شیر کشمیر یونیورسٹی کی اسکالر ماہ رخ نے اختراعی آئیڈیا کے لیے انکیوبیشنل فنڈ پرائز جیتا
جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے منسوخ ہونے کے بعد سابقہ ریاست جموں و کشمیر میں تصورات تیزی سے مثبت رجحان میں تبدیل ہو رہے ہیں۔ پردے کے پیچھے چھپا ہوا ٹیلنٹ اب میدان میں ہے کیونکہ سینکڑوں لڑکیوں نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواتے ہوئے مختلف شعبوں میں مختلف اعزازات حاصل کیے ہیں۔
شیر کشمیر یونیورسٹی کی سرپرستی کے تحت اسکالر محترمہ ماہ رخ میر نے حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے انوویٹیو ویمن آئیڈییشن ایونٹ‘’ ونگز‘‘میں خودکار کنٹرول اور بٹن مشروم کی کاشت کی نگرانی پر اپنے اختراعی آئیڈیا کے لیے انکیوبیشنل فنڈ پرائز جیتا۔
اسٹیپ کی طرف سے یہ خواتین کے درمیان نئے آئیڈیاز کے لیے ہمدردانہ اور معاون ماحول پیدا کرنے کے لیے پہل ہے جو کہ ساتھیوں اور سرپرستوں کے ساتھ کھلے تبادلے کے ذریعے اپنے سٹارٹ اپ آئیڈیاز کو تیار اور درست کر سکے۔ونگز کی طرف سے فائنل پچنگ کے لیے چار طالب علموں کو شارٹ لسٹ کیا گیا لیکن مس مہروک نے فائنل میں جگہ بنائی اور انکیوبیشنل فنڈ پرائز کے لیے جگہ حاصل کی۔
فائنل پچنگ راؤنڈ کے دوران جیوری ممبران کے سامنے کھڑے ہونے والے سینکڑوں اختراعیوں میں اسے تیسرے نمبر پر رکھا گیا۔ وائس چانسلر، کشمیر یونیورسٹی نے مس ماہ رخ میر اور ان کی ٹیم اور اساتذہ کو یونیورسٹی کا نام روشن کرنے پر مبارکباد پیش کی اور ان پر زور دیا کہ وہ اختراعات اور صنعت کاری کے میدان میں سفر جاری رکھیں۔ وائس فار پیس اینڈ جسٹس نے بھی مس ماہ رخ کو انکیوبیشنل فنڈ پرائز حاصل کرنے پر مبارکباد دی۔