سرینگر۔ 12؍ جون
جموں و کشمیر میں محکمہ سکول ایجوکیشن نے ملازمین کی حاضری کو یقینی بنانے کے لیے ‘ بائیو میٹرک حاضری کا نظام’ متعارف کرایا ہے ۔ اگرچہ اس پر 100 فیصد عمل درآمد نہیں ہوا ہے لیکن اس نظام کے متعارف ہونے کے بعد سے سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی حاضری میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
یہ بیچ ماڈل ہائیر سیکنڈری اسکول ساوجیاں جموں و کشمیر کا پہلا سرکاری اسکول بن گیا ہے، جہاں اساتذہ کے علاوہ طلباء کی بائیو میٹرک حاضری بھی شروع کردی گئی ہے۔ صوبہ جموں کے سرحدی ضلع پونچھ میں ساواجیان کے ایک دور افتادہ علاقے میں واقع یہ اسکول ہمیشہ ایک منفرد پہل کرنے کی وجہ سے سرخیوں میں رہتا ہے۔
اس اسکول میں نویں سے بارہویں جماعت تک 276 طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ طلباء بھی بائیو میٹرک مشینوں میں شرکت میں کافی دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں اور انہوں نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا۔سکول کے پرنسپل انور خان نے ملاپ نیوز نیٹ ورک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ساوجیاں ماڈل ہائر سیکنڈری سکول جموں و کشمیر کا پہلا ایسا ادارہ ہے جس نے بائیو میٹرک حاضری کا نظام شروع کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اساتذہ کو سکول کے اوقات میں بائیو میٹرک حاضری کا پابند کیا گیا ہے، اسی طرح بچوں کو بھی پابند کیا جائے تاکہ تعلیمی نظام اور معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔پرنسپل انور خان کے مطابق بائیو میٹرک حاضری کے بہت سے فائدے ہیں، جب ہمیں طلبا کی حاضری اوپر بھیجنی ہوتی تھی تو ہم رجسٹرڈ سے ہر فرد کی حاضری اور غیر حاضری کے دنوں کی تعداد کا حساب لگا کر بھیج دیتے تھے لیکن اب صرف ایک کلک پر پوری پی ڈی ایف فائل نکل آئے گی اور ہمیں پتہ چل جائے گا کہ کون سا بچہ آیا ہے اور کون سا نہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…