سری نگر، 30 اگست
کشمیر یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نیلوفر خان نے منگل کو ‘انٹرپرینیورشپ اور اختراعات کے کلچر کو فروغ دینے’ کے موضوع پر ایک ورکشاپ کا افتتاح کیا۔ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد ڈائریکٹوریٹ آف انٹرنل کوالٹی ایشورنس نے سینٹر فار سیلولر اینڈ مالیکیولر پلیٹ فارمز، بنگلور کے اشتراک سے کیا تھا۔
اس موقع پر ماہرین تعلیم، افسران اور طلباسے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر نیلوفر نے یونیورسٹی میں اختراعات کے کلچر کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ اس کی بہتر درجہ بندی اور قومی اور بین الاقوامی سطح پر زیادہ نمائش ہو سکے۔
وائس چانسلر نے کہا، “ہم تدریس اور تحقیق کے شعبوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جیسا کہ ہماری این آئی آر ایف کی درجہ بندی اور این اے اے سی کی ایکریڈیٹیشن سے نظر آتا ہے۔
تاہم، ہمیں مستقبل کی درجہ بندی اور تشخیصات میں بہتر انداز میں اختراعات کے شعبے میں آگے بڑھنا ہو گا۔ورکشاپ کے انعقاد کے لیے ٹیم ڈی آئی کیو اے کی تعریف کرتے ہوئے جس کا مقصد طالب علم اور فیکلٹی کے شرکا کو اختراعات اور انٹرپرینیورشپ کے مختلف پہلوؤں سے آگاہ کرنا ہے اپنے خصوصی کلمات میں رجسٹرار ڈاکٹر نثار اے میر نے کہا کہ یونیورسٹی اختراعات کے لیے کئی منصوبوں کے تحت اچھی فنڈنگ فراہم کر رہی ہے جو اس وقت جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اختراعات اور انٹرپرینیورشپ کو مزید فروغ دینے کے لیے مختلف ایجنسیوں سے مزید فنڈز طلب کیے جا سکتے ہیں۔
ڈائریکٹرڈی آئی کیو اے پروفیسر منظور اے شاہ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور یونیورسٹی کی درجہ بندی اور ایکریڈیشن کے ساتھ اختراعات کے تعلق کی نشاندہی کی۔انہوں نے کہا کہ اس ورکشاپ کا مقصد جامعہ کو اختراعات اور آخر کار پیٹنٹنگ میں اچھا نشان بنانے کے قابل بنانے کے لیے ایک سنجیدہ سمت دینا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…