Urdu News

فٹ پاتھ سے اسکول پہنچے31 بچے، کانسٹیبل تھان سنگھ کی کوششوں کو سلام

فٹ پاتھ سے اسکول پہنچے31 بچے

علم وہ روشنی ہے جس سے زندگی کو منور کیا جا سکتاہے۔ اسی جذبے کو دہلی پولیس کے کانسٹیبل تھان سنگھ معصوم  آنکھوں میں جگا کر انہیں تعلیم کے راستے پر گامزن کر رہے ہیں۔ تھان سنگھ نے بچہ مزدوری کے خلا ف تعلیم کو ہتھیار بنایا ہے۔جس کے نتیجے میں 31 بچے فٹ پاتھ سے اسکول کے راستے پر چل پڑے ہیں۔ بچہ مزدور اور کچرا چننے والے اب اسکول جا رہے ہیں۔ تھان سنگھ نے کہا کہ ان کے اسکول میں پڑھنے والے 31 بچے دہلی کے سرکاری اسکولوں میں داخل ہیں۔

تھان سنگھ شمالی ضلع کے کوتوالی تھانے میں تعینات ہیں۔ سپاہی تھان سنگھ نے تقریباً چھ سال قبل لال قلعہ کی پارکنگ میں مزدوروں کے بچوں کو پڑھانے کا کام شروع کیا تھا۔ تھان سنگھ کے اسکول میں پڑھنے والے بچوں سے بات چیت کی، توزیادہ تر بچوں نے کہا کہ وہ بڑے ہو کر  تھان سنگھ کی طرح غریب لوگوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔

کھلے آسمان تلے پڑھائی

تھان سنگھ کا یہ ا سکول آس پاس کے بچوں کے لیے کسی محل سے کم نہیں، جن کے لواحقین کھلے آسمان تلے رہتے ہیں۔ آج کے دور میں تھان سنگھ کے اس سکول میں 60 کے قریب بچے زیر تعلیم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک پولیس اہلکار ہونے  کی وجہ سے وہ زیادہ وقت نہیں دے پاتے لیکن انہوں نے اس کا راستہ تلاش کرتے ہوئے دو طالب علموں کو معاوضہ دے کر بطور استاد رکھ لیا ہے تاکہ بچوں کی پڑھائی میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔

جدوجہد کو سمجھ سکیں، اسی لیے ابھی سے 'مقابلے' کی تیاری کرا رہے ہیں

تھان سنگھ کہتے ہیں کہ اہل  خاندانوں کے بچوں کو زیادہ جدوجہد نہیں کرنی پڑتی کیونکہ ان کے ساتھ خاندان کے افراد ہوتے ہیں جو انہیں وہ تمام چیزیں مہیا کراتے ہیں جن کی انہیں مقابلے کے دوران ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن فٹ پاتھ پر رہنے والے بچے کو کوئی کچھ نہیں دیتا، اسے اپنی بنیادی ضروریات کی تکمیل کے لیے معاشرے کے ساتھ ساتھ قسمت سے بھی جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔اسی کے  مدنظر وہ شروع ہی سے چھوٹے بچوں کو جدوجہد کی آگ میں تپا رہے ہیں، تاکہ وہ زندگی کے مقابلے میں حصہ لے کر جیت کر اپنا مستقبل بنا سکیں۔ تھان سنگھ وقتاً فوقتاً پینٹنگ، ہینڈ رائٹنگ جیسے کئی مقابلے کرواتے رہتے ہیں۔

Recommended