Urdu News

بھارت امرت کال میں دنیا کی قیادت کرے گا : جناب دھرمیندر پردھان

مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان

 

مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے آج  نیشنل اسکول ایجوکیشن  منسٹرس کانفرنس کے دوسرے دن افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا۔ گجرات کے وزیراعلی جناب بھوپیندر بھائی پٹیل؛ گوا کے وزیراعلی  جناب پرمود ساونت؛ تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت ، ریاستی حکومتوں کے وزرائے تعلیم ایک نیا  قومی نصابی خاکہ  تیار کرنے  والی  اسٹیئرنگ کمیٹی کے چیئرپرسن جناب کے کستوری رنگن اور وزارت تعلیم اور ریاستی حکومتوں کے سینئر افسران نے کانفرنس میں شرکت کی۔

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ اسکولی تعلیم علم پر مبنی معاشرے کی بنیاد ہے اور قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) ایک علمی دستاویز ہے جس کا مقصد ہمہ گیر ترقی کو فروغ دینا اور تعلیم کو ہر کسی کے لیے قابل رسائی بنانا ہے۔

وزیر  موصوف نے کہا کہ ہم امرت کال کے دور میں ہیں۔ اگلے 25 سال بھارت  کو ایک عالمی بہبود کے لیے عہد بند علمی معیشت کے طور پر قائم کرنے کے واسطے بہت اہم ہیں۔  انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسی تہذیب ہیں جو وسودھیو کٹمبکم میں یقین رکھتی ہے اور ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ ہمارے اوپر حض  اپنے ملک کی ہی ذمہ داری نہیں ہے  بلکہ دنیا کی ذمہ داری بھی ہے۔

انہوں  نے  کہا کہ ہمیں  21ویں صدی کے مواقع اور چیلنجوں کے لیے تیار ہونا چاہیے ، تو ہمیں اپنی تعلیم اور ہنر مندی کے ایکو سسٹم کو مضبوط کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کو استعمال کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز  مختلف تعلیمی اور ہنر مندی کے اداروں کے دورے کے دوران ہمیں 21ویں صدی کے مستقبل کے تعلیمی نظام کی مختلف جہتوں کی جھلک ملی۔

جناب پردھان نے کہا کہ  این ای پی کا 5+3+3+4 نقطہ نظر پر  قبل از اسکول سے  سیکنڈری  تعلیم تک کا  احاطہ کرتا ہے اور ای سی سی ای، تربیت  اساتذہ کی تعلیم  بالغاں،  ہنر مندی کے فروغ کو اسکولی تعلیم کے ساتھ مربوط کرنے اور مادری زبان میں آموزش کو ترجیح دینے پر زور دیتا ہے جوکہ 21 ویں صدی کے  عالمی شہریوں کو تیار کرنے کے اقدامات ہیں۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ حکومت پی ایم شری  اسکول قائم کرنے کے عمل میں ہے جو طلباء کو مستقبل کے لیے تیار کرنے کے لیے پوری طرح سے لیس ہوں گے۔ یہ جدید ترین اسکول این ای پی  2020 کی تجربہ گاہ ہوں گے۔ انہوں نے تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام خطوں  اور پورے تعلیمی ایکو سسٹم سے پی ایم شری اسکولوں کی شکل میں مستقبل کے معیار کا ماڈل تیار  کرنے  کے  واسطے  تجاویز اور  فیڈ بیک دیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر پٹیل نے واضح طور پر کہا کہ تدریس و آموزش کے عمل کی  مسلسل  تشریح  نو  اور ری ڈیزائن کرنے  کی ضرورت  ہے۔ اس بات کو محسوس کرتے ہوئے  وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 34 سال پرانی تعلیمی پالیسی کو تبدیل کردیا ہے اور ہماری ثقافت کے مطابق علم کو بہترین خزانہ سمجھتے ہوئے ملک کو نئی قومی تعلیمی پالیسی  دی  ہے۔ سبھی کو مساوی اور اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کرانے کے قومی تعلیمی پالیسی کے  مقصد کو حقیقت کا جامہ پہنانے کے واسطے  پورا ملک وزیر اعظم کی قیادت میں متحد ہے۔

جناب بھوپیندر پٹیل نے  کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ملک کے بچوں اور مستقبل کی نسل کو وقت کے لحاظ سے موزوں  تعلیم فراہم کرانے کی عہد بندی کے ساتھ ملک کو  یہ نئی تعلیمی پالیسی دی ہے۔انہوں نے کہا کہ  اپنی آٹھ سالہ مدت کار میں وزیراعظم جناب نریندر مودی نے  ملک میں کئی نئے اقدامات کیے گئے ہیں، نئی تعلیمی پالیسی ان میں سے ایک ہے۔ اس پالیسی کے نتیجے میں ملک  کے نوجوان اپنی علاقائی زبان میں اعلیٰ تعلیم ب حاصل کرسکیں گے۔

گجرات کے وزیر تعلیم جناب جیتو واگھانی کو اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان اور گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر پٹیل نے گجرات کو اس نیشنل کانفرنس کی میزبانی کا موقع دیا۔ انہوں نے کہا کہ  اس  قومی کانفرنس کا انعقاد  تعلیم کے شعبے کو ٹکنولوجی کی مدد سے تعلیم کے  شعبے کو نئی بلندیوں پر لے جانے اور  وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے نیو انڈیا   کے وژن کو  پورا کرنے  کی سمت ایک اہم قدم ہے۔

اسکولی تعلیم کی سکریٹری محترمہ انیتا کاروال نے کہا کہ عالمی وبا کے اثر کو کم کرنے کے لئے  اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ بچوں کو مناسب مدد حاصل ہوجائے ، ایک کثیر  رخی  اور جامع نقطہ نظر  کی  ضرورت ہے ۔

کانفرنس کے موقع پر   مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے تعلیم، ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر،تعلیم کی وزیر مملکت  محترمہ اناپورنا دیوی، تعلیم کے وزیر مملکت  ڈاکٹر سبھاس سرکار اور وزارت تعلیم  کے  سینئر افسران نے  یکم جون 2022 و ودیا سمیکشا کیندر (وی ایس کے)، بھاسکراچاریہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسپیس ایپلی کیشنز اینڈ جیو انفارمیٹکس (بی آئی ایس اے جی)، نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی (این ایف ایس یو) اور انٹرنیشنل آٹوموبائل سینٹر آف ایکسیلنس (آئی اے سی ای) کا دورہ کیا۔

Recommended