جامعہ ملیہ اسلامیہ کے، اے جے کے ماس کمیو نی کیشن رسرچ سینٹر(اے جے کے ایم سی آرسی) اور بھارتی انسٹی ٹیوٹ آف پبلک پالیسی(بی آئی پی پی) انڈین اسکول آف بزنس (آئی ایس بی) جنگل میں رہنے والے لوگوں اور مقامی آبادی کی زندگی کو تبدیل کرنے میں اشتراک کے اعلان سے دونوں ادارے خوش ہیں۔انھوں نے ایم اے ڈولپمنٹ کمیو نی کیشن دوہزار تیئس کی پہلی جماعت کے ساتھ اس اہم کام کا آغاز کیا ہے۔
اس منفرد مشترکہ پہل کا مقصد بڑے پیمانے پر اہم پروجیکٹ کے نفاذ پر بنیادی توجہ کے ساتھ دونوں اداروں کے درمیان علمی اور معلوماتی اشتراک ہے۔یہ پروجیکٹ کمیو نی ٹی فاریسٹ ریسورس رائٹس (سی ایف آر) اور خواتین کی سربراہی والے کاروبار پرزور کے ساتھ بڑی اور پائے دار جنگل معیشت اور روزی روٹی دینے کے لیے ہے۔
ایم اے ڈولپمنٹ کمیو نی کیشن کی پہلی جماعت کے رخ ساز تربیتی پروگرام کا افتتاح پروفیسر نجمہ اختر(پدم شری) شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے پانچ مئی دوہزارتئیس کو میر انیس ہال میں کیا۔انھوں نے اپنی تقریر میں اس پہل کی تعریف کی اور طلبا کا حوصلہ بڑھایاکہ وہ جنگل کو مواقع کی جگہیں بنانے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے تبدیلی کے سفیرہوں۔
آئی ایس بی۔بی آئی پی پی کی جانب سے بحث کی سربراہی پروفیسر اشونی چہترے ایکزیکیٹوڈائریکٹر کررہے تھے۔انھوں نے اس اشتراک کے پس پردہ دودوراندیش تصور کا انکشاف کیا۔اس اشتراکی پروگرام کے کوآرڈی نیٹر پروفیسر دانش اقبال تھے۔
اس اشتراک سیجامعہ ملیہ اسلامیہ کے، اے جے کے ماس کمیو نی کیشن رسرچ سینٹر(اے جے کے ایم سی آرسی) اور بھارتی انسٹی ٹیوٹ آف پبلک پالیسی(بی آئی پی پی) انڈین اسکول آف بزنس (آئی ایس بی)کے درمیان تعلیمی اور تحقیقی تعاون کے راستے ہموار ہوں گے۔طلبا کو بھی فائدہ ہوگا کیوں کہ انھیں فیکلٹی کی مہارت،جدید تحقیقی سہولیات اور صنعت کے ساجھیداری سمیت مختلف النوع وسائل تک رسائی حاصل ہوگی۔
یہ جامع اپروچ ان میں جنگل معیشت سے بہتر آگاہی پیدا کرے گااور مختلف سطحوں پر ساجھیداروں سے بات چیت کے لیے کارگرا ور موثر حکمت عملیاں وضع ہوں گی۔چھے روزہ ورکشاپ کے بعد ایم اے ڈولپمنٹ کمیو نی کیشن پروگرام کے طلبا ملکانگیری جنگل خطے میں زمینی تجربات کے حصول کے لیے جائیں گے۔
آئی ایس بی ماہرین کی ہمراہی میں وہ سنجیدہ تحقیق،ڈاکومینٹری سازی،تربیت،صلاحیت سازی اور جنگل حقوق اور معشیت پر مرکوز وکالت مہم میں حصہ لیں گے۔ایک ہفتے کے بعد جامعہ ملیہ اسلامیہ کے فیکلٹی اراکین بھی اس اہم مشترکہ مہم میں طلبا کے ساتھ شریک ہوں گیاور مشترکہ کوششوں کواستحکام دیں گے۔
پروگرام کا مقصد ڈولپمنٹ کمیونی کیشن میں مستقبل کے رہنما تیار کرنا اور سوسائٹی میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے ضروری صلاحیتوں سے انھیں آراستہ کرنا تھا۔پورے ورکشاپ کے دوران طلبا فاریسٹ اپارچونیٹیز:سسٹم انٹرایکشن،آوٹ کمس،ہسٹوریکل پرسپیکٹیو آن فاریسٹ رائٹس ان انڈیا،مشن شکتی: ایس ایچ جی ایس ٹو ایس ایم ای، جھارکھنڈ میں خواتین کی سربراہی والے کاروبار کی سکسیز اسٹوریز اوراوڈیشا ڈیموکریٹیک گورنینس آف فاریسٹس اینڈ جینڈر رولز جیسے مختلف النوع موضوعات پر تحقیق کریں گے۔اے جے کے ماس کمیو نی کیشن رسرچ سینٹر(اے جے کے ایم سی آرسی) اورآئی ایس بی۔ بی آئی پی پی کا یہ مشترکہ پروجیکٹ پائے دار ترقی کی راہ میں اختراعی تحقیق،انقلاب آفریں تجربات اور مشترکہ کوششوں کے لیے ایک اسٹیج کرے گا۔ امید ہے کہ اس اشترا ک کا اثرعلمی حلقے میں ہی محدود نہیں رہے گا بلکہ جنگل معیشت ا ورمقامی آبادی کو با اختیار بنانے کے سلسلے میں دیر پا اثر قائم کرنے کی بھی قوت و صلاحیت کا بھی حامل ہوگا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…