عبدالباری برکاتی
ملک کی معروف و ممتاز درس گاہ جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی کے شعبہ فارسی کی صدارت کا فریضہ آج سے ڈاکٹر سید کلیم اصغر ادا کریں گے۔ ڈاکٹر سید کلیم اصغر 2006 سے اس شعبے سے وابستہ ہیں اور یہاں کی علمی کارگزاریوں میں ایک فعال رکن کی حیثیت سے سرگرم رہے ہیں۔ڈاکٹر سید کلیم اصغر کا تعلق اترپردیش کے تاریخی شہر سنبھل سے ہے جہاں ان کا خانوادہ اپنے علمی پس منظر اور سماجی خدمات کے سبب نمایاں شناخت رکھتا ہے۔ ڈاکٹر کلیم اصغر نے پی ایچ ڈی کی سند تہران یونیورسٹی (ایران) سے حاصل کی۔جس کو2002 میں ایران کے بہترین مقالے کا ایوارڈ ایرانی پارلیمنٹ کی جانب سے حاصل ہوا۔ ڈاکٹر کلیم اصغرملک و بیرون ملک کی متعدد سندی تحقیق کے ممتحن رہے ہیں۔
ان کی کتابوں میں سفینہ خوشگو (ترتیب و تحشیہ) دو جلدوں پر مشتمل از بندرابن داس خوشگو کو ایرانی پارلیمنٹ نے شایع کیا۔اس کے علاوہ آپ کی دیگر تصانیف انتسام ادب، استشمام ادب، تیسرا لاپتہ (فارسی سے اردوترجمہ) فولادی آنسو (فارسی سے اردوترجمہ) اور ‘وجن’ (ہندی زبان سے فارسی ترجمہ)شائع ہوکر مقبولیت حاصل کر چکی ہیں جبکہ دیگر تصانیف ابھی ا شاعت کے مرحلے میں ہیں۔ وزارت تعلیم ایران نے ان کو 1997 میں فیلوشپ سے نوازا، 2006 میں صدر جمہوریہ ہند عزت مآب اے پی جے عبدالکلام نے مہارشی بدراین ویاس ایوارڈ سے نوازا، اس کے علاوہ حکومت ایران کی جانب سے شیخ سعدی ایوارڈ اور تیسرا لاپتہ کتاب پر ‘کتاب ِسال’ جیسے ایوارڈ سے نوازا گیا۔نیز اردو اکادمی دہلی اور اردو اکادمی اترپردیش کے علاوہ دیگر اعزازات سے بھی نوازا جا چکا ہے۔
علاوہ ازین آپ کے پچاس سے زیادہ علمی و تحقیقی مقالات ہندو ایران و پاکستان کے معتبر میگزین اور رسالوں میں شائع ہو چکے ہیں۔ ڈاکٹر کلیم اصغر نے ہندوستان کے علاوہ ایران اور دیگر ممالک میں ہونے والے سیمنار میں اپنے علمی و تحقیقی مقالات پیش کئے۔ شعبے کے موجودہ صدر پروفیسر عبدالحلیم نے ڈاکٹر کلیم اصغر کو شعبے کا چارج سونپتے ہوئے مبارک باد پیش کی اور کہا کہ ہم سب آپ کی فعال شخصیت کے گواہ بھی ہیں لہٰذا مجھے پوری امید ہے کہ آپ کے عرصہ صدارت میں یہ شعبہ ترقی کی نئی منزلوں سر کرے گا۔ اس موقع پر شعبۂ فارسی کے علاوہ جامعہ کے دیگر شعبات کے اساتذہ، طلبا و طالبات اور اراکین نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مبارکباد پیش کی۔علاوہ ازین ہندوستان اور دیگر ممالک کی جانب سے اساتذہ اور دانشوران نے ڈاکٹر سید کلیم اصغر کے ساتھ نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…