Urdu News

جموں و کشمیر میں سلم بستیوں کے بچوں کی تعلیم کے لیے خصوصی پہل

جموں و کشمیر میں سلم بستیوں کے بچوں کی تعلیم کے لیے خصوصی پہل

حکام نے بتایا کہ سابقہ ریاست جموں و کشمیر میں جھگی جھونپڑیوں میں رہنے والے ریاست سے باہر کے لوگوں کی تعداد لاکھوں میں بتائی جاتی ہے۔ان کے ہزاروں ایسے بچے بھی ہیں جو تعلیم سے محروم ہیں اور روزی کمانے کے لیے بچپن سے ہی بھیک مانگتے، کچرا چنتے یا کوئی اور کام کرتے ہیں۔

جموں اور کشمیر دونوں خطوں میں، بہت سے بچے جن کی تعلیم کو ان کے والدین نے نظرانداز کیا ہے، اپنے خاندان کی کفالت کے لیے کم عمری میں ہی کام کرنے پر مجبور ہیں۔محکمہ سکول ایجوکیشن نے غیر ریاستی کارکنوں کے بچوں کو سکول لانے اور وہ جہاں بھی رہتے ہیں متعلقہ سکولوں میں داخل کروانے کے لیے ایک خصوصی مہم شروع کی ہے۔

یوٹی انتظامیہ کی ہدایات پر اس سلسلے میں محکمہ اسکول ایجوکیشن کے فیلڈ افسران کو متحرک کردیا گیا ہے۔چیف ایجوکیشن آفیسر پونچھ نے تمام زونل ایجوکیشن آفیسرز اور پرنسپلوں سے کہا ہے کہ وہ اپنے دائرہ اختیار میں کچی آبادیوں کا دورہ کریں جہاں غیر سرکاری کارکن رہتے ہیں اور والدین کو اپنے بچوں کو سکولوں میں داخل کروانے کی ترغیب دیتے ہیں۔

جمعرات کو سی ای او بشمبرداس نے ذاتی طور پر شیر کشمیر پل کے قریب جھگی جونپڑی کا دورہ کیا۔ یہ پہلا موقع ہے جب محکمہ تعلیم نے مزدوروں کے بچوں کو قومی دھارے کے تعلیمی نظام میں لانے کی مہم شروع کی ہے۔

سی ای او بشمبرداس نے کہا کہ مہاجر لوگ بنیادی طور پر دن میں کام کرتے ہیں اور ان کے بچے یا تو چائلڈ لیبر یا دیگر غیر ضروری سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں، ان کی تعلیم کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔

سی ای او نے مزید کہا کہ محکمہ سکول ایجوکیشن نے پونچھ ضلع میں کچی آبادیوں میں رہنے والے بچوں کی شناخت کرنے کا فیصلہ کیا۔

Recommended