غالب انسٹی ٹیوٹ کی ذیلی شاخ ’ہم سب ڈرامہ گروپ‘ کے زیر اہتمام چار روزہ اردو ڈرامہ فیسٹول کا 22 نومبر کو اختتام ہو گیا۔ اس فیسٹول میں ملک کے مشہور و معروف فنکاورں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ ڈرامہ فیسٹول کا افتتاح 19 نومبر کو شام چھہ بجے ہوا۔
اس موقع پر غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر ادریس احمد نے کہا کہ غالب انسٹی ٹیوٹ کی سرگرمیوں کا دائرہ صرف اردو تحقیق و تنقید تک محدود نہیں ہے۔ غالب انسٹی ٹیوٹ ہر سال بڑے اہتمام سے ڈرامہ فیسٹول منعقد کرتا ہے جس میں ہمیشہ ملک کے بہترین فنکاروں کو دعوت دی جاتی ہے اور وہ ہماری درخواست پر تشریف بھی لاتے ہیں۔ اس سال بھی ہم نے ملک کے نامور فنکاروں کو مدعو کیا ہے۔
فیسٹول کے پہلے دن جناب اشوک لال کا تحریر کردہ ڈرامہ ’دیکھا اندیکھا‘ اسٹیج کیا گیا جس کے ہدایت کار جناب فہد خان تھے۔ یہ انترال تھیئٹر گروپ کی پیش کش تھی۔ دوسرے دن 20 نومبر کو پروفیسر دانش اقبال کا تحریر کردہ ڈرامہ ’عجیب داستان ہے یہ‘ پیش کیا گیا یہ ونگ کلچرل سوسائٹی کی پیشکش تھی۔
تیسرے دن 21 نومبر کو جناب ایس ایم اظہر عالم کا تحریر کردہ ڈرامہ ’پت جھڑ‘ پیش کیا گیا۔ یہ پیش کش تھی لٹل تھیسپیئن کولکاتا کی۔ فیسٹول کے آخری د ن 22 نومبر کو جناب دانش حسین نے ’قصے بازی‘ پیش کیا یہ ہوش ربا ریپرٹری پرائیوٹ لمیٹڈ کی پیش کش تھی۔
اس موقع پرغالب انسٹی ٹیوٹ کے سکریٹری پروفیسر صدیق الرحمٰن قدوائی اور غالب انسٹی ٹیوٹ کی ذیلی شاخ’ہم سب ڈرامہ گروپ‘کی چیئر پرسن ڈاکٹر رخشندہ جلیل صاحبہ بھی موجود رہیں اور فنکاروں کو مومنٹو بھی پیش کیا۔ پروگرام میں چاروں دن شائقین نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور پروگرام کو کامیاب بنایا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…