Urdu News

جموں و کشمیر کے سرحدی علاقوں میں اسکولوں میں لڑکیوں کے داخلے میں اضافہ

جموں و کشمیر کے سرحدی علاقوں میں اسکولوں میں لڑکیوں کے داخلے میں اضافہ

جموں و کشمیر میں سکول جانے والی لڑکیوں کی شرح کو بڑھانے پر خاص زور دیا گیا ہے۔ خصوصی پروگرام کے نتیجے میں سرکاری اسکولوں میں لڑکیوں کے داخلے میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر دور دراز کے دیہاتوں اور سرحدی علاقوں میں۔

اس کی ایک وجہ حکومت کی طرف سے لڑکیوں کو مفت یونیفارم، مفت کتابیں اور اسکالرشپ جیسی مراعات کی فراہمی ہے۔ اس کے علاوہ، تعلیمی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی لڑکیوں کی تعریف کی جاتی ہے۔

پونچھ ضلع کے سرحدی علاقے میں، ایک ماڈل ہائیر سیکنڈری اسکول نے “بیٹی ہے انمول” پروگرام کے تحت وظائف تقسیم کیے ہیں۔ ضلع ترقیاتی کونسل کی رکن عتیقہ جان، ہائر سیکنڈری اسکول کی پرنسپل نیلم شرما اور قائم مقام زونل ایجوکیشن آفیسر منڈی انجو رشی نے  اسکول کی گیارہ ہونہار طالبات کو 1000 روپے کا اسکالرشپ  دیں۔

 پروگرام کا انعقاد انور خان، پرنسپل ماڈل ہائر سیکنڈری اسکول، ساوجیاں، پونچھ کی رہنمائی میں کیا گیا تھا جس کا مقصد لڑکیوں کی تعلیم کی اہمیت کے بارے میں عوام میں بیداری پیدا کرنا تھا۔

پروگرام مخصوص تھا اورخواتین کو خاص طور پر پیش کیا گیا تھا۔ 13 ثقافتی پروگرام سبھی طالبات نے پیش کئے۔ تینوں مرکزی مہمان اور پروگرام کی اینکر سبھی خواتین تھیں۔یہ خواتین کی طاقت پر زور دینے کے لیے کیا گیا تھا۔

بارہویں جماعت کے بورڈ امتحان میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والی صنم ارشاد بانڈے کو یادگاری اور تعریفی سرٹیفکیٹ دیا گیا۔زونل ایجوکیشن آفیسر منڈی نے طلبا کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو پہچانیں اور اپنے مقاصد تک پہنچنے کے لیے نہ ختم ہونے والی کوشش کریں۔

شندرا ہائر سیکنڈری اسکول کی پرنسپل نیلم شرما نے طلباء پر زور دیا کہ وہ اپنے تعلیمی اور غیر نصابی مقاصد کو حاصل کرتے ہوئے جذباتی استحکام کو برقرار رکھیں۔

Recommended