تعلیم

شعبہ اردو کرگل کیمپس یونیورسٹی آف لداخ  کی جانب سے آن لائن توسیعی خطبے کا اہتمام

افسانوی ادب کی تمام اصناف اسی وقت کامیاب کہی جاسکتی ہیں جب ان میں قصہ بیان کیا جائے ۔:پروفیسر ابن کنول
شعبہ اردو کرگل کیمپس یونیورسٹی آف لداخ  کی جانب سے آن لائن توسیعی خطبے کا اہتمام۔
“اردو میں افسانوی ادب کی روایت “پر شعبہ اردو دہلی یونیورسٹی کے سابق صدر پروفیسر ابن کنول کا آن لائن توسیعی خطبہ۔
کرگل : 23نومبر 2022 شعبہ اردو کرگل کیمپس  یونیورسٹی آف لداخ کی جانب سےمحترمہ کنیز فاطمہ (ریکٹر کرگل  کیمپس) کی سرپرستی میں”  اردو میں افسانوی ادب کی روایت” پر ایک آن لائن توسیعی خطبے کا اہتمام کیا گیا جس میں پروفیسر ابن کنول نے ایک بلیغ وبسیط خطبہ پیش کیا ۔
اس پروقار تقریب کے آغاز میں شعبہ اردو کے استاد ڈاکٹر عیسیٰ محمد نے مہمان خصوصی پروفیسر ابن کنول کے ہمراہ اس تقریب کے تمام شرکاء کا استقبال کرتے ہوئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔
افسانوی ادب کی تمام اصناف تب کامیاب ہو سکتی ہیں
اس کے بعد پروفیسر ابن کنول نے”  اردو میں افسانوی ادب کی روایت “کے موضوع پر اپنے مدلل انداز میں نہایت معلوماتی خطبہ پیش کیا۔جو سامعین و ناظرین کے لئے نہایت فائدہ مند ثابت ہوا ۔پروفیسر موصوف نے اپنے خطبے میں اردو فکشن کا تاریخی پس منظر پیش کرتے ہوئے اردو فکشن کی مختلف اصناف کے حوالے سے تفصیلی بحث کی  ۔ انہوں نے داستان کے فن اور داستان کے ارتقائی مراحل سے بحث کی ناول اورافسانےکے فن اور روایت پر مفصل گفتگو کی ،اپنے خطبے میں انہوں نے مزید اس بات پر زور دیا کہ افسانوی ادب کی تمام اصناف چاہے وہ داستان ہو ناول  یا افسانہ اگر ان میں قصہ پن نہ ہو تو ان کی معنویت ، اہمیت اورمقبولیت ختم ہو جاتی ہے.
افسانوی ادب کی تمام اصناف تب کامیاب ہو سکتی ہیں جب ان میں قصہ بیان کیا جائے اور اگر داستان ، ناول یاافسانہ میں قصہ  یا کہانی نہیں ہے تو کوئی بھی آپ کی بات کو سننے کے لئے تیار نہیں ہوگا ۔اس طرح سے آغاز سے تاحال افسانوی ادب کی روایت پر پروفیسر موصوف نے مفصل بحث کی۔ اس تقریب میں سوال جواب کا وقفہ بھی کافی دلچسپ رہا ۔
ڈاکٹر محمد رفیع نے نظامت کے فرائض انجام دیے
ڈاکٹر ولایت علی نے مہمان خصوصی پروفیسر ابن کنول کا مختصر تعارف پیش کیا ۔ڈاکٹر محمد رفیع نے نظامت کے فرائض انجام دیے اور شعبہ اردو کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر جعفر علی خان  نے شکریہ کے کلمات ادا کیے اور یوں یہ پروقار تقریب اپنے اختتام کو پہنچی
آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago