقبال ککرو فہیم،مجروح کشمیری،رضیہ حیدر خان،شفیع شاداب،ڈاکٹر ہلال مخدومی،تسنیم الرحمن حامی،ڈاکٹر ریاض توحیدی، ریحانہ کوثر،عشرت گل،محمد اکرم،ثاقب پوشپوری،علائی عارف،ماریہ قادری،ثبرینہ خورشید،نثار احمد چیچی،ختام،مدثر ہاکباری ،عمران یوسف وغیرہ کے نام قابلِ ذکر ہیں۔اس سیشن کے آخر میں صدر محفل مقبول فیروزی نے پروگرام میںپیش کیے گئے کلام خوبصورت انداز میں تبصرہ کیا۔اس موقع پر ناظم نذیر نے ادب ،شاعری اور صحافت کے تعلق سے اپنے وسیع تجربے اور عمیق مشاہدے کا تجزیہ کرتے ہوئے سامعین کو محظوط کیا۔مزید برآںدیگر معززین نے بھی اپنی اپنی آراء سے نوازا۔اس نشست میں نظامت کے فرائض رضیہ حیدر خان نے انجام دیے۔ پروگرام میں شامل شرکاء میں رئیس احمد کمار،زاہد ظفر، ماجد گنائی،بلال کاشمیری،منیب بشیر،عادل بشیر،عقیل یوسف،ایس معشوق احمد،راقب احمد وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔پروگرام کے آخر میں شرکاء محفل کو اسناد پیش کی گئیں۔اس پروگرام میں میڈیا کوریج کے لیے تعمیل ارشاد،لازوال جموں،روزنامہ نیا نظریہ، جی۔این۔کے اردو،پرموٹ کشمیر وغیرہ نے اہم کردار ادا کیا۔آخر میں غلام نبی کمار نے سبھی مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

Recommended