Urdu News

نائب صدر جمہوریہ نے میڈیا ، سائنسداں برادری اور عوام سے زراعت کے تعلق سے مثبت رویہ اپنانے پر زوور دیا

نائب صدر جمہوریہ جناب ایم ونکیا نائیڈو

 

نئی دہلی،11 جون؍2022

نائب صدر جمہوریہ جناب ایم ونکیا نائیڈو نے آج شہری سماج ،  جس میں میڈیا، سائنسداں برادری اور بڑے پیمانے پر لوگ شامل ہیں، سے زراعت کے تعلق سے مثبت رویے کا اظہار کرنے پر زور دیا۔ زراعت کو ’مقدس سرگرمی‘قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ وقت کی ضرورت ہے  کہ کسانوں کا تحفظ کیا جائے اور زراعت میں منافع کو یقینی بنانے کے لئے ہر طرح سے اُن کی حمایت کی جائے۔

جناب نائیڈو آج حیدر آباد میں  رائتھو نیستھم پبلی کیشنز کے ذریعے شائع کتاب ’پراکرتی سنیم‘ کا اجراء کررہے تھے۔ یہ کتاب ان 100 کسانوں کی کامیابی کی کہانیوں کا ذکر کرتی ہے، جو نامیاتی اور روایتی زراعت کی طرف منتقل ہوگئے ہیں۔جناب نائیڈو نے اُمید ظاہر کی کہ یہ کتاب کئی اور لوگوں کو نامیاتی زراعت کرنے کے لئے تحریک دے گی۔

اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ برطانوی حکومت نے ہندوستانی زراعت کو بری طرح متاثر کیا ۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ آزادی کے بعد غذائی تحفظ کی تلاش میں ہم نے اپنے قدرتی ماحول پر زراعت کے اثرات کی اَن دیکھی کی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نامیاتی کھیتی کی طرف لوٹنے کے لئے حال کے برسوں میں کی گئی کوششوں کو دیکھ کر بے حدخوشی ہوتی ہے۔جناب نائیڈو نے کہا کہ قدرتی کھیتی لاگت کو قابو میں کرسکتی ہے اور  کسانوں کے لئے ایک مستحکم آمدنی پیدا کرسکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک ایسے وقت میں کہ جب نامیاتی پیداوار کی مانگ میں اضافہ ہورہا ہے، تو اس سے لازمی طورپر کسانوں کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ آگے بڑھتےہوئے ہمیں زرعی تحفظ کو بڑھانے کے ہدف کے ساتھ استحکام کو بھی یقینی بنانا چاہئے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ متعلقہ سرگرمیوں ، خاص طور سے مویشی پروری کو اپنانے والے کسانوں کو بھی  کھاد اور آرگینک فرٹیلائزر کا ایک طاقتور ذریعہ مہیا کرکے نامیاتی کھیتی کو سود مند بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو متعلقہ سرگرمیاں انجام دینے کے لئے حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے، تاکہ کسانوں کی اضافی آمدنی ہوسکے اور انہیں زراعت کی غیر یقینی سے تحفظ حاصل بھی ہوسکے۔جناب نائیڈو نے کہا کہ  مویشی اثاثہ ایک قومی اثاثہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے سودیشی نسلوں کے تحفظ پر اصرار کیا۔

زراعت میں ٹیکنالوجی کو شامل کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے قدرتی اور نامیاتی کھیتی میں اور زیادہ تحقیقی کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے موٹے اناج میں لوگوں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کا فائدہ اٹھانے اور ایسی فصلوں میں سائنسی تحقیق کو آگے بڑھانے کا مشورہ دیا۔اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے زرعی یونیوسیٹیوں ، تحقیقاتی مراکز اور علاقائی سطح کے نفاذ کے درمیان زیادہ تال میل پر بھی زور دیا۔ نائب صدر جمہوریہ نے مشورہ دیا کہ کسانوں کے درمیان رسائی بڑھانے کے لئے تحقیقی کتابوں کی اشاعت ہندوستانی زبانوں میں ہونی چاہئے۔

جناب نائیڈو نے کاروباری نوجوانوں کے زراعت کے شعبے میں داخل ہونے کے رویے پر مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ زراعت کی بازدید کے لئے ایک مثبت اشارہ ہے۔انہوں نے زراعت کو منافع بخش بنانے کے لئے مرکز اور ریاستی سرکاروں، نیتی آیوگ، کاروباری اِکائیوں اور میڈیا سمیت مختلف اسٹیک ہولڈر ز سے اور زیادہ اشتراکی کوششوں پر زور دیا اور کہا کہ نوجوانوں کو بھی اس تبدیلی میں حصے دار بنایا جاناچاہئے۔

آئی سی اے آر، این اے اے آر ایم  کے ڈائریکٹر جناب سری نواسا راؤ ، تلنگانہ مویشی پروری محکمے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ایس راماچندر، ریتھو نیستھم پبلی کیشن کے بانی جناب یدلا پلّی وینکٹیشور راؤ، متعدد کسان اور دیگر اہم شخصیات نے اس تقریب میں حصہ لیا۔

Recommended