وزیر اعظم نریندر مودی کی ڈیجیٹل انڈیا کی اپیل پر عمل کرتے ہوئے جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ایک مرتبہ پھر طلبا کی ڈگریوں کو حکومت کے پورٹل یعنی ڈیجی لاکر پر دستیاب کرا کے تعلیمی اداروں میں عدد نگارش کو فروغ دیاہے۔پروفیسر نجمہ اختر،شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کنٹرولر دفتر امتحانات(سی او ای) میں ایک مستقل قومی تعلیمی خزینہ (ناڈ) سیل قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔یونیورسٹی میں ناڈ سیل کی پہل کا مقصد تصدیق و توثیق کے عمل میں شفافیت اور تیزی لانا ہے۔ناڈ سیل کا کام بی۔اے،ایم۔اے اور پی۔ایچ ڈی پروگراموں کی اسناد کوپورٹل پر اپلوڈ کرنا ہے۔
شیخ الجامعہ نے اس پیش رفت پر مسرت کا اظہار کیاہے اور دفتر کنڑولر آف امتحانات کی کوششوں کی ستائش کی ہے۔انھوں نے خواہش ظاہر کی کہ جامعہ ملک کے دیگر تعلیمی اداروں میں ڈیجیٹل مہم میں کلیدی کردار ادا کرے۔انھوں نے طلبا کو بھی مشورہ دیا کہ وہ اپنی اسناد دیکھنے کے لیے ڈیجی لاکر پورٹل پر خود کو رجسٹر کرائیں۔پروفیسر نجمہ اخترنے بتایا کہ ناڈ سیل نے سال دوہزار سولہ۔ سترہ اور دوہزار سترہ۔ اٹھارہ کے بی۔اے اور ایم۔اے پروگراموں کی جملہ اسناد کو ناڈ پورٹل پر ڈال دیا ہے۔جامعہ ملیہ اسلامیہ نے حکومت ہند کی اسکیم اکیڈمک بینک آف کریڈٹ(اے بی سی) کے لیے خود کو رجسٹر کرایا ہے، نئی قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) کے نفاذ میں جس کی حیثیت میل کے پتھرکی ہے۔یہی وجہ ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کو ان اعلی ترین مرکزی یونیورسٹیوں میں ایک اہم مقام حاصل ہے جنھوں نے ناڈ پورٹل پر اپنے اعداد و شمار کو بروقت شائع کیا ہے۔نوڈل آفیسر اور ان کی ٹیم خلوص و تندہی سے کام کررہی ہے اور اس بات کا یقین دلایا ہے کہ طلبا کی دیگراسناد ڈیجی لاکر پر جلد از جلد شائع کردی جائیں گی۔