ایک کروڑ پانچ لاکھ کی غیر منقولہ جائیداد سے متعلق دستاویزات بھی برآمد
پٹنہ، 18 نومبر (انڈیا نیرٹیو)
بہار میں اسپیشل مانیٹرنگ یونٹ (SVU) بدعنوان اہلکاروں کے خلاف مسلسل کارروائی کر رہا ہے۔ اسی سلسلے میں گورکھپور کے رام گڑھتل تھانہ علاقے کے تحت واقع مگدھ یونیورسٹی کے وی سی راجندر پرساد کے گھر پر چھاپہ ماری کی گئی جس میں تقریباً دو کروڑ نقداور ایک کروڑ روپے کی غیر منقولہ جائیداد سے متعلق دستاویزات برا?مد ہوئے۔
زیادہ تر غیر منقولہ جائیداد زمینی دستاویزات پر مشتمل ہے، جو 2018 اور 2020 کے درمیان خریدی گئی تھیں۔ وی سی پر بدعنوانی کے سنگین الزامات ہیں۔ بدھ کے روزایس وی یو نے یونیورسٹی میں خریداری کے نام پر 30 کروڑ روپے سے زیادہ کے غلط استعمال کے معاملے میں وائس چانسلر کے تین مقامات پر چھا پہ ماری کی۔ گیا واقع رہائش گاہ، بودھ گیا کے دفتر اور گورکھپور واقع گھر کی تلاشی لی گئی۔ دیر رات 12 بجے تک چلی اس کارروائی میں گورکھپور کے گھر سے دو کروڑ نقد، تقریباً پانچ لاکھ کی غیر ملکی کرنسی اور 15 لاکھ روپے کے زیورات برآمد ہوئے ہیں۔ زمین کے کئی کاغذات کے ساتھ بینک اکاؤنٹس اور لاکرو ں کی بھی معلومات ملی ہیں۔
اسپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے مطابق مگدھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر راجیندر پرساد، ان کے تقرری سکریٹری اوراسسٹنٹ سبودھ کمار، ویر کنور سنگھ یونیورسٹی کے فائنانس افسراوم پرکاش، پاٹلی پترا یونیورسٹی کے رجسٹرار جتیندر کمار کے علاوہ لکھنو میں واقع پوروا گرافکس اینڈ آفسیٹ پرنٹر، ایم۔ ایس ایکس ایل ا?ئی سی ٹی سافٹ ویئر پرائیویٹ لمیٹیڈکے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ان کے خلاف جعل سازی اور انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ الزام ہے کہ مگدھ یونیورسٹی اور ویر کنور سنگھ یونیورسٹی کے وائس چانسلررہتے ڈاکٹر راجندر پرساد نے ناجائز طریقے سے یونیور سیتی کے استعمال ے لئے جوابی کتاب، کتاب اور گارڈ کی ڈیپوٹیشن وغیرہ کا کام غیر قانونی طریقے سے کئے۔
گورکھپور میں ملے زمین کے دستاویزات
ایس وی یو کو گورکھپور میں وی سی کی رہائش گاہ کی تلاش میں تقریباً ایک کروڑ مالیت کی زمین کے کچھ دستاویزات ملے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یہ زمین حالیہ برسوں میں ہی خریدی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کئی بینک اکاو?نٹس اور کچھ لاکرکا بھی پتہ چلا ہے جسے فریزر کرنے کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
گورکھپور کے تارا منڈل (آزاد نگر ایسٹ) واقع مکان میں راجندر پرساد کے بیٹے اشوک پرساد اپنی اہلیہ اور بچوں کے ساتھ رہتے ہیں۔ غیر ملکی کرنسی کی برآمدگی کو لے کرایس وی یو جلد ہی محکمہ کسٹم کواطلاع کرے گی۔ جب ایس وی یو تلاشی کے لیے پہنچی تو خریداری سے متعلق فائل ان کے دفتر کے بجائے گیا میں واقع ان کی رہائش گاہ سے ملی۔ یہ حکومتی قوانین کے خلاف ہے، اس لیے اس سلسلے میں الگ ایف آئی آر درج کی جا سکتی ہے۔ فائل ضبط کر لی گئی ہے۔
قابل ذکربات یہ ہے کہ فروری 2021 میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے کارکن سوریہ کمار نے ڈگری پرنٹنگ، کاپی اور دیگر سامان کی خریداری میں غلط استعمال کا الزام لگاتے ہوئے انکوائری کا مطالبہ کیا تھا۔ اس معاملے میں تحقیقات کے بعد ایس وی یو کی جانب سے پہلے وائس چانسلر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جس کے بعد عدالت سے سرچ وارنٹ لے کر ان کے ٹھکانے کی تلاشی لی گئی۔