Urdu News

خواجہ غریب نواز کا 811 واں سالانہ عرس بڑے قل کے ساتھ اختتام کو پہنچا

خواجہ غریب نواز کا 811 واں سالانہ عرس بڑے قل کے ساتھ اختتام کو پہنچا

عرس میں پرچم کشائی سے لے کر بڑے قل کی تقریب تک 8 لاکھ زائرین نے عرس میں شرکت کی: اجمیر

سلطان الہند حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی کا 811 واں سالانہ عرس بدھ کو شاندار تقریب کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ بڑے قل کے موقع پر پوری درگاہ کو کیوڑے اور عرق گلاب سے دھویا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی عرس کا اختتام عمل میں آتاہے۔

عرس کے اختتام پر جہاں انتظامیہ نے راحت کی سانس لی اور عرس کی مبارک تکمیل پر خواجہ غریب نواز کا شکریہ ادا کیا۔ دوسری طرف انجمن کمیٹی اور خدام خواجہ یعنی خادمین کی تنظیموں انجمن سید زادگان اور شیخ زادگان نے راحت کی سانس ل۔ خواجہ صاحب کے مزار پر چڑھائی جانے والی چادروں کا سلسلہ بدھ سے آرام دہ ہو گیا، جب کہ عرس میں شرکت کے لیے ملک و دنیا سے بسوں اور ٹرینوں کے ذریعے اجمیر پہنچنے والے 8 لاکھ سے زائد زائرین اپنے اپنے گھروں کو لوٹ گئے۔

عرس کے جمعتہ الوداع کے دن اجمیر میں 3 لاکھ سے زائد زائرین نے شرکت کی۔ اور 29 جنوری کی رات چھوٹے قل کے دوران یہ تعداد مزید بڑھ گئی۔ خواجہ غریب نواز کو ماننے والی پاکستانی زائرین جماعت کی طرف سے حکومت ہند اور ہندوستانی عوام کی محبت اور ہم آہنگی کی تعریف کی اور قل 811 ویں کی تقریب کے دوران جنتی دروازے کے سامنے واقع مسجد شاہجہانی میں متنازعہ نعرے لگا کر ماحول کو خراب کرنے پر افسوس کا اظہارکیا۔ 18 جنوری کو بلند دروازہ پر بھیلواڑہ کے گوری خاندان کی جانب سے 25 توپوں کی سلامی کے ساتھ شروع ہونے والے عرس کے دوران بدھ کو بڑے قل تقریب تک تقریباً 8 لاکھ لوگوں نے اجمیر خواجہ غریب نواز کی درگاہ پر حاضری دی۔

Recommended