شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا کی ادبی و ثقافتی تنظیم ’’بزم جامعہ‘‘ کے زیر اہتمام دو روزہ نمائش بعنوان’’شعبۂ اردو: نصف صدی کی کہانی، تصویروں کی زبانی‘‘ کا افتتاح ڈین فیکلٹی برائے انسانی علوم و السنہ پروفیسر محمد اسدالدین نے کیا۔
نمائش کی افتتاحی تقریب میں صدر شعبۂ اردو پروفیسر احمد محفوظ اور سابق صدر شعبہ پروفیسر خالد محمودکے علاوہ اور شعبے کے تمام اساتذہ، ریسرچ اسکالر اور طلبا و طالبات موجود تھے۔ پروفیسر محمد اسدالدین نے کہا کہ طلبا نے واقعی تصویروں کی زبانی نہایت خوبصورتی کے ساتھ شعبۂ اردو کی نصف صدی کی کہانی پیش کردی ہے۔
صدر شعبہ پروفیسر احمد محفوظ نے طلبا کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ یہ نمائش شعبۂ اردو کے رفتگاں کو طلبا کے ذریعے بہترین خراج ہے۔ ایڈوائزر بزم جامعہ ڈاکٹر خالد مبشر نے نمائش کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ اس میں طلبا نے صدور شعبہ ، سابق اور موجودہ اساتذہ کی کتابیں، یادگاری اور توسیعی خطبات، شعبے سے وابستہ وزیٹنگ پروفیسر، وزیٹنگ فیلو اور خان عبدالغفار خان چیئر، ڈی آر ایس کے تین مراحل، ٹیگور پروجیکٹ ، اہم سمینار، کانفرنس، ورک شاپ، سابق اساتذہ کی مشہور کتابوں کے شعری و نثری اقتباسات اور مشہور ابنائے قدیم کی تصاویر اور مختصر تعارف کی نمائش کے علاوہ ایسے دلکش کارڈ بھی مہمانان کو تحفتاًپیش کیے جس میں کوئی خوبصورت شعر ی یا نثری انتخاب تحریر کیے گئے ہیں۔
۲۵ نومبر ۲۰۲۲ کو شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ نصف صدی کا سفر مکمل کر رہا ہے۔پچاس سال قبل ۲۵ نومبر ۱۹۷۲ کو شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ کوباضابطہ طور پر منظوری ملی ۔نصف صدی کی تکمیل کے اس موقع پر یک روزہ تقریب کا اہتمام کیا جا رہا ہے ۔
افتتاحی تقریب جامعہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر کی صدارت میں منعقد ہوگی اور مہمانان خصوصی کی حیثیت سے جامعہ کے سابق وائس چانسلرجناب سید شاہد مہدی اور معروف اسکالرپروفیسر صدیق الرحمن قدوائی شریک ہوں گے ۔
ان کے علاوہ اس تقریب کے مہمانان اعزازی پروفیسر شیخ عقیل احمد (ڈائریکٹر قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان)، پروفیسر ناظم حسین الجعفری(رجسٹرار، جامعہ ملیہ اسلامیہ)اور پروفیسر محمد اسدالدین (ڈین ، فیکلٹی برائے انسانی علوم و السنہ)ہوں گے۔ اس پروگرام میں معروف اسکالر پروفیسر شریف حسین قاسمی خصوصی مقرر کی حیثیت سے شریک ہوں گے۔
اس موقع پر ایک مذاکرہ کا بھی اہتمام کیاجا رہا ہے جس میں شعبۂ اردو کے سابق اساتذہ اپنے تاثرات پیش کریں گے۔اس کے بعد ایک مشاعرے کا بھی اہتمام کیا جا رہاہے ۔