مرکز 12ویں بورڈ کے امتحانات پر ریاستوں سے تفصیلی تجاویز طلب کیا: نشنک
مرکزی حکومت نے سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) کے زیر التواء 12 ویں کلاس کے داخلے کے امتحانات اور دیگر پیشہ ورانہ کورسوں کے بارے میں25مئی تک ریاستوں سے تجاویز طلب کی ہیں ۔ مرکز نے امتحانات سے متعلق ریاستوں کو دو آپشن دیئے ہیں۔ میٹنگ میں ، بیشتر ریاستوں نے اس امتحان کی حمایت کی جب کہ دہلی اور مہاراشٹر حکومت نے کہا کہ وہ کسی بھی امتحان کے حق میں نہیں ہیں۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کی زیرصدارت ریاستوں کے ساتھ ہوئی میٹنگ کے بعد مرکزی وزیر تعلیم رمیش پوکھریال نشنک نے کہا کہ جیسا کہ وزیر اعظم نےخیال ظاہر کیا تھا میٹنگ بےحد با معنی رہی کیوں کہ ہمیں بیش قیمتی تجاویز موصول ہوئے ہیں۔ میں نے ریاستی حکومتوں سے 25مئی تک اپنے تفصیلی تجاویز بھیجنے کی گزارش کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ اور طلبہ کی سیکورٹی اور مستقبل ہمارے لے بے حد اہم ہے ۔
انہوں نے کہا کہ طلباکے ذہنوں میں غیر یقینی صورت حال کو دور کرنے کے لیے 12 ویں کلاس کے زیر التوا بورڈ امتحانات پر جلد سے جلد فیصلہ لیا جائے۔ مجھے یقین ہے کہ ہم بارہویں جماعت کے امتحانات کے حوالے سے با معنی ، باہمی تعاون سے متعلق فیصلے پر پہنچنے کے قابل ہوں گے اور طلبا اور والدین کو ان کے حتمی فیصلے سے جلد از جلد مطلع کرکے ان کے ذہن کی غیر یقینی صورت حال کو دور کریں گے۔
میٹنگ میں ، مرکز نے 12 ویں کلاس کے امتحان کے بارے میں ریاستوں کے سامنے دو آپشن رکھے ہیں ، پہلے یہ کہ کلاس 12 کے طلباکے لیےصرف چند منتخب کردہ اہم مضامین لئے جائیں۔ دوسرا آپشن یہ ہے کہ اپنے اسکولوں میں طلبا سے صرف معروضی قسم کے سوالات کئے جائیں۔ مرکزی حکومت نے ریاستوں کو متعلقہ ریاستوں میں مروجہ حالات کے مطابق امتحانات لینے کی اجازت دے دی ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ، انڈرگریجویٹ انجینئرنگ کورسز (جے ای ای مین) اور میڈیسن (این ای ای ٹی) کے لئے داخلے کے بڑے امتحانات بھی ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق ، سی بی ایس ای بارہویں کلاس کے امتحانات کی تاریخوں کا اعلان یکم جون کو ہوگا۔ سی بی ایس ای نے امتحان جون کے آخری ہفتے میں کروانے کا عندیہ دیا ہے۔
ورچوئل میڈیم کے ذریعے منعقدہ ایک اعلی سطحی اجلاس میں ، تمام ریاستوں اور مرکزی علاقوں کے وزیر تعلیم ، سیکریٹری تعلیم اور ریاستی امتحانات بورڈ کے چیئرمین ، مرکزی وزیر تعلیم رمیش پوکھریال 'نشنک' ، مرکزی خواتین اور اطفال بہبود کی وزیر اسمرتی ایرانی اور مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر بھی اس میں شامل ہوئے۔