Urdu News

یوایم اے کاشفیق الحسن کے نام پر’نیوز مین آف انڈیاایوارڈ ‘جاری کرنے کا اعلان

.شفیق الحسن خطاب کرتے ہوئے جبکہ اسٹیج پرسہیل انجم،مظفرغزالی،ڈاکٹر سید فاروق،پروفیسر اخترالواسع،عظیم اختراور ڈاکٹر شفیع ایوب۔

 


 یوایم اے کاشفیق الحسن کے نام پر’نیوز مین آف انڈیاایوارڈ ‘جاری کرنے کا اعلان
’ملک و ملت کو درپیش مسائل اور میڈیاکا کردار‘ کے موضوع پرمذاکرہ اور سماج کی بے لوث خدمت کااعتراف، شفیق الحسن کانیوز کلپنگ سروس کو ادارہ کی شکل دینے کا عزم، اردومیڈیا ایسوسی ایشن کا اردوذرائع ابلاغ کے معیار اور کاروبار کے فروغ کے باہمی تعاون کو تحریک دینے پرزور ، تحریک میں دلچسپیرکھنے والوں کی حوصلہ افزائی
نئی دہلی(نامہ نگار): ملک کو اس وقت جن حالات کا سامنا ہے، ان میں خبروں کی ترسیل کی اہمیت و معنویت سے کسی کو انکارنہیں ہوسکتا۔ شفیق الحسن نے مسلسل پانچ سال ہرصبح لوگوں کوخبروں کا انتخاب بھیج کر سماج کی جوبے لوث خدمت کی ہے، اس کا اعتراف ہی نہیں کیا جانا چاہیے،اس سے تحریک عمل بھی لینا چاہیے۔ان خیالات کا اظہار ’ملک و ملت کو درپیش مسائل اور میڈیاکا کردار‘ کے موضوع پراردو میڈیا ایسوسی ایشن (یوایم اے)کے مذاکرہ ا ورجلسہ اعزازو اکرام کے موقع پرجامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسر ایمریٹس اور مولانا آزاد یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پدم شری ڈاکٹر اخترالواسع نے کیا۔انہوں نے کہا کہ شفیق الحسن ایک شخص نہیں شخصیت ہے جس نے عسرت سے نکل کر کامیابی کی بلندی حاصل کی لیکن اپنی کامیابی کو اپنے آپ تک محدود نہیں رکھا۔وہ ایک پروفیشنل ہیںلیکن انہوں نے کاروبار کو زندگی کا مقصد نہیں بنایا، ان کی زندگی کا مقصد سب کے دکھ درد میں شریک ہونا ہے۔انہوں نے مذاکرے میں شریک صحافیوں سے کہا کہ کسی خاص طبقے یا فرقے کا اخبارنہیں نکالیے،سب کا اخبار نکالیے۔انہوں نے کہا کہ ظلم کا نہ کوئی زمانہ ہوتا ہے نہ کوئی رنگ، حالات کا رونا رونے کے بجائے ہرشخص کو اپنے حصے کی شمع جلانا چاہیے جبکہ پروگرام کے مہمان اعزازی شفیق الحسن نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہجومی تشدد کے ایک دلدوز واقعہ سے متأثر ہوکر اس فکر میں تھے کہ میں کیا کرسکتا ہوں اور ان سے جو بن پڑا کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب سے سمارٹ فون ہمارے ہاتھوں میں آیا ہے’ ہم کتابوں اور صبح کے اخباروں سے تھوڑادور ہوگئے ہیں۔سوشل میڈیا نے ہمیںتین چیزیں سکھادی ہیں، فوروارڈنگ، فوروارڈنگ اور فوروارڈنگ۔کسی بھی خبر کو ہم بغیرسوچے سمجھے آگے بڑھادیتے ہیں۔میری کوشش رہی ہے کہ ہمارے آپ کے انٹرسٹ کی جو خبریں ادھرادھربکھری پڑی ہیں ان کو ایک پلیٹ فارم پر لایا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میرے پاس 24جون 2017سے 24جون 2022تک پانچ سال کے پچاس پزار سے زائد نیوز کلپنگ کا ذخیرہ ہے اور یہ فری آف کاسٹ دستیاب ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے احساس ہے کہ فیک نیوز کے خلاف یہ لڑائی جاری رہنی چاہے لیکن آگے میں اس کام کو ایک ٹیم کی مدد سے ادارے کی شکل دینا چاہوں گا۔ایک فرد کی عمر بہت چھوٹی ہوتی ہے جبکہ انسٹی ٹیوشن لمبے وقت تک کام کرتے ہیں۔تقریب کے مہمان خصوصی ڈاکٹر سید فاروق نے ملک و ملت کی تعمیر میں میڈیا کے مثبت کردار پرزور ڈالتے ہوئے اردو میڈیا ایسوسی ایشن کواس کی کوششوں پر مبارکباد پیش کی اور اپنی جانب سے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے کہا کہ آپ جس زبان میں بھی اخبار نکالیں یا چینل چلائیں آپ کا مطمح نظر مثبت ہونا چاہیے۔وطن کی محبت ہماراایمان ہے اور مایوسی کفرہے۔
 اس سے قبل افتتاحی خطاب میںملک کے معروف صحافی و مصنف احمدجاوید نے اردو میڈیا  ایسوسی ایشن کا تفصیلی تعارف پیش کیا۔کہا کہ اس تنظیم کا قیام مارچ2021 میں اردو صحافت کی نئی صدی کا نئی توانائی اور نئے امنگوںکے ساتھ استقبال کرنے کے لیے عمل میں لایا گیاتھا۔ اس کا نصب العین صحافیوں اورصحافتی اداروں میں باہمی تعاون کا  فروغ اور صحافت کے معیار و اقدارکا تحفظ  ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک و ملت کو درپیش خطرات ومسائل میں آج کا سنگین خطرہ میڈیا کے کردارکا مسئلہ ہے۔ اردو میڈیا ایسوسی ایشن نے اس موقع پر جناب شفیق الحسن کی بے لوث خدمات کے اعتراف میںمعززین کے ہاتھوں شال، لوح تکریم(مومنٹو) اور ورق مصور(پوٹریٹ) پیش کیاجبکہ ان کی شخصیت پر نامور اہل قلم کے مضامین پر مبنی کتاب’ ۰۰۰آگے حد پروازسے‘کا بیش قیمت تحفہ بھی ان کو ان کے دوستوں کی جانب سے پیش کیا گیا۔ اس کتاب کے مرتب احمد جاوید اورناشرفیض الاسلام فیضی (کریٹیو اسٹار) ہیں۔ کتاب پروفیسر اخترالواسع، ڈاکٹر اطہر الٰہی خاں،نصرت ظہیر، سہیل انجم،احمدجاوید،جمشید عادل علیگ ، ڈاکٹر شفیع ایوب ، ڈاکٹر شعیب رضافاطمی ،ڈاکٹر زین شمسی، ڈاکٹر ابھے کمار اور جناب وجیہ الدین کے مضامین، دیگراہم شخصیتوں کے تاثرات و پیغامات اوریادگار تصاویر سے مزین ہے۔حاضرین نے احمد جاوید کی اس تحریک و تجویز کی تالیوں کی گڑگڑاہٹ میں گرم جوشی سے تائید کی کہ میڈیا ؍نیو میڈیا میں نمایاںاور مثالی کار کرد گی کے لئے ہر سال کم ازکم کسی ایک شخص کو’ نیوز مین آف انڈیا ایوارڈ سے سر فراز کیا جا ئے۔ بعد میںیو ایم اے کے صدر ڈاکٹر مظفر غزالی نے بتایاکہ ہم اس تجویز کو حتمی اور عملی صورت ایسو سی ایشن کی مجلس عاملہ کی آئندہ میٹنگ میںدیں گے۔شفیق الحسن کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس موقع پر مشہور کالم نگار عظیم اختر نے کہاکہ ان کی سب سے بڑی خوبی ان کے دل میں انسانیت کا درد ہے۔یہ بغیر کسی تشہیر اور نام و نمود کے لوگوں کے کام آتے ہیں۔
