تعلیم

خدا بخش لائبریری میں ہندی زبان میں عظیم ہندستانی شخصیات کے سوانح پر کتابوں کی نمائش اور لیکچر

خدا بخش لائبریری میں ہندی زبان میں عظیم ہندستانی شخصیات کے سوانح پر کتابوں کی نمائش لگائی گئی اور لکچرہوا۔ڈاکٹر سنجے سنگھ، اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ ہندی، جے پرکاش نارائن یونیورسٹی، چھپرہ نے نمائش کا افتتاح کیا۔

اس موقع پر ڈاکٹر شائستہ بیدار، ڈائرکٹر خدا بخش لائبریری نے کہا کہ دیگر فنوں کے مقابلے میں سوانح نگاری کی اہمیت زیادہ ہے، کیونکہ اس سے عظیم لوگوں کے بارے میں معلومات حاصل ہوتی ہیں اور ان کی عظمت اور ان کے کارناموں کو پڑھ کر ہمارے دلوں میں ایسا بننے اور کچھ کر گزرنے کی خواہش پیدا ہوتی ہے اور ساتھ ہی اس میں فکشن کا بھی لطف ملتا ہے۔

ہندی میں بھی سوانح نگاری کی شاندار روایت ہے۔عظیم شخصیات پر ایک سے بڑھ کر ایک کتاب لکھی گئی ہے۔ اس نمائش کا مقصد ہی یہی ہے کہ نوجوان نسلوں کو ان کتابوں سے تعارف کرایا جائے اور ان کے مطالعے کی رغبت دلائی جائے۔

ڈاکٹر سنجے سنگھ نے اپنے خطاب میں کہا  کہ کتابیں پڑھنے سے جو لطف آتا ہے، وہ کہیں نہیں مل سکتا۔ لائبریری کا ماحول اندر سے خوشی دیتا ہے۔ اس قسم کی نمائش سے علم میں اضافہ ہوتا ہے۔

یہ اچھا انسان بناتی ہے جہاں ذات پات اور مذہب کی کوئی تفریق نہیں ہوتی اور زندگی کی سچائی سے روبرو کراتی ہے۔اچھی سوچ سے ہی اچھا ماحول تیار ہوتا ہے۔سارے ادیب اور شاعر انسانیت کی بات کرتے ہیں۔ ادیبوں اور شاعروں نے اپنی تحریروں سے ترقی کو ایک رفتار دی ہے۔

علم تفریق اور امتیاز کو دور کرتا ہے۔ جیسے ہی ہم انسانیت کی بات کرتے ہیں تو ہم ذات پات اور مذہب سے اوپر اٹھ جاتے ہیں۔ تنوع میں ہم آہنگی انسانی زندگی کا سب سے خوبصورت پہلو ہے جو سارے ادبا و شعرا کی تخلیقات میں اپنی بھرپور موجودگی درج کراتی ہے۔

ادب سماج کا آئینہ ہوتا ہے، کسی دور کے سماج کی جانکاری حاصل کرنی ہو اس دور کے ادب کا مطالعہ کریں۔ ان کتابوں سے سب کو جوڑنے کی ہمیں تعلیم ملتی ہے اور ان کتابوں کو پڑھ کر ہم مثبت سوچ کو فروغ دے سکتے ہیں۔

ناکامیوں سے لڑنے میں یہ کتابیں ہماری بہت مدد کرتی ہیں۔ امیر خسرو نے گنگا جمنی تہذیب کو آگے بڑھایا ہے۔ دارا شکوہ نے تصوف اور بھکتی کی مشترک تعلیمات پر زور دیا ہے۔ن

وجوان نسلوں کو مخاطب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آپ کا بنیادی کام یہ ہے کہ مطالعہ کے ذریعہ اپنے علم کو بڑھائیں، اس کے لئے آپ کو عظیم شخصیات کے سوانح کا مطالعہ کرنا ہوگا جس کے ذریعہ آپ اپنی شخصیت کو مزید نکھار سکتے ہیں۔

اخیر میں دانشوروں اور طالب علموں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے چند سوالات بھی کئے جن کے تشفی بخش جواب دئے گئے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago