Urdu News

سینٹ اسٹیفنس کالج میں انگریزی پڑھا نیوالے فادر مونو دیپ ڈینیل غریب بچوں کو انگریزی کی تعلیم دے کر ان کا مستقبل بنا رہے ہیں روشن

فادر مونو دیپ ڈینیل

آج ملک بھر میں یوم اساتذہ دھوم دھام سے منایا جارہا ہے۔  اس موقع پر اساتذہ  کو انعام و اکرام سے نوازا جارہا اور ان کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ اور ان کے ذریعے کئے گئے کاموں کو یاد کیا جا رہا ہے۔

  ملک کے دارالحکومت دہلی میں بھی ایسے ہی بہت سارے اساتذہ ہیں  جو بچوں کی زندگی کو بہتر اور کامیاب بنانے کے لیے دل و جان سے محنت کر رہے ہیں۔

  آج ہم آپ کو ایک ایسے  استاد کے بارے میں جانکاری دے رہے ہیں  جو کہ ایک بڑے  اور نامور کالج میں انگریزی کے استاد ہیں  اور وہاں سے فارغ ہونے کے بعد اپنا وقت  غریب کمزور اور بے سہارا بچوں کو انگریزی پڑھانے میں گزارتے ہیں۔

  فادر مونو دیپ ڈینیل  سینٹ اسٹیفنس کالج میں انگریزی پڑھاتے ہیں  وہاں سے وقت نکال کر وہ  دہلی اور اترپردیش کی سرحد پر واقع صآحبا باد کے دین بندھو انٹرکالج میں  جاکر وہاں پر  طالب علموں کو  انگریزی کی تعلیم دیتے ہیں۔  یہاں پر یہ بتا دینا ضروری ہے کی با بائے قوم مہاتما گاندھی کے  جنوبی افریقہ کے ایک بہت ہی اچھے دوست  سی ایف آئذ یوز  تھے۔

وہ گاندھی جی سے کافی متاثر تھے اور بھارت چلے آئے تھے۔  انہوں نے بھی سینٹ اسٹیفنس کالج میں 1904-1914 تک  بچوں کو انگریزی کی تعلیم دی تھی۔

  گاندھی جی نے ان کے کاموں سے  متاثر ہوکر انہیں دین بندھو کا خطاب دیا تھا۔  دین بندھو نے بھارت میں رہ کر غریب  بے سہارا لوگوں اور کمزور طبقات کی تعلیم اور ان کے رہن سہن کو اچھا بنانے کے لیے  کافی جدوجہد کی تھی اور وہ دہلی برادر ہڈ سوسائٹی میں رہتے تھے۔

فادر مونودیپ بھی دہلی برادر ہڈ سوسائٹی میں ہی رہتے ہیں اور  وہ بھی غریب بے سہارا بچوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔  وہ انگلش گرامر  کے اچھے جانکار ہیں اور بچے ان سے گرامر سیکھ کر  کافی فائدہ اٹھا رہے ہیں۔دین بندھو انٹر کالج کا قیام بھی دہلی برادر ہڈ سوسائٹی نے کیا ہے۔اس اسکول میں زیادہ تر بچے سلم اؤر جھگگی بسثیوں کے تعلیم حاصل کرنے کے لئے آتے ہیں۔

Recommended