سعادت گنج،بارہ بنکی:(ابوشحمہ انصاری)
قصبہ انوپ گنج پوسٹ سعادت گنج کے مدرسہ معہد السعادۃ الاسلامی میں سالانہ انعامی جلسہ مینیجر مدرسہ مولانا محمدانیس کاشفی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ جس میں بچوں کو نتائج کے ساتھ ساتھ انہیں انعامات سے نوازا گیا۔ امتیازی نمبرات حاصل کرنے والے طلبہ کو خصوصی اور غیرامتیازی نمبرات والے طلبہ کو عمومی انعامات سے نوازا گیا۔ مہمانانِ خصوصی مینیجر مدرسہ فیضان العلوم سیٹھ محمدارشاد انصاری و مولانا محمدفرمان مظاہری کے بدست بچوں کو انعامات تقسیم کیے گئے۔
اس موقع پر جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ناظم مدرسہ مولانا غفران قاسمی نے کہا کہ تعلیم ہر انسان چاہے وہ امیر ہو یا غریب ، مرد ہو یا عورت ، ان سب کی بنیادی ضرورتوں میں سے ایک ہے۔ یہ انسان کا بنیادی حق ہے۔ جسے کوئی نہیں چھین سکتا۔ انسان اور حیوان میں فرق تعلیم ہی کی بدولت ہے۔ چنانچہ عزوۂ بدر کے قیدیوں کی رہائی کیلئے فدیہ کی رقم مقرر کی گئی تھی۔
ان میں سے جو نادار تھے وہ بلا معاوضہ ہی چھوڑ دیئے گئے۔ لیکن جو لکھنا پڑھنا جانتے تھے انہیں حکم ہوا کہ دس دس بچوں کو لکھنا اور پڑھنا سکھا دیں تو وہ چھوڑ دیئے جائیں گے۔ چنانچہ سیدنا زید بن ثابت ؓ نے جو کاتب وحی تھے اسی طرح لکھنا سیکھا تھا۔ اسی بات سے ہم اندازہ لگاسکتے ہے کہ تعلیم کی کیا اہمیت ہے۔ اوران کا حصول کتنی ضروری ہے۔
تعلیم کسی قوم کی روحانی اور تہذیبی قدروں کو نئی نسل تک اس طرح پہونچانے کا نام ہے کہ وہ اس کی زندگی کا حصہ بن جائے۔ جب بھی مسلمان علم اور تعلیم سے دور ہوئے وہ غلام بنالئے گئے۔ یا پھر جب بھی انہوں نے تعلیم کے مواقعوں سے خود کو محروم کیا وہ بحیثیت قوم اپنی شناخت کھو بیٹھے ہیں۔
مدرسہ کے مینیجرمولانا محمدانیس کاشفی نے اپنے خطاب میں کہا کہ غیرتعلیم یافتہ حضرات کبھی بھی تعلیم یافتہ لوگوں کی برابری نہیں کرسکتے۔ اس لئے کہ علم دین ایک نور ہے۔ جس سے اللہ تعالیٰ اور اس کے قرآن کو بخوبی سمجھا جا سکتا ہے۔ یہ کہنا بھی غلط نہ ہوگا کہ زندگی کو بدلنے کا سب سے اہم ذریعہ تعلیم ہی ہے۔
یہ ہماری سماجی اور معاشی حیثیت کو بھی بہتر بناتی ہے۔ تعلیم انسان کے علم ، ہنر اور شخصیت کو نکھارتی ہے۔ ان سب کے علاوہ تعلیم لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع بھی فراہم کرتی ہے۔ تعلیم انسان کے لیے خوراک کی طرح ضروری ہے۔ آج کے دور میں تعلیم کے بغیر کامیابی کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ تعلیم کسی بھی قوم کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے کافی اہم ہوتی ہے۔