مذاکرہ کا آغاز مشہور صحافی سہیل انجم کے مختصرخطاب سے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات اور میڈیا کا کرداردونوں تشویشناک ہیںجبکہ ڈاکٹر ابھے کمار نے کہا کہ آپ کو کسی کے اچھے کاموں کی تعریف و توصیف یا میڈیا کی تنقید کرنے میں وقت ضایع کرنے کے بجائے مظلوموں اور محروموں کی آواز وں کو طاقتور بنانے کے کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے ملی تنظیموں کے کردار اور میڈیا کے شعبے میں ان کی ناکامیوں کی سخت الفاظ میں خبر لی ۔ ڈاکٹر شعیب رضا فاطمی نے کورونا کی وبا میں دم توڑ دینے والے اخبارات اور بیروگار ہوجانے والے اہل کاروں کے درد و کرب کو پیش کرتے ہوئے میڈیا کے اتھ ساتھ کمیونٹی کے کردار کو تنقید کا موضوع بنایا جبکہ خالد رشید علیگ نے دائیں بازو کی فرقہ پرست جماعتوں کے ایجنڈے اور ان کی بڑھتی طاقت پر تشویش کا اظہار کیااور ماہتاب عالم نے میڈیا کے کردار کا جائزہ لیتے ہوئے ملک و ملت کے حقیقی مسائل سے میڈیا کی چشم پوشی کو مثالوں سے پیش کیا ۔یوایم اے کے صدرڈاکٹر مظفرغزالی نے کہا کہ جن حالات کا سامنا آج ملک و ملت ہے، اس کی بنیادیں انیسویں صدی کے نصف اول میں ہی پڑگئی تھیںاور اگر ہم اب بھی ہیں جاگے تو ہماری آئندہ نسلوں کو اس سے بھی بدتر حالات کا سامنا کرناہوگاجبکہ ڈاکٹر شفیع ایوب نے ماضی کے افسوں سے نکل کر حالات کا سامناکرنے پرزور دیا۔ وہ پروگرام کی نظامت کررہے تھے۔ مذاکرہ کے شرکا میں ڈاکٹر اطہر الٰہی خاں،عبدالباری مسعود،زبیرخاں سعیدی، محمد علم اللہ،محمد احمدخاں ، اطہرالدین منے بھارتی ، چودھری نفیس الرحمن اوردیگر صحافیوں اور دانشوروں کی کثیر تعداد شامل تھی۔ اردو میڈیا ایسو سی ایشن کے ارکان اور اوکھلا پریس کلب کے صدر اطہر الدین منے بھارتی کومہمانان گرامی کے ہاتھوں یو ایم اے کامو منٹو پیش کیا گیا۔ یو ایم اے کے بانیوں میں شامل کولکاتہ کی معروف صحافی شمع افروز کی حوصلہ مندانہ کارکردگی کا اعتراف کے طور پر ان کو بھی مومنٹو پیش کیا گیاجبکہ وہ اجلاس میں موجود نہیں تھیں۔ پروگرام کا اختتام اردو میڈیا ایسو سی ایشن کے جنرل سکریٹری اشرف بستوی کے ہدیہ تشکر پر ہوا.
 
تصاویر: 1.شفیق الحسن خطاب کرتے ہوئے جبکہ اسٹیج پرسہیل انجم،مظفرغزالی،ڈاکٹر سید فاروق،پروفیسر اخترالواسع،عظیم اختراور ڈاکٹر شفیع ایوب۔
2.شفیق الحسن کی حیات و خدمات پر کتاب’’ ۔۔۔آگے حد پرواز سے‘‘ کی رسم اجرا کا ایک نظر۔

Recommended