نئی دہلی۔ 21 جنوری وزیر مملکت برائے تعلیم ڈاکٹر سبھاش سرکار نے'کھیلنے، بنانے اور سیکھنے کے لیے کھلونوں اور کھیل' کے موضوع پر بین الاقوامی وبینار کے اختتامی نشست سے خطاب کیا ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ کھلونوں کے ساتھ سیکھنے سے طلباء میں تخلیقی صلاحیت اور حساسیت پیدا ہوتی ہے اور ان کے تخیل کو فروغ حاصل ہوتا ہے۔ اس وبینار کا انعقاد وزارت تعلیم کے زیر اہتمام قومی کونسل برائے تعلیمی تحقیق تربیت (این سی ای آر ٹی) نے کیا ۔ اس کا مقصد دلچسپ انداز میں تعلیم کے لیے اسکولی تعلیم میں کھلونا پر مبنی تعلیم کو فروغ دینا ہے۔
جناب سرکار نے کہا کہ کھلونے بچوں کو ملکیت سے لے کر اشتراک تک، تعاون سے ہمدردی تک، کھلونوں کی تلاش کرنے سے لے کر اسے خود بنانےتک ان میں تخیل، تخلیقی صلاحیت اور بہت کچھ سکھاتے ہیں۔ وقت کی ضرورت ہے کہ والدین اپنے بچوں کو کھلونوں کے ذریعہ سکھائیں کیونکہ یہ طلباء کے لیے چیزوں کو سمجھنے کے قابل بناتی ہیں۔
وزیر موصوف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہمارے پاس روایتی کھلونوں کا ایک بھرپور ورثہ ہے جو برصغیر میں کئی ہزار سال پہلے وادی سندھ کی تہذیب سے شروع ہوا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی کھلونے نہ صرف ہماری تفریح کا ذریعہ ہیں، بلکہ ہمیں سائنسی نظریات بھی سکھاتے ہیں جیسے کہ 'لٹو' ہمیں کشش ثقل اور توازن سکھاتا ہے، 'غلیل' ہمیں صلاحیت اور حرکی توانائی سکھاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی وبینار کھلونوں اور کھیلوں کی ایک لازوال روایت کو بحال کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ وزیر موصوف نے امید ظاہر کی کہ اس وبینار نے اسکولی تعلیم کے لیے ایک روڈ میپ فراہم کیا ہے جس کا تصور 2020 کی قومی تعلیمی پالیسی کے ذریعہ کیا گیا ہے۔ یہ ہندوستان کے بیش بہا ورثے اور علمی نظام پر مبنی ہوگا اور ہمارے نوجوانوں کو 21ویں صدی کے چیلنجوں کے لیے تیار کرے گا۔
وبینار کے دوسرے دن یعنی 21 جنوری کو ، کھیلنے ، بنانے اور سیکھنے کے لیے کھلونے اور کھیل ' نیز مختلف سماجی خدشات کو دور کرنے کے لیے کھلونےکی ضرورت' کے موضوع پر دو تکنیکی نشستوں کا انعقاد کیا گیا ۔ ان میں خاص طور پر خصوصی ضروریات والے بچوں کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے اور 9 دانشوروں نے اپنے مقالے پیش کیے۔ اس وبینار میں اختراعی کھلونے اور ٹیکنالوجی پر ایک پینل ڈسکشن ہوا، جس میں مختلف ممالک کے اختراع کاروں، ماہرین تعلیم اور کاروباری افراد نے کھلونا سازی میں اختراعات اور کاروبار کو فروغ دینے کی ضرورت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کاروباریوں نے اپنی جانب سے 7 پریزنٹیشن دیں اور کھلونوں، کھلونوں کے ڈیزائن اور اسٹارٹ اپس پر کیس اسٹڈیز کو سامنے رکھا گیا ۔
این سی ای آر ٹی کے ڈائریکٹر، پروفیسر شری دھر سریواستونے اس موقع پر موجود معززین اور مختلف ممالک کے مختلف مقامات سے وبینار میں شامل ہونے والے شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے نشست کا آغاز کیا۔ این سی ای آر ٹی کے بین الاقوامی تعلقات کے ڈویژن کے سربراہ پروفیسر انوپم آہوجانے دو دن کے مباحثے کی مختصر رپورٹ پیش کی۔ اس کے علاوہ وزارت تعلیم کی جوائنٹ سکریٹری(انسٹی ٹیوٹ) محترمہ ایل ایس چانگ ساگ نے کھلونوں پر مبنی تعلیم کے سلسلے میں وزارت تعلیم کے اقدامات کا ذکر کیا۔کل ہند تکنیکی تعلیم کونسل (اے آئی سی ٹی ای) کےچیئرمین، پروفیسر انیل ڈی سہسرابدھےنے شرکاء سے خطاب کیا اور انہیں اپنے خیالات سے روشناس کیا۔
بین الاقوامی وبینار کے دو روزہ مباحثے کے اختتام پر، این سی ای آر ٹی کے شعبہ صنفی تعلیم کی سربراہ اور وبینار کی کوآرڈینیٹر پروفیسر جیوتسنا تیواری نے تمام معززین، شرکاء اور مدعو سامعین کا شکریہ ادا کیا۔