ورلڈ اردو ایسوسی ایشن، نئی دہلی اورانجمن اساتذہ اردو، فیجی کے اشتراک سے دو روزہ آن لائن تربیتی ورک شاپ کا انعقاد کیا گیا۔ اس آن لائن ورک شاپ میں فیجی جزیرہ میں موجود اردو اساتذہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ فیجی جزیزہ میں اردو زبان و ادب کی تدریس پرائمری سے کالجز کی سطح تک ہوتی ہے۔ فیجی میں موجوداردو اساتذہ کی خواہش تھی کہ ورلڈ اردو ایسوسی ایشن، نئی دہلی ان اساتذہ کے لیے ایک ورک شاپ کا اہتمام کرے، ورلڈ اردو ایسوسی ایشن کے چیئرمین پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین کی کوششوں سے دو روزہ آن لائن تربیتی ورک شاپ برائے فیجی اردو اساتذہ کا اہتما م کیاگیا۔
پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے اس ورک شاپ کے افتتاحی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہ کہا کہ ’’ فیجی جزیرہ میں موجود اردو اساتذہ کے لیے تربیتی ورک شاپ کا انعقاد یقیناً ورلڈ اردو ایسوسی ایشن کے لیے بہت خوش آئند بات ہے۔ فیجی اساتذہ کے لیے تدریسی مواد کی فراہمی ورلڈ اردو ایسوسی ایشن کے اہم مقاصد میں سے ایک ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ یہ ورک شاپ ایک بہتر قدم ثابت ہوگا‘‘۔ تعارفی کلمات جناب شیر گل، صدر انجمن اساتذہ اردو، فیجی نے پیش کیا، موصوف نے فیجی میں اردو تدریس کی صورت حال پر بہت معلوماتی گفتگو کی۔ جناب عبد اللہ شہزاد، سیکریٹری انجمن اساتذہ اردو نے جناب شیر گل کی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے فیجی میں اردو اساتذہ کو در پیش مسائل پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ کلیدی گفتگو پروفیسر فاروق انصاری، این سی ای آرٹی ، نئی دہلی نے کی۔ موصوف نے جدید تدریسی طریقۂ کا راوراین سی ای آرٹی کی طرف سے آن لائن تدریسی طریقۂ کار پر تفصیلی گفتگو کی۔ اس کے بعد پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے پاورپرزنٹیشن کے ذریعے فیجی اساتذہ سے روبرو ہوکر تدریسی طریقۂ کار اور اس راہ میں دشواریوں پربھرپور روشنی ڈالی۔
دوسرے دن کے اجلاس میں افتتاحی خطاب پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین، تعارفی کلمات جناب شیر گل اور جناب عبداللہ شہزاد نے پیش کیا۔ جب کہ کلیدی گفتگو پروفیسر غضنفر علی، سابق پروفیسر جامعہ ملیہ اسلامیہ، اور پروفیسر اعجاز احمد شیخ، صدرشعبۂ اردو، کشمیر یونیورسٹی نے کی۔ اس ورک شاپ میں مہمان اعزازی کی حیثیت سے محترمہ فوزمین صاحبہ(منسٹری آف ایجوکیشن، فیجی جزیرہ) اور جناب نصر ملک (ڈنمارک) نے شرکت کی۔ جب کہ ورلڈ اردو ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد رکن الدین، سیکریٹری ڈاکٹر مہوش نور، ڈاکٹر محمد جلیل اقبال خاکی اور فیجی میں موجود اردو اساتذہ سوال و جواب اور دیگر مباحث میں شامل رہے۔