کلاسک طنزیہ ناول ‘راگ درباری’ کے مصنف: اپنے وقت کے سماج اور سیاست پر مبنی کلاسک طنزیہ ناول ‘راگ درباری’ کے مصنف سری لال شکلا کا 28 اکتوبر 2011 کو انتقال ہوگیا۔ شری لال شکلا، جنہوں نے طنزیہ تحریر کو ایک نیا اسلوب اور نقطہ نظر دیا، کو گیان پیٹھ ایوارڈ سے نوازا گیا۔
31 دسمبر 1925 کو لکھنؤ کے موہن لال گنج کے قریب اترولی گاؤں میں پیدا ہوئے شری لال شکلا پی اے سی ایس بنے اور ترقی کے بعد آئی اے ایس بن گئے۔ شری لال شکلا ہندی، انگریزی، اردو اور سنسکرت کے اسکالر تھے۔ ان کا پہلا ناول ‘سونی گھاٹی کا سورج’ تھا لیکن انھیں سب سے زیادہ مقبولیت 1968 میں شائع ہونے والے ‘راگ درباری’ کے لیے ملی۔ ‘راگ وراگ’ ان کا آخری ناول تھا۔
انہیں 1969 میں ساہتیہ اکادمی ایوارڈ ملا۔ انہوں نے 10 ناول، 4 کہانیوں کے مجموعے، 9 طنزیہ مجموعے، 2 مضامین اور ایک تنقیدی کتاب لکھی۔ ان میں ‘مکان’، ‘پہلا پڑاؤ’، ‘آگیتواس’ اور ‘وشرام پور’ نمایاں ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…