مالیگاؤں کے ممبر اسمبلی مفتی اسماعیل قاسمی کی میلے میں آمد،شہریوں سے زیادہ سے زیادہ کتابیں خریدنے کی اپیل کی
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے زیر اہتمام جاری چوبیسویں قومی اردو کتاب میلے کے چوتھے دن بھی شائقینِ کتب میں غیر معمولی ذوق و شوق دیکھنے کو ملا اور شہر و بیرون شہر کے علم و ادب دوست بڑی تعداد میں کتابوں کی خریداری کرتے نظر آئے۔ آج دو پروگراموں کا بھی انعقاد ہوا،جن میں سے ایک پروگرام میں متعدد اسکولوں کے طلبہ و طالبات نے حب الوطنی کا گیت پیش کیا،جبکہ دوسرا پروگرام سول سروسز ایگزام کی رہنمائی کے حوالے سے قومی اردو کونسل اور مراٹھا اسکول کے اشتراک سے منعقد کیا گیا۔ اس کی صدارت اسکول کے وائس پرنسپل ڈاکٹر عارف انجم نے کی اور اس موقعے سے یوپی ایس سی،سول سروسز ایگزام کی تیاری کے سلسلے میں متعدد ماہرینِ تعلیم اور ٹرینرز نے اظہارِ خیال کیا۔افتتاحی کلمات جناب امتیاز خلیل نے پیش کیے اور رضوان ربانی نے مقررین کا تعارف کروایا۔
پروگرام میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے سول سروسز امتحانات کی تیاری کے موضوع پر متعدد کتابوں کے مصنف جناب اشفاق عمر نے یوپی ایس سی امتحانات کی تفصیل بیان کرتے ہوئے بتایا کہ آرٹس، سائنس، کامرس کسی بھی سبجیکٹ سے تعلق رکھنے والے طلبہ و طالبات توجہ اور ارتکاز کے ساتھ محنت کرکے کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کسی بھی مقابلہ جاتی امتحان میں سب سے اہم سوال کو سمجھنا ہوتا ہے اور اس کے لیے کئی زبانوں مثلاً مادری زبان، انگریزی، ہندی اور اپنی ریاستی زبان میں مہارت، نصابی کتابوں کے علاوہ موجودہ قومی و عالمی حالات سے بھرپور آگاہی اور پچھلے امتحانات کے پرچوں کو دیکھنا ضروری ہے۔ جے اے ٹی سینئر کالج کے لیکچرار عطاء الرحمن نوری نے سول سروس ایگزام کے تمام مراحل پر گفتگو کرتے ہوئے اس کے اہم تکنیکی گوشوں سے آگاہی بخشی، انھوں نے خاص طورپر اس حوالے سے رہنمائی کی کہ اردو میڈیم کے طلبہ و طالبات کیسے اس ایگزام میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔جناب عمران امین نے سول سروسز امتحان کی اہمیت اور اسے پاس کرنے میں درپیش مشکلات پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ ایسے امتحانات میں کامیابی کے لیے بچپن سے ہی ذہن بنانے اور تیاری کرنے کی ضرورت ہے۔ مراٹھا اسکول کے وائس پرنسپل ڈاکٹر عارف انجم نے صدارتی خطاب میں کہا کہ ہم جہاں سول سروسز کے امتحانات کی تیاری کے سلسلے میں طلبہ کی ذہن سازی کرتے ہیں،وہیں ہمیں اس پر بھی توجہ دینی چاہیے کہ ان امتحانات میں ناکام ہونے والے لاکھوں بچوں کو کیا کرنا چاہیے،اسی طرح طلبہ پر کتابیں رٹنے اور یاد کرنے کا دباؤ بنانے کے بجائے شروع سے ہی ان کی صلاحیت سازی پر توجہ دینی چاہیے۔انھوں نے اس پروگرام کے انعقادمیں تعاون کے لیے قومی اردو کونسل اور تمام شرکاے مجلس کا شکریہ بھی ادا کیا۔ نظامت جناب فرنود رومی نے انجام دی۔اس پروگرام میں مراٹھا اسکول کے طلبہ و طالبات اور دیگر مہمانوں نے بھی شرکت کی۔
آج مالیگاؤں سینٹرل کے ممبر اسمبلی اور دارالعلوم دیوبند کے رکن شوریٰ مفتی اسماعیل قاسمی بھی میلے میں آئے، جن کا میلہ انتظامیہ نے پرتپاک استقبال کیا اور انھوں نے تمام بک سٹالز کا معائنہ بھی کیا۔اس موقعے پر انھوں نے قومی کتاب میلے کے تئیں نیک خواہشات پیش کیں اور کہا کہ ہم قومی اردو کونسل برائے فروغ اردو زبان کے شکر گزار ہیں کہ اس کے ڈائریکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے کتاب میلے کے انعقاد کے لیے ہمارے شہر کا انتخاب کیا۔انھوں نے لوگوں سے اپیل بھی کی کہ وہ اس سنہرے موقعے کا فائدہ اٹھائیں اور کتاب میلے میں آکر اپنی پسند کی عمدہ اور بہترین کتابیں خریدیں۔ انھوں نے خصوصاً نئی نسل کو کتابوں سے مربوط کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کے والدین اور سرپرستان انھیں موبائل کے بجائے کتابوں سے قریب کریں اور انھیں کتاب بینی اور مطالعے کا عادی بنائیں۔واضح رہے کہ قومی اردو کونسل کے زیر اہتمام جاری اس قومی کتاب میلے میں کورونا گائڈ لائن کی مکمل پابندی کی جارہی ہے اور میلے میں آنے والے تمام شائقین سے ماسک،سینی ٹائزر اور سماجی فاصلے جیسی احتیاطی تدبیروں پر عمل کروایا جارہا ہے۔