سلطان الہند غریب نواز خواجہ معین الدین حسن چشتی کا 811 واں سالانہ عرس پیر کو شروع ہو گیا۔ اتوار کو رجب مہینے کا چاند نظر نہیں آیا، اس لیے ماہ رجب کا آغاز پیر کی شام مغرب کی نماز سے ہوا۔اس کے ساتھ ہی خواجہ غریب نواز کے عرس کی رسومات بھی شروع ہو گئیں۔پیر کی رات سے پہلی شاہی محفل محفل خانہ میں درگاہ دیوان کی موجودگی میں ہوگی اور نصف شب کے بعد خواجہ صاحب کے مزار کو عرس کا پہلا غسل دینے کی رسم ادا کی جائے گی۔ یہ دونوں رسومات چھٹے دن کے آغاز تک روزانہ رات میں ادا کی جائیں گی۔ خواجہ صاحب کی چھٹی کا قل 29 جنوری کو ہوگا اور بڑا قل یکم فروری کو ہوگا۔
دوسری جانب پیر کی علی الصبح درگاہ میں جنتی دروازہ زائرین کی زیارت کے لیے کھول دیا گیا۔یہ چھ دن تک کھلا رہے گا۔ چھٹی کی تقریب کے ساتھ جنتی دروازہ بھی بند رہے گا۔ یکم فروری کو نومی کا قل صبح نو بجے شروع ہوگا۔ اس دوران پورے درگاہ احاطے کو کیوڑے کے پانی سے دھویا جائے گا۔ عرس کے دوران مہرولی سے پیدل آنے والے قلندروں اور ملنگوں کا گروپ بھی اجمیر پہنچا۔ جہاں خواجہ صاحب کی درگاہ میں قلندروں نے جلوس کے ساتھ چھڑی پیش کی۔
درگاہ کی انجمن کمیٹی سید زادگان کے سکریٹری سید سرور چشتی اور پولیس سپرنٹنڈنٹ چونا رام نے عرس کے دوران اجمیر پہنچنے والے زائرین اور مقامی باشندوں سے اپیل کی کہ وہ عرس کے دوران امن و امان اور ہم آہنگی برقرار رکھیں اور سماج دشمن عناصر کے خلاف ہوشیار رہیں اور جیب کتروں سے ہوشیار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ عرس کے پرامن انعقاد کے لیے سیکیورٹی کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ خادم طبقہ، نوجوان، ملازمین اور افسران سب تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے کام پر توجہ دیں۔