ابوشحمہ انصاری، الٰہ آباد
ضیائے حق فاؤنڈیشن اردو ہندی زبان و ادب کے فروغ کے لیے خصوصی کام کرتا ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے یہ ادارہ وقتا فوقتا مختلف ادبی،علمی،لٹریری پروگرام،ویبیناراور سیمینار کا انعقاد کرتا ہے۔جس میں بزرگ شعرأ و ادباء کے ساتھ ساتھ نئے قلم کاروں کو بھی پلیٹ فارم دیا جاتا ہے اور ان کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ادبی خدمات کے سلسلے کو آگے بڑھانے کے نظریے کے تحت اس فاؤنڈیشن نے 30 اپریل 2022 کو آن لائن پروگرام ”آؤ بات کریں“ کا انعقاد کیا،جس میں ”رمضان المبارک و عید الفطر کی اہمیت و افادیت“پر مولانا حذیفہ شکیل قاسمی نے روشنی ڈالی۔یہ پروگرام مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم مثلا یوٹیوب،فیس بک پر بھی لائیو رہا،جس کو دنیا بھر کے لوگوں نے سنا،یہ پروگرام یو ٹیوب چینل ”اردو ہندی لو“ پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
مولانا حذیفہ شکیل قاسمی نے ”رمضان المبارک و عید الفطر کی اہمیت و افادیت“کو اکیسویں صدی کی صورت حال کے تناظر میں سمجھانے کی کوشش کی،انھوں نے کہا کہ: رمضان المبارک کا مہینہ دراصل عالم انسانیت کو یہ موقع بھی دیتا ہیں کہ وہ احتساب کریں،غور و فکر کریں،یہ مہینہ قرآن کا مہینہ ہے،روزہ صرف بھوکے رہنے کا نام نہیں بلکہ اس کے پیچھے کی کہانی یہ ہے کہ ایک انسان کی بنیادی ضرورت کھانا پینا ہے لیکن پورا دن وہ بھوکے پیاسے رہ کر صبر و تحمل سے دن گزارتا ہے اور اپنے رب کو راضی کرتا ہے، روزہ انسان میں صبر و تحمل لاتا ہے،اس میں سکون،ٹھہراؤ اور زندگی کی مشکلات کا سامنا کرنے کے لئے بھی تیار کرتا ہے۔ماہ رمضان برکتوں اور عظمتوں والا مہینہ ہے۔ اس ماہ کی بڑی عظمت وفضیلت ہے، اس لئے کہ قرآن مجید جیسی مقدس کتاب کا نزول اللہ رب العزت نے اسی ماہ میں کیا،قرآن مجید کا پیغام آفاقی ہے،اللہ نے انسان کو پیدا کیا،اور اسے زندگی کیسے گزارنی ہے اسے صحیح طریقے سے جینے کے لئے قرآن مجیدگائڈ بک کی طرح نازل کیا۔اس لئے بہت ضروری ہے کہ قرآن مجید کو پڑھا جائے،اسے صحیح طور پر پڑھنے کے طریقے بھی بتائیں گئے ہیں،تلاوت کرنا،سمجھنا، مفاہیم کو سمجھنا،عمل کرنا،ترغیب دینا۔
اس کے علاوہ بھی حذیفہ قاسمی نے کئی اہم سوالات کے جواب دیے جس سے روزہ اور عید الفطر کو سمجھنے میں کافی مدد ملی،انھوں نے عید الفطر میں دیئے جانے والے صدقات،زکوۃ اور فطرہ پر بھی زور دیا کہ اسے لازمی دیا جانا چاہیے تاکہ ہر مسلمان عید منا سکے،آخر میں انھوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے مہینے بھر کا روزہ رکھنے کے بعد اللہ رب العزت اپنے بندوں کو عید انعام کے طور پر دیتا ہے،یہ بھی استعارہ ہے زندگی گزارنے کا کہ بندہ اپنی زندگی رمضان المبارک کی طرح صبر و تحمل اور اللہ کی رضا کے لئے گزارے تاکہ اس کی آخرت عید جیسی ہو۔
اس پروگرام کی نظامت مو لانا ضیا ء العظیم قاسمی(برانچ اونر ضیائے حق فاؤنڈیشن پٹنہ)نے انجام دی۔اس پروگرام میں شخصی تعارف اور اظہار تشکرکا فریضہ ڈاکٹر صالحہ صدیقی نے انجام دیا۔اس پروگرام کے دیگر اہم مہمانان میں،ابو شحمہ انصاری (نیوز انچارج،ضیائے حق فاؤنڈیشن)،ڈاکٹر راہین،محمد عمر،نازیہ امام،معروف و مشہور شاعر ذکی طارق بارہ بنکوی، وغیرہ بھی شامل رہے۔ضیائے حق فاؤنڈیشن ”مولانا حذیفہ شکیل قاسمی صاحب کے روشن مستقبل کے لیے دعا گو ہے۔