Urdu News

رمضان المبارک کا مہینہ مومنین کے لیے نعمت عظمی ہے

رمضان المبارک کا مہینہ مومنین کے لیے نعمت عظمی ہے

قرآن وحدیث میں رمضان المبارک کی بڑی فضیلت وارد ہوئی ہے: مولانا مفتی معراج

رمضان المبارک کا مہینہ مؤمنین کے لئے ایک نعمت ہے،رسول کریم ﷺ اس مبارک ماہ کی تیاریاں ماہ رجب سے ہی شروع کردیا کرتے تھے،آپﷺ ماہِ رجب کے شروع میں دُعا فرمایا کرتے تھے”اے اللہ! ہمارے لیے رجب اور شعبان بابرکت بنا دے اور ہمیں رمضان نصیب فرماان خیالات کا اظہار معہد عائشہ الصدیقہ قاسم العلوم للبنات دیوبند میں منعقدہ استقبال رمضان پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے معہد کے استاذ مفتی معراج نے کیا انہوں نے کہا کہ قرآن وحدیث میں رمضان المبارک کی فضیلت وارد ہوئی نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص رمضان المبارک کا مہینہ پائے اور اپنی مغفرت نا کروالے اس پر لعنت ہو اور اس پر حضرت جبرئیل علیہ السلام نے آمین کہا،انہوں نے کہا کہ ہمیں رمضان المبارک کی قدر کرنی چاہئے اس ماہ میں خوب نیکیاں کرنی چاہئے اور منہیات سے بچنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حضرت عُمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ماہِ رمضان سے قبل لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا”تمہارے پاس رمضان کا مہینہ آنے والا ہے۔ پس، اس میں نیّتوں کو درست کرلو۔ اس کی حُرمت کی تعظیم کرو، بے شک اللہ کے نزدیک اس مہینے کی بہت حُرمت(عزّت و آبرو) ہے، اس کی حُرمت کو پامال مت کرو۔“ اسی طرح رسول اللہﷺ نے شعبان کے آخری دن خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا”اے لوگو! تم پر ایک عظمت والا مہینہ سایہ فگن ہونے والا ہے، یہ مبارک مہینہ ہے، اس میں ایک ایسی رات ہے، جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔اللہ تعالی نے اس کے روزوں کو فرض قرار دیا اور رات میں قیام کو نفل۔اس مہینے میں جس شخص نے نفل عمل کیا، وہ اُس شخص کی طرح ہے، جس نے دوسرے مہینے میں فرض اداکیا اور جس شخص نے اس میں ایک فرض ادا کیا، وہ اُس شخص کی طرح ہے،جس نے دوسرے مہینے میں ستّر فرائض ادا کیے۔

استقبال رمضان پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے معہد کے استاذ مفتی محمد شاکر قاسمی نے کہا کہ رمضان االمبارک  صبر کا مہینہ ہے اور صبر کا اجر جنّت ہے۔ یہ غم خواری کا مہینہ ہے، یہ ایسا مہینہ ہے، جس میں مومن کا رزق بڑھادیا جاتا ہے، اس مہینے میں جس نے کسی روزہ دار کو افطار کروایا، وہ اس کے گناہوں کی بخشش اور دوزخ سے آزادی کا سبب ہے اور اُسے اُس روزہ رکھنے والے کے برابر ثواب ملے گا اور اُس کے ثواب میں بھی کمی نہ ہوگی۔انہوں نے کہا کہ یہ ایسا مہینہ ہے، جس کا ابتدائی حصّہ رحمت، درمیانی حصّہ مغفرت اور آخری حصّہ جہنّم سے نجات کا ہے۔“پھر یہ کہ اس ماہ کا صرف زمین ہی نہیں، آسمانوں پر بھی انتظار کیا جاتا ہے۔نبی کریمﷺنے فرمایا”ماہِ رمضان کے استقبال کے لیے سارا سال جنّت سجائی جاتی ہے اور جب رمضان آتا ہے، تو جنّت کہتی ہے کہ”یا اللہ! اس مہینے میں اپنے بندوں کو میرے لیے خاص کردے۔پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے معہد کے استاذ مولانا رضوان قاسمی نے کہا کہ احادیث مبارکہ میں ماہ رمضان کے روزوں کو مغفرت کا ذریعہ،گناہوں سے بچنے کے لئے ڈھال،جہنم سے بچاؤ کا مضبوط قلعہ،اللہ تعالیٰ کے ہاں سفارشی اور روزہ دار کی نیند کو عبادت منھ کی بو کو مشک وعنبر سے بڑھ کر قرار دیا ہے،مگر یہ سب بشارتیں اور خوش خبریاں ان کے لئے ہیں جو روزہ کی اصل روح کے مطابق رکھیں،سو ہمیں ابھی سے عہد کرلینا چاہئے کہ کوئی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے روزۃ،روزہ نہ رہے،غیبت چغلی،جھوٹ،فراڈ،ملاوٹ،ناجائز منافع خوری،گالم گلوچ،لڑائی جھگڑے،بدزبانی وغیرہ سے حتی الامکان بچنے کی کوشش کریں گے تاکہ رمضان المبارک کی اصل برکات حاصل ہوسکیں۔آخر میں مفتی محمد شاکر قاسمی کی رقت آمیز دعا پر پروگرام کا اختتام ہوا۔اس موقع پر معہد کے تمام طالبات، اساتذہ ومعلمات اور عملہ موجود تھا،پروگرام کو معہد کے یوٹیوب چینل پر لائیو بھی دکھایا گیا جس کے ذریعہ سیکڑوں طالبات اور فارغات نے بھی پروگرام میں شرکت کی۔

Recommended