جرائم پر قابو پانے میں ملے گی مدد،روز گار کے مواقع بھی ہوں گے پیدا : شوکت مفتی
جامعہ ہمدرد میں پانچ اپریل کو’ سرٹیفکیٹ اِن فارنسک سائنس ‘ نامی کورس لانچ کیا جائیگا، جس کے ذریعہ سے وکیل ، گریجویٹ اور بارہ پاس بچو ں کو فارنسک سائنس کی اہمیت اور افادیت کے بارے میں آگاہ کیا جائےگا۔اس بات کی جانکاری جامعہ ہمدرد کے بنیاد گزاررکن اور بزنس امپلائمنٹ بیورو( بی ای بی ) کے سینئر آفیسر شوکت مفتی نے دی۔انہوں نے بتایا کہ بی ای بی نے جامعہ ہمدرد ، تابش سروش اینڈ ایسو سی ایٹس اور سی سی آئی ایف ایس کے ساتھ مل کر فارنسک سائنس میں سرٹیفکیٹ کورس لانچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کا افتتاح ۵(پانچ) اپریل کو جامعہ ہمدرد میں کیا جائے گا۔انہوں نے بتایاکہ اس کورس کو کورس کے ماہرین پڑھائیں گے، جس میں زیادہ تر دہلی پولیس کے سینئر آفیسر اور اپنے اپنے شعبوں کے ماہرین شامل ہوں گے۔ انہوں نے اس کورس کی افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایاکہ اس کورس کو پڑھنے کے بعد بچے فارنسک سائنسیز کے بنیادی اصولوں سے واقف ہوجائیں گے۔
شوکت مفتی نے بتایاکہ اس کورس میں بچوں کو بتایاجائےگا کہ فنگر پرنٹ کو کیسے ایکڑامن کیا جاتا ہے، کیونکہ مجرم عموماً جرم کرنے کے بعد کوئی نہ کوئی نشان چھوڑ دیتا ہے اور ان میں فنگر پرنٹ سب سے اہم ہوتا ہے، لیکن لوگ عدم واقفیت کی وجہ سے اس پارٹ کو نظر انداز کردیتے ہیں، جب کہ اگر ملزم کا فنگر پرنٹ مل جائے واقعہ پر پر جائے توجرم تک رسائی سب سے زیادہ آسانی ہوجائے گی اور یہ ایسا ثبوت ہے جس کو مٹایا نہیں جاسکتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ہم اس کورس میں ڈکومینٹ کا کیسے ایکڑامنیشن ہو تا ہے اس کے بارے میں بھی بچوں کو بتائیں گے، ساتھ ہی سائبر کے معاملات کافی ڈیجٹلائڑیشن کی وجہ سے بڑھ رہیں تو سائبر فارنسک کے بارے میں بھی بچوں کو جاکاری دی جائے گی۔ انہوں نے بتایاکہ اس کورس کا ایک اہم حصہ کرائم سین کی جانچ پڑتا ہے، کیونکہ کرائم کیسے ہوا؟
اس ایریا کے اندر کیسے جانا ہے؟
اس ایریا کے اندر کیسے جانا ہے؟ اس کی مارکنگ کیسے کرنی ہے اور وہاں سے ثبوت کیسے اکٹھا کرنے ہیں ، اس کی جانکاری نہ ہونے کی وجہ سے مجرمین بچ جاتے ہیں، اس لئے بچوںکو اس کے بارے میں بھی جانکاری دی جائیگی اور تین ماہ کا کورس مکمل ہونے کے بعد ان کو سرٹیفکیٹ بھی دیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ ایسے بچوں کی تفصیل دہلی پولیس کے پاس ہوگی اور جیسے ہی ان کی ضرورت ہوگی ان کی خدمات بھی لی جائیں گی اور ان کو معاوضہ بھی دیاجائے گا۔ اس طرح سے بچوں کے پاس ایک ایسا علم ہوگا جس سے سماج کے ساتھ انہیں بھی فائدہ ہوگا اور ان کو پیسے بھی ملیں گے اور عزت بھی۔شوکت مفتی نے بتایاکہ اس کی فیس صرف پانچ ہزار روپئے ہے اور رجسٹریشن فیس ایک ہزار روپیہ ہے ، لیکن اگر کوئی مستحق بچہ ہے تو اس کو رعایت بھی دی جاسکتی ہے۔ ساتھ ہی اگر کوئی وکیل اس کورس کو کرتا ہے تو اس کی وکالت میں نمایاں تبدیلی دیکھی جائے گی اور وہ دوسرے وکیلوں سے ممتاز ہوگا۔