مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے مستقبل میں روزگار تلاش کرنے والوں کے بجائے روزگار پیدا کرنے والے طلبہ تیار کرنے میں دہلی یونیور سٹی(ڈی یو) کے کردار کو اہم بتاتے ہوئے کہا کہ دہلی یونیورسٹی (DU) کو اگلے 25 سالوں میں تحقیق کے میدان میں بہت کچھ کرنا ہوگا۔
انہوں نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈی یو دنیا کا ایک تحقیقی ادارہ بن کر ابھرے گا، اس کی جھلک کورونا کے دور میں نظر آئی ہے۔
اتوار کو دہلی یونیورسٹی کی صد سالہ تقریبات کے افتتاحی پروگرام سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے دھرمیندر پردھان نے کہا کہ ڈی یو آزادی کے امرت میں اپنا صد سالہ سال منا رہا ہے۔ جب ملک اپنی آزادی کے 100 سال منائے گا تو ڈی یو اپنے قیام کے 125 سال منائے گا۔ ڈی یو کو اگلے 25 سالوں میں عالمی معیشتوں کے لیے ایک ماڈل کے طور پر ابھرنے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کرنا ہو گا۔
انہوں نے DUپر زور دیا کہ وہ 'پیپر لیس' جانے کے لیے اقدامات کرے اور ساتھ ہی ساتھ اگلے 100 دنوں میں ہندوستان کے سرفہرست 100 مسائل کے ساتھ ساتھ موسمیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجوں کو کم کرنے کے لیے قابل عمل حل فراہم کرے۔
ڈی یو کو ایک متحرک یونیورسٹی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک تعلیمی ادارہ نہیں ہے بلکہ اس سے وابستہ لوگوں کا احساس ہے۔ اس نے علم کو آگے بڑھایا اور نالندہ اور ٹیکسلا کے بھرپور ورثے کو آگے بڑھایا۔ پردھان نے کہا کہ ڈی یو ملک کی آزادی کی جدوجہد میں شراکت دار رہا ہے۔ شہید بھگت نے اس ادارے میں ایک رات گزاری۔ مہاتما گاندھی اس کے سینٹ سٹیفن کالج آئے تھے۔
نئی تعلیمی پالیسی کو لاگو کرنے کے لیے DUکی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ DUملک میں قومی تعلیمی پالیسی (NEP) 2020کو اپنانے والا پہلا ادارہ ہے اور اس نے مرکزی یونیورسٹیوں کے لیے سنگل انٹری ٹیسٹ (CUET) کا آغاز بھی کیا۔ انہوں نے DUسے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ملک میں نئے نصاب کے لیے اپنا شراکت نبھائے۔ انہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی ہندوستان کی تعلیم کو اس کی جڑوں سے جوڑے گی اور عالمی سطح پر تعلیم کا ہندوستانی ماڈل قائم کرے گی۔
دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر۔ یوگیش سنگھ نے اپنے صدارتی خطاب میں ڈی یو کی 100 سال کی سنہری تاریخ پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ یکم مئی 1922 کو 750 طلباء اور صرف تین کالجوں کے ساتھ شروع ہونے والی یہ یونیورسٹی ملک و دنیا کی ایک باوقار یونیورسٹی بن چکی ہے۔ آج ڈی یو میں 6 لاکھ 6 ہزار 228 طلباء، 90 کالجز، 16 فیکلٹی اور ہزاروں اساتذہ ہیں۔ 40 ہزار کے بجٹ سے شروع ہونے والی یہ یونیورسٹی آج 838 کروڑ سے زیادہ کے بجٹ تک پہنچ چکی ہے۔
ڈی یو کی کامیابیوں کو شمار کراتے ہوئے وائس چانسلر نے کہا کہ ان 100 سالوں میں دہلی یونیورسٹی ملک کے ہر گھر اور ہر ذہن تک پہنچی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی یو کو اگلے 25 سالوں میں بہت کچھ کرنا ہو گا۔
ڈی یو کی صد سالہ تقریبات میں یہ ایک نئی شروعات
صد سالہ تقریبات کے دوران مہمان خصوصی ایم وینکیا نائیڈو نے اپنے ہاتھوں سے ڈی یو پر ایک ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا۔ اس کے ساتھ ہی دہلی یونیورسٹی کا صد سالہ یادگاری سکہ بھی جاری کیا گیا۔ تصویروں کے ذریعے ڈی یو کی 100 سالہ تاریخ پر مبنی شتابدی سووینئر بھی جاری کیا گیا۔ ڈی یو کی مکمل معلومات سے بھرا ایک بروشر بھی جاری کیا گیا۔
NEP 2020پر مبنی نصابی فریم ورک کو مہمان خصوصی نے ہندی، سنسکرت اور تیلگو زبانوں میں جاری کیا۔ اس کے ساتھ مہمان خصوصی نے اپنے ہاتھوں سے ریموٹ کے ذریعے ڈی یو کی صد سالہ ویب سائٹ کا اجرا بھی کیا۔
ڈی یو کی تاریخ اور کارناموں پر 100 سال کے سفر پر 100 سیکنڈ کی دستاویزی فلم بھی ریلیز کی گئی۔ اس کے علاوہ مہمان خصوصی نے گارگی کالج کی طالبہ کارتیکا کھچی کو بھی اعزاز سے نوازا جنہوں نے ڈی یو صد سالہ لوگو ڈیزائن کیا۔