ابوشحمہ انصاری، سعادت گنج،بارہ بنکی
بعد نماز مغرب مولانا ضیاء الدین قاسمی کے مکان پر جمعیت سعادۃ العلماء کی ایک میٹنگ قصبہ سعادت گنج کے بزرگ عالم دین مولانا و مفتی عبدالحئی قاسمی کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ یہ نشست مولانا ضیاء الدین قاسمی کی دعوتِ عشائیہ پر منعقد ہوئی۔ اس میٹنگ میں جمعیت کے بہت سے اراکین نے شرکت فرمائی۔ نشست میں مفتی عبدالحئی قاسمی نے موجود جمعیت کے اراکین کا تعارف حاصل کیا۔ اور پند و نصائح کرکے دین کی خدمت اور علمائے دین کے فرائض منصبی پرگفتگو فرمائی۔
واضح رہے مفتی عبدالحئی قاسمی قصبہ سعادت گنج کے اولین علماء میں سے ہیں۔ جس وقت قصبہ و اطراف میں جہالت و بدعات کا زور تھا۔ جس وقت پورے علاقے میں مدارس اور مکاتب اسلامیہ کی تعداد بہت ناکافی تھی۔ جس وقت ہرشخص غربت و افلاس کی زندگی بسر رہا تھا۔ جس وقت علم دین حاصل کرنا بہت ہی مشکل کام تھا۔ تب 1959 میں مفتی عبدالحئی قاسمی نے دارالعلوم دیوبند کا رخت سفر باندھ کر ، سفر کی ان تمام مشکلات کو پس پشت ڈال کر ، اپنے ماں باپ کے اکلوتے بیٹے ہونے کے باوجود سیکڑوں کلومیٹر دور غربت کی حالت میں محض اللہ کے دین کی ترویج و اشاعت کی خاطرعلم دین حاصل کیا۔ اور 1968ء میں فارغ التحصیل ہوکر اپنے علاقے میں دینی تعلیمی خدمات کے ساتھ ساتھ رفاہی و فلاحی امور کو بحسن و خوبی انجام دیا۔ پھر ایک وقت آیا کہ مفتی عبدالحئی قاسمی کو دین کی خدمت کے لئے دہلی کی جانب کوچ کرنا پڑا۔ اور وہاں کئی سالوں تک ملک کی مشہور و معروف جامع مسجد دہلی میں خدمات انجام دیتے رہے۔ اب رٹائرمنٹ کے بعد فلاحی کاموں میں مصروف ہوگئے ہیں۔
دہلی کے جہانگیرپوری میں اپنی فیملی کے ساتھ مقیم ہیں۔ دہلی کے علاوہ اپنے قصبہ و اطراف کے غریبوں اور ناداروں کی کفالت کرنا ، بے روزگاروں کو روزگار سے جوڑنے کی کوشش کرنا اور عیدالاضحی ٰ کے موقع پر بڑی تعداد میں جانواروں کی قربانی کرکے قربانی کا گوشت غرباء و مساکین میں تقسیم کرنا ان کے پروگرام کا حصہ ہے۔ مفتی عبدالحئی قاسمی نے موجود علمائے کرام کو فلاحی کام کرتے رہنے کی تلقین بھی کی اور کہا کہ اپنی زبان ، اپنے قلم اور اپنی رقم سے فلاحی و رفاہی کام کرتے رہنا چاہئے۔ یہ علمائے کرام کی بڑی ذمہ داری ہے۔ اور کہا کہ اب ملک میں ایسے حالات ہوگئے کہ ہمیں مکاتب اسلامیہ کے قیام کی فکر کرنی چاہئے۔ شبینہ مکاتب کا قیام ہر مسجد میں ہونا چاہئے۔ تاکہ بچوں کے ساتھ ساتھ بڑی عمر کے لوگ بھی بہتر انداز میں قرآن مجید سیکھ سکیں۔ انہیں باتوں کے ساتھ نشست کو برخاست کیا گیا۔ اور آئندہ نشست بروز سنیچر مولانا عمرممتاز ندوی کے مکان پر ہونا طے ہوئی ہے۔ جس میں جمعیت سعادۃ العلماء کی جانب سے مرکز مسجد میں مکتب کے قیام پر اہم فیصلہ لیا جائے گا۔
اس موقع پر مفتی محمد عارف کاشفی ، مولانا انیس کاشفی ، مولانا غفران قاسمی ، مولانا فرمان مظاہری ، مولانا فرقان قاسمی ، مولانا عقیل ندوی ، مولانا عمرممتاز ندوی ، مولانا عمرعبداللہ قاسمی ، مولانا محمد اختر قاسمی ، مولانا ضیاءالدین قاسمی ، مولانا محمدصالح قاسمی ، مفتی محمد ہلال ثاقبی ، مولانا ابوبکر ندوی ، مولانا محمود ندوی ، مولانا محمدجنید قاسمی ، مولانا عمران ندوی موجود رہے۔